Express News:
2025-10-04@20:25:52 GMT

بجٹ سیشن میں اپوزیشن احتجاج ہی کرتی ہے، ملک احمد خان

اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT

لاہور:

رہنما پیپلزپارٹی شرمیلا فاروقی نے کہا کہ اگرآپ اس معاملے کو شروع سے دیکھیں تو جب پی ٹی آئی کا سمبل لیا گیا تھا الیکشن کمیشن کی جانب سے تو اس وقت یہ چیزیں سامنے آئی تھیں کہ ان کے انٹراپارٹی الیکشن صحیح طریقے سے نہیں ہوئے، پی ٹی آئی کے جو وکلا تھے وہ اس معاملے کو ڈیفنڈ نہیں کر پائے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سامنے، یہ معاملہ وہاں سے چلا آرہا ہے۔ 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام اسٹیٹ کرافٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اگست2024میں قومی اسمبلی الیکشن ایکٹ2017میں ایک ایمنڈمنٹ لائی کہ اگر آپ اینڈیپنڈنٹ لڑتے ہیں اور بعد میں کسی جماعت کو جوائن کرتے ہیں تو آپ ریزرو سیٹس نہیں کلیم کر سکتے۔ 

رہنما مسلم لیگ (ن) افنان اللہ خان کا کہنا ہے کہ جو قانون بنا ہے میں اس پر بھی تھوڑی روشنی ڈالنا چاہتا ہوں کیونکہ پی ٹی آئی بار بار کہہ رہی ہے کہ ہمارے ساتھ زیادتی ہوئی، بات یہ ہے کہ یہ قانون بنایا کس نے تھا کہ انٹراپارٹی الیکشن نہیں کرایا تو الیکشن سمبل لے لیا جائے گا، یہ پی ٹی آئی نے اپنی حکومت میں بنایا تھا اور انھوں نے بنایا تھا اپنے مخالفین کے لیے تاکہ اگلا الیکشن جب رگ کرنا ہو تو اپنے مخالفین کو انٹرا پارٹی الیکشنوں میں الجھا کر ان سے سمبل لے لیں، پی ٹی آئی کی غیر جمہوری حرکتوں کا ملک کو بھی نقصان ہوا اور ان کو بھی نقصان ہوا۔ 

رہنما تحریک انصاف ملک احمد خان بھچر نے کہا بجٹ سیشن ہوتا ہے اور بجٹ سیشن میں اپوزیشن ہمیشہ احتجاج کرتی ہے، اس سے بڑے بڑے احتجاج ہو ئے ہیں، اسپیکر صاحب چونکہ خود قانون جانتے ہیں ان کو پتہ ہے لیکن ان پر دباؤ پڑا ان کے خیال میں محترمہ جو چیف منسٹر ہیں ادھر کی اس کی ریڈ لائن کراس کی تو میں یہ سمجھتا ہوں کہ اس وقت جو حالات ہیں وہ یہ ہیں کہ پنجاب میں کمیٹیاں واپس لے لیں، جس طرح کی فسطائیت اور 47کی گورنمنٹ ہے، ویسے کمیٹیوںکا میں آپ کو یہ کلیئر کر دوں یہ سمبولک ہوتی ہیں، ان کمیٹیوں میں پہلے ہی گورنمنٹ کے ممبران کی اکثریت ہوتی ہے تو میں سمجھتا ہوں کہ اس میں کوئی دوسری رائے نہیں ہے کہ پنجاب میں اس وقت فسطائیت ہے۔ 

سربراہ پلڈاٹ احمد بلال محبوب نے کہاکہ یہ جزوی طور پر تحریک انصاف کی غلطیوں کا نتیجہ ہے لیکن کچھ غلطیاں ایسی بھی تھیں جو پی ٹی آئی کی نہیں تھیں، الیکشن کمیشن نے بھی کچھ باتوں کو غلط سمجھا تھا اس کے اندر جو بڑے لیگل اسکول آف تھاٹس ہیں، ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے پانچ اراکین میں سے ایک کی رائے یہی تھی کہ یہ نشستی پی ٹی آئی کو تو نہیں دی جا سکتیں، یہ نشستیں دوسری پارٹیوں کو بھی نہ دی جائیں لیکن الیکشن کمیشن میں اکثریت کی رائے یہی تھی کہ یہ تقسیم کر دی جائیں، یہ خالی نہیں رکھی جا سکتیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن پی ٹی ا ئی

پڑھیں:

محمود خان اچکزئی کا قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بننے کا ایک بار پھر امکان

پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کی مقامی سیاسی جماعت پشتونخوا ملی عوامی پارٹی (پی کے میپ) کے چیئرمین محمود خان اچکزئی کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بننے کا امکان ہے کیونکہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے ایک بار پھر انہیں اس اہم عہدے کے لیے نامزد کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن لیڈر کون؟ پی ٹی آئی اور محمود اچکزئی میں اضطراب برقرار

یہ تجویز سینیٹر علی ظفر نے سابق وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا کے ساتھ شیئر کی۔

انہوں نے یہ بات چند روز قبل اس وقت میڈیا کے سامنے کہی جب وہ عمران خان اور ان کی بیوی بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ-2 کیس کی سماعت کے بعد موجود تھے۔

قابل ذکر ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اگست میں عمر ایوب خان کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے طور پر نااہل قرار دے دیا تھا جو مئی 9 کیسز میں ان کی سزا کے بعد ہوا۔

عمر ایوب خان اور شبلی فراز کی نااہلی کے بعد تحریک انصاف کے سربراہ نے 20 اگست کو محمود خان اچکزئی کو قومی اسمبلی اور پارٹی کے سینیئر رہنما اعظم سواتی کو سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے طور پر نامزد کیا تھا۔ یہ اعلان پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری سلمان اکرم راجہ نے کیا تھا۔

مزید پڑھیے: ن لیگ عمران خان کی رہائی کیوں چاہتی ہے، محمود اچکزئی کو اپوزیشن لیڈر نامزد کرنا کس کے لیے پیغام؟

اس فیصلے پر بحث ہوئی کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے لیے ایک غیر روایتی شخصیت کو کیوں منتخب کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے یہ خیال بعد میں ترک کر دیا گیا۔

اچکزئی بلوچستان کے معروف سیاسی رہنما ہیں اور خاص طور پر اداروں کے خلاف اپنی کھری باتوں کے لیے جانے جاتے ہیں۔

تاہم سینیٹر علی ظفر نے بتایا کہ عمران خان اب بھی اچکزئی کو اپوزیشن لیڈر کے طور پر نامزد کرنے کے خواہاں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور اور ان کی بہن علیمہ خان کے درمیان حالیہ عوامی الزامات سے ناخوش ہیں اور انہوں نے انہیں ایک دوسرے کے خلاف بیانات دینے سے روک دیا ہے۔

مزید پڑھیں: عمران خان نے محمود اچکزئی کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے لیے نامزد کر دیا

وزیراعلیٰ گنڈا پور نے الزام لگایا تھا کہ علیمہ خان ملٹری انٹیلی جنس (ایم آئی) اور اداروں کے ساتھ کام کر رہی ہیں اور وہ پارٹی کی سربراہ بننا چاہتی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اچکزئی اپوزیشن لیڈر تحریک انصاف عمران خان قومی اسمبلی محمود خان اچکزئی

متعلقہ مضامین

  • الیکشن کمیشن نے "ایس آئی آر" کا پورا کھیل بی جے پی کے اشارہ پر کھیلا ہے، کانگریس
  • الیکشن کمیشن نے سیاستی جماعتوں کے انٹرا پارٹی انتخابات میں نگرانی اختیار مانگ لیا
  • الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کے اندرونی انتخابات کی نگرانی کا اختیار مانگ لیا
  • محمود خان اچکزئی کا قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بننے کا ایک بار پھر امکان
  • کراچی کی تاجر برادری پاک فوج کو سلام پیش کرتی ہے‘سہیل احمد
  • شبلی فراز کی نااہلی کے بعد خالی نشست پر انتخابی شیڈول جاری
  • شبلی فراز کی نااہلی سے خالی سینیٹ نشست پر الیکشن کا شیڈول جاری
  • ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ایچ ای سی ضیاء القیوم مستعفی
  • سینیٹر شبلی فراز کی نااہلی سے خالی نشست پر الیکشن 30 اکتوبر ہو گا: الیکشن کمیشن
  • ٹنڈجام: سندھ ایمپلائز الائنس کے رہنما پنشن اصلاحات کے خلاف پریس کلب ٹندوجام پر احتجاج کر رہے ہیں