مودی کا ’’بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ‘‘ کا جھوٹا نعرہ؛کولکتہ لا کالج ریپ کیس ریاستی ناکامی کی زندہ مثال
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
بھارت میں بی جے پی کے کٹھ پتلی وزیراعظم نریندر مودی کا بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ کا نعرہ جھوٹا ثابت ہو رہا ہے اور کولکتہ لا کالج ریپ کیس ریاستی ناکامی کی زندہ مثال بن گیا ہے۔
مودی راج میں خاتون ہونا جرم بن چکا ہے اور بھارت میں خواتین کے ساتھ اجتماعی زیادتیوں کے واقعات مستقل طور پر بڑھ رہے ہیں۔ مودی سرکار میں خواتین کی جان، عزت اور آزادی غیر محفوظ جب کہ تعلیمی ادارے جنسی درندگی کے مراکز بن چکے ہیں۔
بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ کا نعرہ صرف سیاسی مفاد کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے اور حقیقت میں مودی حکومت خواتین کو تحفظ دینے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے۔
این ڈی ٹی وی رپورٹ کے مطابق کولکتہ لا کالج میں 24 سالہ طالبہ کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا واقعہ پیش آیا۔ ملزمان میں 2 سینئر طالبعلم اور ایک سابق طالبعلم شامل ہیں، جنہوں نے طالبہ کو زبردستی گارڈ روم میں بند کر کے زیادتی کا نشانہ بنایا۔
بعد ازاں ملزمان طالبہ کو بلیک میل بھی کرتے رہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق زیادتی کا مرکزی ملزم منوجیت مشرا، سابق طالبعلم اور استاد، کالج میں بااثر سیاسی رابطوں کی بدولت آزاد ہیں۔ ملزم منوجیت مشرا ’’ترنمول کانگریس طلبہ تنظیم‘‘ سے وابستہ ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق واقعے کی اطلاع کالج انتظامیہ کو پولیس یا طلبہ کے بجائے میڈیا کے ذریعے ملی، جس سے انتظامیہ کی بے خبری اور سکیورٹی کی سنگین ناکامی بے نقاب ہو گئی۔
متاثرہ لڑکی نے بیان دیا کہ 25 جون کی رات جنوبی کولکتہ لا کالج میں ملزمان نے گارڈ کو ڈرا کر گارڈ روم میں اس کے ساتھ زیادتی کی اور گارڈز خاموش تماشائی بنے رہے۔ متاثرہ لڑکی نے ملزمان کی شناخت حروف J، M اور P کے ذریعے کی جب کہ این ڈی ٹی وی کے مطابق سی سی ٹی وی اور میڈیکل رپورٹ نے دعوے کی تصدیق کر دی ہے۔
بھارت کے تعلیمی ادارے اندرونی سکیورٹی کے بحران کا شکار ہیں۔ این ڈی ٹی وی کے مطابق وائس پرنسپل کی سنگین غفلت نے کالج کے سکیورٹی نظام کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے۔وائس پرنسپل نے لڑکی کی جان کو خطرے میں ڈال کر ذمے داری سے فرار اختیار کر لیا ہے۔
بھارت خواتین کے لیے ایک جیل بن چکا ہے، جہاں قومی جرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق ہر سال 30,000 سے زائد ریپ کیسز رپورٹ ہوتے ہیں۔ بھارت میں ہر گھنٹے تقریباً 43 خواتین جنسی استحصال کا شکار ہوتی ہیں۔ حال ہی میں امریکا کی جاری کردہ نئی ٹریول ایڈوائزری نے بھی مودی سرکار کی ناکامی پر مہر ثبت کر دی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
کشمیری رہنما یاسین ملک کی جان خطرے میں، 13 سالہ بیٹی کی عالمی برادری سے اپیل
سری نگر: کشمیری حریت پسند رہنما اور جموں کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے سربراہ یاسین ملک کی 13 سالہ بیٹی رضیہ سلطان نے عالمی برادری سے اپنے والد کی جان بچانے کی اپیل کی ہے۔
رضیہ سلطان نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ بھارتی حکومت ان کے والد کو صرف کشمیر کی آزادی کی جدوجہد کرنے کی سزا دے رہی ہے اور کچھ دنوں میں انہیں پھانسی دینے کی تیاری کی جا رہی ہے۔
انہوں نے امریکا، چین، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے فوری مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اگر عالمی برادری نے خاموشی اختیار کی تو بھارت ان کے والد کو سزائے موت دے دے گا۔
یاسین ملک اس وقت بھارت کی جیل میں قید ہیں جہاں وہ 34 سال پرانے ایک مقدمے میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔
انہیں 2019 میں سری نگر سے گرفتار کیا گیا تھا اور دورانِ قید ان پر کئی بار تشدد بھی کیا گیا جس کے باعث ان کی صحت بگڑ گئی اور انہیں اسپتال منتقل کرنا پڑا۔