وفاقی حکومت نے نئے مالی سال کے آغاز پر 7 ہزار سے زائد درآمدی اشیاء پر ٹیکس اور ریگولیٹری ڈیوٹی میں کمی کا بڑا فیصلہ کر لیا۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق مختلف صنعتی، زرعی، روزمرہ استعمال اور غذائی اشیاء پر ڈیوٹی میں کمی کا اطلاق فوری طور پر کر دیا گیا ہے۔

نئے مالی سال میں درآمدی میک اپ اور خام مال پر ڈیوٹی 55 فیصد سے کم ہو کر 44 فیصد،فیس واش، صابن اور متعلقہ خام مال پر ڈیوٹی 50 فیصد سے کم ہو کر 40 فیصد،درآمدی سبزیوں پر ڈیوٹی 5 فیصد مقرر،درآمدی کھجور پر ڈیوٹی 20 فیصد ہو گئی ہے۔

اسی طرح لائیو اسٹاک میں بریڈنگ جانور کی امپورٹ پر ڈیوٹی 5 فیصد،پولٹری انڈسٹری میں بریڈنگ مرغ پر بھی ڈیوٹی 5 فیصد،امپورٹڈ زندہ مچھلی پر ریگولیٹری ڈیوٹی 5 فیصد،دودھ، پاؤڈر ملک، دہی پر ڈیوٹی 20 فیصد،ملک کریم، مکھن، ملک فیٹس پر بھی 20 فیصد ڈیوٹی،امپورٹڈ پنیر پر ڈیوٹی 40 فیصد کر دی گئی ہے۔

نئے مالی سال میں شہد پر ڈیوٹی 24 فیصد،گندم کا آٹا اور میدہ پر ڈیوٹی 20 فیصد،پان کی درآمد پر ڈیوٹی 400 روپے فی کلو،کافی پر ڈیوٹی 15 فیصد کر دی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت کا مقصد صنعتی شعبے، صارفین، اور اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں استحکام لانا ہے۔ ڈیوٹی میں کمی سے روزمرہ استعمال کی اشیاء کی قیمتوں میں کمی آنے کی توقع ہے، جبکہ صنعتی شعبے میں پیداواری لاگت میں بھی کمی آئے گی۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ڈیوٹی میں کمی ڈیوٹی 5 فیصد پر ڈیوٹی 5

پڑھیں:

چینی کی درآمد کیلئے ایل سیز قائم، چند ہفتوں میں بندرگاہ میں پہنچنے کا امکان

اسلام آباد:

وفاقی حکومت نے ملک میں چینی کی طلب پوری کرنے اور قیمتوں میں استحکام کے پیش نظر 85 ہزار میٹرک ٹن چینی کی درآمد کے لیے سوکار  کے ذریعے لیٹر آف کریڈٹ (ایل سیز) قائم کر دیے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق چینی کی درآمد کے لیے تمام ایل سیز باضابطہ طور پرکھولے اور متعلقہ بینکوں کے ذریعے ترسیل کر دی گئی ہیں۔

سوکار کے ساتھ طے پانے والے تجارتی معاہدے کے تحت چینی کی یہ کھیپ مرحلہ وار پاکستان پہنچائی جائے گی اور پہلی کھیپ آئندہ چند ہفتوں میں بندرگاہ پر پہچنے کی توقع ہے۔

حکومت نے یہ اقدام اندرون ملک چینی کے ذخائر میں اضافے اور مستقبل میں کسی ممکنہ قلت یا قیمتوں میں غیر معمولی اتار چڑھاؤ سے بچاؤ کے لیے کیا ہے۔

منصوبے کے تحت درآمدی چینی کو اوپن مارکیٹ میں رعایتی نرخوں پر عوام تک پہنچایا جائے گا اور 85 ہزار میٹرک ٹن چینی کی درآمد سے مارکیٹ میں سپلائی کا تسلسل برقرار رہے گا۔

درآمدی چینی معیار کے عالمی تقاضوں پر پورا اترنے اور مقررہ مدت میں پاکستان پہنچنے کو یقینی بنایا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • 8 ہزار ارب روپے کا تاریخی بجٹ خسارہ ہونے کے باوجود احسن اقبال کا 2800 ارب روپے کی بچت ہونے کا حیران کن دعوٰی
  • پاکستانی دنیا میں سب سے کم ٹیکس دیتے ہیں، احسن اقبال
  • پاکستانی دنیا میں سب سے کم ٹیکس دیتے ہیں
  • پاکستانی دنیا میں سب سے کم ٹیکس دیتے ہیں: احسن اقبال
  • محکمہ ٹرانسپورٹ کا کرایوں میں 5 فیصد تک کمی کا فیصلہ
  • عوام کیلئے خوشخبری:محکمہ ٹرانسپورٹ کا کرایوں میں کمی کا اعلان
  • چینی کی درآمد کیلئے ایل سیز قائم، چند ہفتوں میں بندرگاہ میں پہنچنے کا امکان
  • پاکستان میں استعمال شدہ کپڑوں کی درآمد میں ریکارڈ اضافہ، غربت کی شرح 45 فیصد تک جا پہنچی
  • ٹیکس دہندگان کا تمام بینکنگ ڈیٹا ایف بی آر کو دینے کا فیصلہ
  • پاکستان میں استعمال شدہ کپڑوں کی درآمد میں ریکارڈ اضافہ