فنانس ایکٹ 2025 ء نافذ‘312 ارب کے نئے ٹیکس لگ گئے
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ) وفاقی حکومت کی جانب سے فنانس ایکٹ 2025 ء کے تحت منگل سے 389 ارب کے انفورسمنٹ اقدامات اور 312 ارب کے نئے ٹیکس لگ گئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق میوچل فنڈ کے ذریعے سرمایہ کاری پر عاید 25 فیصد ٹیکس بڑھ کر 29 فیصد ہو گیا ہے جبکہ سولر پینلز کی فروخت پر 10 فیصد سیلز ٹیکس کا نفاذ کیا گیا ہے بجٹ 26-2025 ء کے بعد ایف بی آر کو کاروبار کے لیے رجسٹرڈ شناختی کارڈ نمبر کی ٹرانزیکشنز چیک کرنے کا اختیار مل گیا ہے۔ اس حوالے سے ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ فنانس ایکٹ 2025-26 منگل سے سے باضابطہ طور پر لاگو کردیا گیا ہے۔ فنانس ایکٹ کے تحت کی جانے والی ترامیم اور متعارف کرائی جانے والی نئی شقوں کے تحت انفورسمنٹ بھی بڑھائی جائے گی۔نئے اقدامات کے تحت ٹی بلز اور پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز میں سرمایہ کاری پر بھی ٹیکس عاید کر دیا ہے جب کہ ای کامرس اور آن لائن کاروبار کرنے والوں کے لیے ایف بی آر رجسٹریشن کرانا لازمی قرار دے دی گئی ہے۔ دوسری جانب حکومت کو پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی شرح 90 روپے تک بڑھانے کی اجازت مل گئی ہے، نئے مالی سال کے ساتھ ہی تنخواہوں پر نئی ٹیکس سلیب پر بھی عمل درآمد شروع کر دیا گیا ہے۔پیٹرولیم مصنوعات کاربن لیوی، سولرپینلز کی درآمد پر 10 فیصد سیلز ٹیکس، ہائی برڈ گاڑیوں کے پرزوں پر 4 فیصد اور زرعی ٹریکٹرز پر15 فیصد ڈیوٹی، آئی ڈراپس سمیت آنکھوں کی ادویات اور گلوکوز پر10فیصد کسٹم ڈیوٹی عاید کردی ہے۔تنخواہ دار طبقے کے لیے انکم ٹیکس میں کمی کا بھی اطلاق ہوگیا ہے اور ساتھ ہی 109اداروں کو دی گئی ٹیکس چھوٹ پر عملدرآمد شروع کردیا گیا ہے۔ایک لاکھ روپے تک آمدن والے ملازمین کو ایک فیصد انکم ٹیکس دینا ہوگا جب کہ ساڑھے 8 لاکھ روپے سے زاید ماہانہ پینشن پر اب انکم ٹیکس وصول کیا جائے گا۔5کروڑ روپے سے زائد مالیت کی جائداد اور 70 لاکھ سے مہنگی گاڑی خریدنے کے لیے ایف بی آر سے سرٹیفکیٹ لینا ہوگا۔نئے اقدامات کے تحت ٹیکس نیٹ سے باہر شہری اب صرف سادہ اکاؤنٹ ہی رکھ سکیں گے بینک اکاؤنٹ سے محدود رقم نکالنے کی اجازت ہوگی۔سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ نہ ہونے والے بڑے دکانداروں کے خلاف کارروائی ہوگی، سیلز ٹیکس کے غیررجسٹرڈ افراد کا کاروبار سیل یا پراپرٹی ضبط ہوسکتی ہے۔5کروڑ سے زائد ٹیکس فراڈ پر کمیٹی کی اجازت سے گرفتاری بھی ہوسکے گی اسی طرح ٹیکس نیٹ سے باہر شہریوں کے سیونگ یا کرنٹ اکاونٹ کھولنے پر پابندی ہوگی وہ اب صرف سادہ بینک اکاونٹ ہی رکھ سکیں گے اور انہیں اکاؤنٹ سے خاص حد تک ہی رقم نکالنے کی اجازت ہوگی۔اس کے علاوہ مشترکہ بارڈر مارکیٹ میں فروخت ہونے والی 122 اشیا ء کو بھی تین کیٹگریز میں تقسیم کردیا گیا۔جن میں پہلی کٹیگری میں شامل اشیا پر 5فیصد کسٹم ڈیوٹی عاید کی گئی ہے اور دوسری کٹیگری پر 10 فیصد اور تیسری پر 20فیصد کسٹمز ڈیوٹی لی جائے گی۔اسی طرح ٹیکسٹائل سیکٹر کے آلات اور مشنیری کی درآمد پر کسٹمز ڈیوٹی زیرو، کینسر ، ہیپاٹائٹس بی کی ادویات اور ویکسینز جبکہ ادویات میں استعمال ہونے والے 380 اقسام کے خام مال کی درآمد پر بھی ڈیوٹی ختم کر دی گئی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: فنانس ایکٹ سیلز ٹیکس ایف بی ا ر کی اجازت کے لیے گئی ہے گیا ہے کے تحت
پڑھیں:
خیبرپختونخوا میں شادی ہالز پر نئے ٹیکسز کا نفاذ
ویب ڈیسک :خیبرپختونخوا میں شادی ہالز پر نئے ٹیکسز کا نفاذ کر دیا گیا ہے اور اس حوالے سے باقاعدہ عمل درآمد کے احکامات بھی جاری کر دیے گئے ہیں۔
کے پی ریونیو اتھارٹی (کیپرا) کے مطابق صوبے کے شادی ہالز کو تین کیٹیگریز میں تقسیم کیا گیا ہے جن پر ایونٹس کے مطابق فکس ٹیکس وصول کیا جائے گا۔
کیپرا کا کہنا ہے کہ کیٹیگری اے کے شادی ہالز، جن کی گنجائش 500 سے زیادہ افراد پر مشتمل ہوتی ہے، ان کے فکس ٹیکس میں 100 فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے۔
محسن نقوی سے چینی سفیر کی ملاقات،سکیورٹی تعاون مزید مضبوط بنانے پر اتفاق
اب کیٹیگری اے میں شادی ہال بکنگ پر کلائنٹس سے فی ایونٹ 50 ہزار روپے ٹیکس وصول کیا جائے گا، جب کہ اس سے قبل انہی ہالز میں ایک ایونٹ پر 25 ہزار روپے ٹیکس لیا جا رہا تھا۔
اسی طرح کیٹیگری بی کے شادی ہالز، جن میں 300 سے 500 افراد کی گنجائش ہوتی ہے، ان کے ٹیکس میں 5 ہزار روپے اضافہ کیا گیا ہے۔ کیٹیگری بی میں ایک ایونٹ پر 20 ہزار روپے فکس ٹیکس نافذ ہوگا۔ کیٹیگری سی کے شادی ہالز کے لیے فکس ٹیکس کی رقم برقرار رکھی گئی ہے اور ان ہالز میں ایک ایونٹ پر 10 ہزار روپے کا ٹیکس ہی وصول کیا جائے گا۔
ڈھاکا میں کشیدگی، مختلف مقامات پر دستی بم حملے
ترجمان کیپرا کے مطابق اضافی ٹیکسز صوبائی بجٹ میں کیے گئے فیصلوں کے تحت یکم جولائی سے قانون کے مطابق نافذ کیے گئے ہیں۔
مزید کہا گیا ہے کہ جو شہری فکس ٹیکس ادا نہیں کریں گے، ان سے 15 فیصد سروس ٹیکس وصول کیا جائے گا۔
حکام کے مطابق شادی ہالز پر ٹیکسز بڑھانے کا فیصلہ حالیہ صوبائی بجٹ میں مالیاتی ضروریات اور ریونیو میں اضافے کے تناظر میں کیا گیا تھا۔