خاتون کی 2 سالہ بیٹی کیساتھ دریائے سندھ میں کود کر خودکشی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
---فائل فوٹو
مورو کے قریب دریائے سندھ میں 2 سالہ بیٹی سمیت چھلانگ لگانے والی خاتون کی لاش مقامی غوطہ خوروں نے نکال لی جبکہ بچی کی تلاش جاری ہے۔
مورو کے ایس ایچ او کے مطابق گاؤں لغاری بجارانی کی خاتون نے غربت اور گھریلو مسائل کے باعث اپنی 2 سالہ بیٹی سمیت دریائے سندھ میں چھلانگ لگا کر خودکشی کرلی۔
خاتون کی لاش مقامی غوطہ خوروں نے نکالی جبکہ بچی کی تلاش کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون کا شوہر ڈیڑھ ماہ قبل ہونے والے مورو احتجاج واقعے کی وجہ سے گرفتار ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
شکارپور،تیز رفتار مزدا فٹ پاتھ پر سوئے افراد پر چڑھ دوڑی،8 جاں بحق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251005-08-11
شکارپور (نمائندہ جسارت) شکارپور میں روڈ حادثہ، میاں بیوی چار بچوں سمیت 8 افراد جاں بحق۔ تفصیلات کے مطابق شکارپور میں افسوسناک ٹریفک حادثہ پیش آیا جہاں تیز رفتار مزدا نے بجلی کے پول سے ٹکرا کر سڑک کنارے سوئے ہوئے افراد کو روند ڈالا جس کے نتیجے میں چار معصوم بچوں سمیت 8 افراد جاں بحق جبکہ 7 افراد شدید زخمی ہوگئے۔ حادثے کے بعد ریسکیو ٹیموں نے جاں بحق اور زخمیوں کو فوری طور پر سول اسپتال شکارپور منتقل کردیا، شکارپور پولیس کے مطابق شکارپور کے علاقے کندن چورنگی میں پیش آنے والا یہ حادثہ کئی گھروں کے چراغ بجھا گیا۔ جاں بحق ہونے والوں میں 38 سالہ گوبھی، 40 سالہ رابعہ، 10 سالہ ریما، 8 سالہ رشیدہ، 8 سالہ سمعیہ، 12 سالہ انعام اللہ، 6 سالہ پیاری شامل ہیں، جب کہ زخمیوں میں سلیمان خمیسو، اویس اور وجے شامل ہیں، جنہیں سول اسپتال میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ اس افسوسناک حادثے کے بعد علاقے میں سوگ کا سماں چھا گیا، ہر آنکھ اشکبار ہو گئی۔ پولیس کے مطابق حادثے کا ذمہ دار مزدا ڈرائیور موقع سے فرار ہوگیا تاہم گاڑی کو تحویل میں لے کر تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔ادھرحادثے میں جاں بحق ہونے والے8 افراد کی نمازِ جنازہ کندن چوک پر ادا کی گئی،حادثے میں میاں بیوی 4 بچوں سمیت 7 افراد کی میتیں اْٹھنے پر ہر آنکھ اشکبار، نمازِ جنازہ میں ڈپٹی کمشنر شکارپور شکیل احمد ابیو ، صحافی وکلا ، سول سوسائٹی، شہریوں سمیت مقتولین کے لواحقین نے بڑی تعداد میں شرکت کی ،دوسری جانب جاں بحق افراد کو شکارپور کے چننگی مقام میں قبرستان میں سپردِ خاک کیا گیا۔