حکومت نے قومی بچت اسکیموں پر شرح منافع میں مزید کمی کردی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
اسلام آ باد:
حکومت نے قومی بچت اسکیموں پر شرح منافع میں مزید کمی کردی۔
محکمہ قومی بچت کے مطابق ڈیفنس سیونگ سرٹیفکیٹس پر منافع کی شرح 15 بیسز پوائنٹس کم کر کے 11.91 فیصد سے 11.76 فیصد کر دی گئی ہے۔
اسپیشل سیونگ سرٹیفکیٹس پر منافع کی شرح میں 30 بیسز کی نمایاں کر دی گئی۔ اسپیشل سیونگ سرٹیفکیٹس پر منافع کی شرح 10.
اسلامک سیونگ اکاوٴنٹ میں منافع کی شرح 59 بیسز پوائنٹس کم کر کے موجودہ شرح کو 9.75 فیصد کر دیا گیا، شہداء فیملی ویلفیئر اکاوٴنٹ پر منافع 24 بیسز، ریگولر انکم سرٹیفکیٹس پر منافع بیسز پوائنٹس کم کردیا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سرٹیفکیٹس پر منافع منافع کی شرح
پڑھیں:
پاکستان اور ڈنمارک کا اقتصادی تعاون مزید مضبوط بنانے کا عزم
پاکستان اور ڈنمارک نے معاشی، ترقیاتی اور ماحولیاتی شعبوں میں دوطرفہ تعاون کی مثبت رفتار کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔
یہ اتفاق وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب اور پاکستان میں نئی تعینات ہونے والی ڈنمارک کی سفیر ہز ایکسی لینسی ماجا مورٹینسن کے درمیان اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات میں ہوا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور پائیدار ترقی کے شعبوں میں ڈنمارک کے ساتھ تعلقات مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ ماضی میں بعض غیر ملکی کمپنیوں کو مشکلات کا سامنا رہا، تاہم اب پاکستان نے واجبات کی ادائیگیاں مکمل طور پر کلیئر کر دی ہیں اور مالیاتی و اقتصادی استحکام کی جانب مثبت پیش رفت جاری ہے۔
ملاقات کے دوران وزیر خزانہ کو فیصل آباد میں ڈنمارک کے بڑے ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ منصوبے پر بریفنگ دی گئی، جو واسا کے شراکت سے تیار کیا جا رہا ہے۔ یہ منصوبہ چھ سالہ ماڈل کے تحت پائیداری اور مؤثر علم کی منتقلی یقینی بنائے گا۔
ڈنمارک کی سفیر نے بتایا کہ اس ہفتے ڈنمارک کے تین وفود پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں، جو دونوں ممالک کے بڑھتے ہوئے رابطوں کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈنمارک کی کمپنیاں پاکستان میں لاجسٹکس، بحری انفراسٹرکچر، مینوفیکچرنگ اور توانائی کے شعبوں میں گہری دلچسپی رکھتی ہیں اور اپنی سرگرمیوں کو مزید بڑھانے کی خواہاں ہیں۔
سفیر نے توانائی کے شعبے میں ڈنمارک کے حکومت بہ حکومت تعاون کے جامع پروگرام کا ذکر کیا، جو ڈینش انرجی ایجنسی کی معاونت سے جاری ہے اور اس میں انرجی ماڈلنگ، انفراسٹرکچر پلاننگ، گرڈ کی بہتری اور استعداد کار میں اضافہ شامل ہے۔
انہوں نے پاکستان میں ڈنمارک بزنس کلب کے ساتھ روابط بڑھانے اور آئندہ ہفتوں میں لاہور اور کراچی کے دوروں کے ذریعے صنعتکاروں سے ملاقاتیں کر کے تجارتی تعلقات مزید مضبوط بنانے میں دلچسپی کا اظہار کیا۔