Jasarat News:
2025-10-04@20:28:03 GMT

پٹرول بم کی برسات

اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

حکومت نے چند روز قبل ہی وفاقی بجٹ پیش کیا اور اس کے خلاف لوگ ابھی احتجاج کررہے ہیں کیونکہ آئی ایم ایف کے کارندوں کی جانب سے بنائے گئے اس بجٹ میں غریب عوام کے لیے بھوک افلاس کے سوا کچھ نہیں ہے۔ حکومت کی ظالمانہ پالیسیوں سے محسوس کیا جارہا ہے کہ وہ ملک سے غربت کے خاتمے کے بجائے غریبوں کو ہی ختم کرنے کے مشن پر کار بند ہے۔ اس کا مظاہرہ بجٹ کے فوری بعد حکومت کی جانب سے اچانک پٹرولیم مصنوعات میں ہوشربا اضافے سے دیکھنے میں آیا جبکہ ایک روز قبل ہی حکومت نے گیس کے فکسڈ چارجز 400 روپے سے بڑھا کر 600 روپے کر دیے ہیں۔ پٹرولیم مصنوعات اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق یکم جولائی سے کردیا گیا ہے۔

پاکستان کے عوام بھی کتنے بے بس اور لاچار ہیں کہ ابھی وفاقی بجٹ کو پاس ہوئے ہفتہ بھی نہیں گزرا کہ بجلی، گیس اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہولناک اضافہ کیا جارہا ہے۔ حکومت اور اپوزیشن دونوں نورا کشتی لڑ رہے ہیں۔ حکومتی اتحادی جماعتیں بلیک میلنگ کی سیاست کر رہی ہیں اور لوٹو اور پھوٹو کی سیاست جاری ہے۔ متحدہ اور پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ ن کو دونوں ہاتھوں سے دبوچا ہوا ہے، عوام کی پریشانیوں اور مشکلات کا کسی کو بھی احساس نہیں ہے۔ بھوک غربت اور افلاس غریبوں کا مقدر بن چکی ہے۔ چھے سو فی صد سے زائد تنخواہوں بڑھانے والے سینیٹ کے چیئرمین، وزراء، ارکان اسمبلی سب اپنی مستیوں میں مگن ہیں۔ وفاقی وزیر خزانہ نے بجٹ پیش کرتے ہوئے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہ کرکے سفاکیت کی انتہا ہے۔ پاکستان کے محنت کشوں سے ٹریڈ یونین سازی کا حق چھینا جارہا ہے اور لیبر کوڈ پنجاب اور لیبر کوڈ سندھ کو آئی ایل او کے ایماء پر نافذ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جس کے باعث ملک سے ٹریڈ یونینز مکمل طور پرخاتمہ ہو جائے گا اور ہرسطح پر ٹھیکے داری نظام ہی ملک میں نافذ کیا جائے گا۔ آئی ایل او محنت کشوں کے حقوق کے تحفظ کا ادارہ ہے لیکن یہ عالمی ادارہ اب سرمایہ داروں کا محافظ بنا ہوا ہے اور سائوتھ ایشیا جس میں پاکستان سمیت بھارت، بنگلا دیش سری لنکا، بھوٹان، نیپال ودیگر ممالک شامل ہیں وہاں اس ظالمانہ لیبر کوڈ کے نافذ کرنے کے لیے حکومتی سطح پر تیزی کے ساتھ قانون سازی کی جارہی ہے۔ پاکستان سمیت دنیا بھر میں ٹریڈ یونینز تحریک پہلے ہی دم توڑ چکی ہے اور اس وقت محنت کشوں کا کوئی والی وارث نہیں ہے۔ ٹھیکے داری نظام پوری آب وتاب کے ساتھ نافذ ہے اور محنت کشوں کے ادارے سرمایہ داروں کے حقوق کا تحفظ کررہے ہیں۔ ایسے میں محنت کشوں کے حقوق کے حصول کے لیے جدوجہد کرنے والی فیذریشنز کی ذمے داری ہے کہ وہ محنت کشوں کے حقوق کا تحفظ کریں اور اس ظالمانہ لیبر کوڈ کے خلاف سڑکوں پر نکل کر بھرپور طریقے سے احتجاج کیا جائے۔

گزشتہ دنوں آرٹس کونسل کراچی میں نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن (NTUF) اور ہوم بیسڈ وومن ورکرز فیڈریشن کی جانب سے لیبر کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرس میں پیپلز لیبر بیورو کے سندھ کے صدر حبیب الدین جنیدی، نیشنل لیبر فیڈریشن کراچی کے صدر خالد خان، ہوم بیسڈ وومن ورکرز فیڈریشن کی صدر زرا خان، نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن پاکستان کے صدر ناصر منصور کے علاوہ مزدور رہنما قمر الحسن، لیاقت ساہی ودیگر ٹریڈ یونینز رہنماؤں نے خطاب کیا۔ کانفرنس میں ناصر منصور صاحب نے مزدور اتحاد اور یکجہتی کا پیغام دیا۔ دنیا میں بڑے بڑے انقلاب مزدورں کے ذریعے ہی آتے ہیں۔ آج اقتدار میں بیٹھے حکمراں اقتدار سے پہلے مزدوروں کی ہی بات کرتے تھے لیکن اقتدار میں آتے ہی وہ محنت کشوں کو بھول گئے۔ حکومت نے محنت کشوں کی کم ازکم اجرت 42ہزار روپے مقررکی ہے لیکن سرمایہ دار طبقے نے اسے پہلے ہی مسترد کردیا ہے وہ پہلے 38 ہزار ہی ادا نہیں کر رہے تھے وہ 42 ہزار کیا دیں گے۔ سرمایہ داروں کی فیکٹریاں ایک سے دو اور دو سے چار ہوگئی ہیں لیکن یہ ظالم لوگ محنت کشوں کو ریلیف دینے کو تیار نہیں ہیں اور ان کا خون چوسا جارہا ہے۔ ایسے میں پٹرولیم مصنوعات میں اضافہ پٹرول بم کی شکل اختیار کر چکا ہے۔ ٹرانسپورٹروں نے فوری طور پر کرایوں میں اضافہ کردیا ہے جس سے عوام کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ پٹرولیم مصنوعات میں اگر کمی واقع ہو جائے تو یہ ٹرانسپورٹر کبھی کرایوں میں کمی نہیں کرتے۔ بے حس حکمرانوں کو عوام کی پریشانیوں اور مشکلات کا رتی بھر بھی احساس نہیں ہے۔ پاکستان کی سیاسی ومذہبی جماعتوں کو بھی چاہیے کہ وہ عوام کا ساتھ دیں اور بڑھتی ہوئی مہنگائی عوام کی برداشت سے اب باہر ہوچکی ہے۔ پاکستان میں غربت جس تیزی کے ساتھ بڑھ رہی ہے اور عوام میں جس طرح مایوسی پھیلی رہی ہے وہ انتہائی خطرناک ہے۔ قیام پاکستان کے وقت ملک میں 22 خاندان تھے اب یہ تعداد 400 کے قریب پہنچ چکی ہے جنہوں نے عوام کا استحصال کیا ہوا ہے۔ تمام شوگر ملز، آٹا ملز، بجلی کی کمپنیاں ان ہی لوگوں کی ملکیت ہیں اور جب چاہے یہ ملک میں آٹا چینی گندم کا بحران پیدا کر دیتے ہیں اور ذخیرہ اندوزی، اسملنگ کی وجہ سے ملک کو بحرانوں میں مبتلا کیا جاتا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پٹرولیم مصنوعات محنت کشوں کے پاکستان کے میں اضافہ جارہا ہے لیبر کوڈ نہیں ہے عوام کی کے حقوق ہیں اور ہے اور

پڑھیں:

وزیراعظم شہباز شریف کیجانب سے قاتل ٹرمپ کے غزہ پلان کی حمایت مسترد کرتے ہیں، غلام حسین جعفری

اپنے مذمتی بیان میں اصغریہ آرگنائزیشن کے مرکزی صدر نے کہا کہ ہم واضح کرتے ہیں کہ پاکستان کی عوام اسرائیل کے ناجائز وجود کو تسلیم نہیں کرتی اور ہر حال میں فلسطین کی آزادی اور بیت المقدس کو اس کا دارالحکومت مانتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اصغریہ آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر غلام حسین جعفری کا کہنا ہے کہ پاکستانی عوام امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام نہاد غزہ پلان اور وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے قاتل ٹرمپ کے غزہ پلان کی حمایت کو مسترد کرتی ہے، یہ حمایت فلسطینی عوام کے خون سے غداری اور پاکستانی عوام کے جذبات کی خلاف ورزی ہے۔ اپنے مذمتی بیان میں غلام حسین جعفری نے کہا کہ ہم واضح کرتے ہیں کہ پاکستان کی عوام اسرائیل کے ناجائز وجود کو تسلیم نہیں کرتی اور ہر حال میں فلسطین کی آزادی اور بیت المقدس کو اس کا دارالحکومت مانتی ہے، کسی حکومت کو عوامی جذبات کے برعکس کوئی فیصلہ کرنے کا حق نہیں۔ غلام حسین جعفری نے کہا کہ اصغریہ آرگنائزیشن پاکستان ہر حال میں مظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑی ہے اور اسرائیل نواز کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دے گی۔

متعلقہ مضامین

  • مذاکرات میں پاکستان اور آزاد کشمیر کے مفاد کو مدنظر رکھا گیا، احسن اقبال
  • حکمران ٹرمپ کی چاپلوسی اور خوشامد میں مصروف ہیں،حافظ نعیم
  • نیشنل لیبر فیڈریشن کراچی کے جنرل سیکریٹری قاسم جمال کورنگی انڈسٹریل ایریا میں انڈس فارما یونین کے محنت کشوں کو غزہ ملین مارچ میں شرکت کی دعوت دے رہے ہیں
  • ایبسولیوٹلی ناٹ والے کہاں ہیں؟
  • فلسطین پر صہیونیوں کا ناپاک قبضہ قابل قبول نہیں، علامہ شبیر حسن میثمی
  • وزیراعظم شہباز شریف کیجانب سے قاتل ٹرمپ کے غزہ پلان کی حمایت مسترد کرتے ہیں، غلام حسین جعفری
  • کیا آزاد کشمیر کے عوام پاکستان کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں؟
  • طاقت کا مرکز عوام نہیں جرنیل ہیں
  • تحریکِ تحفظِ آئینِ پاکستان غزہ و کشمیر کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے: سلمان اکرام راجہ
  • لاہور،محنت کش فٹ پاتھ کے کنارے بیٹھ کر کسی مسیحا کے منتظر ہیں