جمہوریت، دفاع اور خودمختاری پرکوئی سمجھوتا نہیں ہوگا(بلاول بھٹو)
اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT
چیئرمین کابیروزگاری، مہنگائی، غربت اور امتیاز کے خاتمے کی جدوجہد کو مزید تیز کرنے کا اعادہ
پیپلز پارٹی بانیان پاکستان کے وژن کی محافظ ،قوم کو جشنیوم آزادی اور معرکہ حق کی مبارک باد
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ جمہوریت، دفاع اور خودمختاری پر کبھی سمجھوتا نہیں ہوگا۔جشن یوم آزادی کے موقع پر اپنے پیغام میں بلاول بھٹو زرداری نے قوم کو یوم آزادی اور معرکہ حق کی مبارک باد دیتے ہوئے بے روزگاری، مہنگائی، غربت اور امتیاز کے خاتمے کی جدوجہد کو مزید تیز کرنے کا اعادہ کیا۔انہوں نے کہا کہ جمہوری استحکام، 1973ء کے آئین اور پاکستان کے ناقابلِ تسخیر دفاع و خودمختاری پر کبھی سمجھوتا نہیں کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ آج کا دن ہمارے عوام کی ثابت قدمی، اتحاد اور ناقابلِ تسخیر جذبے کی یاد دہانی کراتا ہے، قائداعظم کی زیرِ قیادت ہمارے آباؤ اجداد نے وہ کارنامہ سرانجام دیا جو بہت سے لوگوں کو ناممکن لگتا تھا، 14 اگست 1947ء سے قبل بہت لوگوں کو ایک آزاد اور خودمختار پاکستان کا قیام ناممکن لگتا تھا، بانی پاکستان کا خواب تھا کہ ہر شہری کو مذہب، ذات، جنس یا عقیدے سے بالاتر ہو کر عزت، مساوات اور انصاف سے زندگی گزارنے کا حق حاصل ہو۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہمیشہ پاکستان کے بانیان کے اُس وژن کی محافظ رہی ہے، پیپلز پارٹی جمہوریت کے تحفظ اور آئین کے دفاع کیلئے جدوجہد کرتی آئی ہے، پیپلز پارٹی ارض وطن کو ایک ایسا ملک بنانے کیلئے سرگرم عمل جہاں مواقع چند افراد کا استحقاق نہیں بلکہ سب کا حق ہوں۔چیٔرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ قائدِ عوام بھٹو شہید اور شہید بینظیر بھٹو نے اپنی زندگیاں ملک و قوم کیلئے وقف کردیں، قائدِ عوام اور بی بی شہید کی زندگیاں جمہوریت، پاکستان کی خودمختاری کے تحفظ اور عوام کی فلاح و بہبود کیلئے وقف تھیں، شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید بینظیر بھٹو کی قربانیاں آج بھی مشعلِ راہ ہیں، جو ہمیں ایک روشن اور منصفانہ مستقبل کی طرف رہنمائی کرتی ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی نے کہا
پڑھیں:
عوام کی آواز نہیں سنیں گے تو ملک اور جمہوریت کیلئے سنگین خطرات ہوں گے، بیرسٹر گوہر
فائل فوٹوپاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ عوام کی آواز نہیں سنیں گے تو ملک اور جمہوریت کیلئے سنگین خطرات ہوں گے۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پشاور ہائیکورٹ نے نااہلی کے نوٹیفکیشن پر مزید کارروائی کو روک دیا، ناانصافیوں کا سلسلہ اب رک جانا چاہیے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہمارے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھا جارہا ہے، ہمارے ساتھ زیادتی اور ناانصافی ہو رہی ہے۔
عدالت نے اسپیکر قومی اسمبلی کو نئے اپوزیشن لیڈر کی تقریری سے روک دیا جبکہ سینیٹ چیئرمین کو بھی سینیٹ میں لیڈر آف اپوزیشن کی تقرری سے روک دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ہمیں سنا نہیں، نوٹس بھیجا نہیں اور راتوں رات ہمیں نااہل کیا گیا۔ پی ٹی آئی نے اکیلے 3 کروڑ ووٹ اور دیگر پارٹیوں نے مجموعی طور 3 کروڑ ووٹ لیے تھے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سیاسی مسائل کا حل مذاکرات میں ہیں، ہم نے بہت کوشش کی کہ مذاکرات کامیاب ہوں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مذاکرات کرنے والے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات تک نہیں کرا سکے۔
انہوں نے کہا کہ سزاؤں کا جمعہ بازار لگا ہے، عوام کے مینڈیٹ کی عزت نہیں ہوگی تو ملک مزید خطرے میں ہوگا، اب بھی وقت ہے تمام سزائیں ختم کریں۔ 180 سیٹیں جیت چکے، آج ہم 76 سیٹوں کے ساتھ بیٹھے ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ یہ استدعا ہے سب کو کہ آپ سوچیں، جو ہو رہا ہے ملک کے مفاد میں نہیں، ہمارے ساتھ آئین کے مطابق سلوک ہو اور زیادتی نہ ہو۔ ہم سے انتخابی نشان تک لیا گیا، ہم نے ایسا کیا کیا جو دیگر پارٹیوں نے نہیں کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم جشن آزادی بھی منائیں گے اور بانی پی ٹی آئی کی آزادی کیلئے آواز بھی اٹھائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کی روک تھام آئین کے مطابق وفاق کی ذمے داری ہے، آپریشن سے لوگ در بدر ہو جاتے ہیں، مذاکرات ہونے چاہئیں، سیاسی مسائل کا حل مذاکرات ہے۔