جمہوریت، دفاع اور خودمختاری پر کبھی سمجھوتا نہیں کرینگے، بلاول بھٹو کا جشنِ آزادی پر پیغام
اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT
یوم آزادی پاکستان پر اپنے پیغام میں چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ آزادی کوئی ایسا تحفہ نہیں جو محض تاریخ میں محفوظ ہو، بلکہ یہ ایک ذمہ داری ہے، جس سے ہر روز تجدید کرنا ضروری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہم جمہوریت، دفاع اور خودمختاری پر کبھی سمجھوتا نہیں کریں گے۔ جشن یوم آزادی پاکستان کے موقع پر اپنے پیغام میں بلاول بھٹو زرداری نے قوم کو یوم آزادی اور معرکہ حق کی مبارک باد دیتے ہوئے بے روزگاری، مہنگائی، غربت اور امتیاز کے خاتمے کی جدوجہد کو مزید تیز کرنے کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری استحکام، 1973ء کے آئین اور پاکستان کے ناقابلِ تسخیر دفاع و خودمختاری پر کبھی سمجھوتا نہیں کریں گے۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ آج کا دن ہمارے عوام کی ثابت قدمی، اتحاد اور ناقابلِ تسخیر جذبے کی یاد دہانی کراتا ہے، قائداعظمؒ کی زیرِ قیادت ہمارے آباؤ اجداد نے وہ کارنامہ سرانجام دیا، جو بہت سے لوگوں کو ناممکن لگتا تھا، 14 اگست 1947ء سے قبل بہت لوگوں کو ایک آزاد اور خودمختار پاکستان کا قیام ناممکن لگتا تھا، بانی پاکستان کا خواب تھا کہ ہر شہری کو مذہب، ذات، جنس یا عقیدے سے بالاتر ہو کر عزت، مساوات اور انصاف سے زندگی گزارنے کا حق حاصل ہو۔
چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہمیشہ پاکستان کے بانیان کے اُس وژن کی محافظ رہی ہے، پیپلز پارٹی جمہوریت کے تحفظ اور آئین کے دفاع کیلئے جدوجہد کرتی آئی ہے، پیپلز پارٹی ارض وطن کو ایک ایسا ملک بنانے کیلئے سرگرم عمل جہاں مواقع چند افراد کا استحقاق نہیں بلکہ سب کا حق ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ قائدِ عوام بھٹو شہید اور شہید بینظیر بھٹو نے اپنی زندگیاں ملک و قوم کیلئے وقف کر دیں، قائدِ عوام اور بی بی شہید کی زندگیاں جمہوریت، پاکستان کی خودمختاری کے تحفظ اور عوام کی فلاح و بہبود کیلئے وقف تھیں، شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید بینظیر بھٹو کی قربانیاں آج بھی مشعلِ راہ ہیں، جو ہمیں ایک روشن اور منصفانہ مستقبل کی طرف رہنمائی کرتی ہیں۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آج یومِ آزادی کے موقع پر میں ہر پاکستانی، خصوصاً اپنی نوجوان نسل سے ایک اپیل کرتا ہوں کہ آپ تقسیم سے بالاتر ہوکر نفرت اور عدم برداشت کو مسترد کریں، آپ ایک پُرامن، خوشحال اور ترقی پسند پاکستان کی تعمیر کیلئے مل کر کام کریں، آئیں عہد کریں کہ ہم اپنی جمہوریت کا تحفظ کریں گے اور اپنے عوام کو بااختیار بنائیں گے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آئیے عہد کریں کہ ہم یہ یقینی بنائیں گے کہ کوئی بچہ بھوکا نہ سوئے، کوئی گھر تاریکی میں نہ رہے اور کسی آواز کو دبایا نہ جائے، آزادی کوئی ایسا تحفہ نہیں جو محض تاریخ میں محفوظ ہو، بلکہ یہ ایک ذمہ داری ہے، جس سے ہر روز تجدید کرنا ضروری ہے، آئیں اپنے ماضی کو اس طرح خراجِ تحسین پیش کریں کہ ہم اپنا ایک روشن مستقبل تعمیر کریں، ایک ایسا متقبل جو ہمارے اُن اجداد کی قربانیوں کے شایانِ شان ہو، جنہوں نے ہمیں یہ وطن عطا کیا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ دعاگو ہوں کہ پاکستان ہمیشہ مضبوط قومی اتحاد و ہم آہنگی سے مالامال اقوامِ عالم میں سربلند رہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ تھا کہ
پڑھیں:
پیپلز پارٹی کا 30 نومبر کو ضلعی سطح پر یوم تاسیس منانے کا اعلانٍ
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) بلاول کی ہدایت پر پیپلزپارٹی نے 30 نومبر کو ضلعی سطح پر یوم تاسیس منانے کا اعلان کر دیا۔ سیکرٹری جنرل ہمایوں خان کے مطابق پیپلزپارٹی ملک کے تمام اضلاع میں یوم تاسیس کے حوالے سے تقریبات کا انعقاد کرے گی۔ دریں اثناء بلاول سے گورنر خیبر پی کے فیصل کریم کنڈی اور راجہ پرویز اشرف نے ملاقات کی۔ فریال تالپور نے بھی ملاقات میں شرکت کی جس میں ملکی سیاسی صورت حال پر بات چیت ہوئی۔ بلاول بھٹو سے پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے صدر چودھری یاسین نے بھی ملاقات کی۔ دوسری جانب چیئرمین بلاول بھٹو سے برطانیہ، ناروے، آسٹریا کے پارلیمنٹرینز اور عالمی ٹیکنالوجی و سرمایہ کاری رہنماؤں کے وفد نے ملاقات کی۔ ڈائیلاگ پاکستان کے تحت عالمی کاروباری و پارلیمانی رہنماؤں کے وفد کے درمیان باہمی تعاون کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ بلاول نے کہا کہ پاکستان دنیا کے لئے ایک قابل اعتماد دوست ملک ہے، ہم اپنے عالمی پارٹنرز کے ساتھ کام کرنے کے خواہش مند ہیں، پاکستان انفراسٹرکچر، توانائی، زراعت، ٹیکنالوجی اور آئی ٹی کے شعبوں میں عالمی سرمایہ کاروں کے ساتھ اشتراک چاہتا ہے، عالمی سرمایہ کاروں کو پاکستانی نوجوانوں کی تخلیقی صلاحیت، سٹارٹ اپ کلچر اور ٹیکنالوجی کے میدان میں ابھرتی صلاحیت کو مدنظر رکھنا چاہئے، ڈیجیٹل سکیورٹی کے میدانوں میں تعاون انتہائی ضروری ہے۔ بلاول اور عالمی کاروباری و پارلیمانی وفد کے درمیان خطے میں امن، معاشی راہداریوں، ٹرانزٹ ٹریڈ اور پاکستان کے جغرافیائی کردار پر بھی بات چیت ہوئی۔ بلاول بھٹو نے افغانستان، وسطی ایشیا اور خلیجی منڈیوں کے ساتھ روابط کو وسعت دینے کی عالمی کاروباری و پارلیمانی وفد کی تجاویز سے اتفاق کیا۔