کراچی (نیوز ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر عمر کی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں ممکنہ شمولیت کی کوشش ناکام ہو گئی۔ اگرچہ اس اقدام کی منظوری چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے دی جا چکی تھی، تاہم پارٹی کی اعلیٰ قیادت کے اندرونی اختلافات کے باعث یہ فیصلہ مؤخر کر دیا گیا۔

پی ٹی آئی کے قانونی مشیر ایڈووکیٹ فیصل چوہدری نے ایک حالیہ انٹرویو میں انکشاف کیا کہ زبیر عمر کی شمولیت کے لیے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے تھے، یہاں تک کہ پریس کانفرنس کے دعوت نامے بھی جاری کیے جا چکے تھے۔ ان کے مطابق، عمران خان نے جیل میں رہتے ہوئے زبیر عمر کو تحریک انصاف میں شامل کرنے کی منظوری دی تھی، مگر جب زبیر عمر اپنے گھر سے روانہ ہوئے، تو پارٹی کی قیادت نے اچانک انہیں روک دیا۔

فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ زبیر عمر ایک باوقار، مہذب اور سمجھدار شخصیت ہیں جو اچھا قانونی مقدمہ لڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ تاہم، پارٹی کے کچھ حلقوں میں ان کی شمولیت پر تحفظات پائے گئے، جس کے باعث فیصلہ واپس لے لیا گیا۔ یہ صورتحال پی ٹی آئی کے اندر فیصلے سازی کے عمل اور اتحاد کے فقدان کو نمایاں کرتی ہے۔

سیاسی مبصرین کے مطابق، زبیر عمر جیسے تجربہ کار رہنما کی شمولیت پی ٹی آئی کے لیے ایک اہم سیاسی پیش رفت ہو سکتی تھی، لیکن اس اچانک تبدیلی سے نہ صرف پارٹی کی اندرونی کمزوریوں کا پتا چلتا ہے بلکہ یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ سیاسی جماعتیں ابھی تک بڑی شخصیات کی شمولیت پر یکساں رائے قائم کرنے میں ناکام ہیں۔

یہ واقعہ ملک میں جاری سیاسی بے یقینی کو مزید گہرا کر رہا ہے، جہاں پارٹیوں کے اندرونی اختلافات اور فیصلہ سازی کے غیر یقینی عمل سے سیاسی استحکام کو خطرات لاحق ہوتے جا رہے ہیں۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کی شمولیت پی ٹی آئی

پڑھیں:

پی ٹی آئی کے اسیر رہنماؤں کا پارٹی قیادت کو کھلا خط، حکومت سے مذاکرات کا مشورہ

لاہور(نیوز ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اسیر رہنماؤں نے پارٹی لیڈر شپ کو حکومت سے مذاکرات کرنے کی تجویز دے دی جبکہ حکومت سے مزاکرات کو بانی چئیرمین عمران خان سے ملاقات پر مشروط کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے اسیر رہنماؤں کی جانب سے پارٹی لیڈر شپ کو کھلا خط لکھا گیا ہے، کھلے خط میں انہوں نے حکومت سے مذاکرات کرنے کی تجویز دے دی جبکہ تجویز میں حکومت سے مذاکرات کو بانی چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات پر مشروط کرنے کا کہا گیا ہے۔

خط پارٹی کے سینئر نائب صدر شاہ محمود قریشی، سابق وزرا میاں محمود الرشید، ڈاکٹر یاسمین راشد، اعجاز چوہدری اور عمر سرفراز چیمہ نے لکھا۔

خط میں کہا گیا کہ ملکی تاریخ کے بد ترین بحران سے نکلنے کا واحد راستہ مذاکرات ہیں، مذاکرات ہر سطح پر ہونے ضروری ہیں، سیاسی سطح پر بھی مذاکرات ضروری ہیں اور مقدرہ کی سطح پر بھی مذاکرات ضروری ہیں۔

خط میں کہا گیا کہ مذاکرات کا آغاز سیاسی سطح پر کیا جائے، تحریک انصاف کے لاہور کے اسیر رہنماؤں کو اس کا حصہ بنایا جائے۔

خط میں مزید کہا گیا کہ مذاکراتی کمیٹی کی تقرری کے لیے عمران خان تک رسائی ممکن بنائی جائے تاکہ لیڈرشپ وسیع مشاورت کر سکے اور ملاقات کے اس عمل کو وقتا فوقتا جاری رکھنا ہوگا۔
مزیدپڑھیں:ایک ساتھ دو چھٹیاں آگئیں، نوٹیفکیشن جاری

متعلقہ مضامین

  • نواز شریف سیاسی مکالمے کے حق میں، عمران خان سے اڈیالہ جا کر ملنے کو تیار
  • نواز شریف دوبارہ سیاسی مکالمے کے حق میں، عمران خان سے اڈیالہ جا کر ملنے کو بھی تیار
  • عمران خان کی پارٹی قیادت کو 10 محرم کے بعد حکومت کیخلاف تحریک چلانے کی ہدایت
  • پی ٹی آئی کے اسیر رہنماؤں کا پارٹی قیادت کو کھلا خط، حکومت سے مذاکرات کا مشورہ
  • مخصوص نشستوں کا فیصلہ، پی ٹی آئی کا مشاورتی اجلاس طلب
  • تحریک انصاف کی لاہور جیل میں قید قیادت کی مذاکرات کی اپیل
  • پی ٹی آئی کی لاہور جیل میں قید قیادت نے بھی مذاکرات کی اپیل کر دی
  • عمران خان کی پارٹی قیادت کو 10محرم کے بعد حکومت کیخلاف تحریک چلانے کی ہدایت
  • عمران خان کی پارٹی قیادت کو 10 محرم کے بعد حکومت کے خلاف تحریک چلانے کی ہدایت