کویتی خام تیل کی قیمت میں نمایاں کمی، عالمی مارکیٹ میں بھی مندی کا رجحان
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کویت سٹی: عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اُتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری ہے، اور اسی تناظر میں کویتی خام تیل کی قیمت میں بھی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
کویت پیٹرولیم کارپوریشن (KPC) کے مطابق بدھ کے روز فی بیرل قیمت میں 64 سینٹس کی کمی ہوئی، جس کے بعد قیمت 68.
دوسری جانب عالمی مرکنٹائل مارکیٹ میں بھی برینٹ خام تیل کی قیمت میں 37 سینٹس کمی ریکارڈ کی گئی، جس کے بعد اس کی قیمت 67.11 ڈالر فی بیرل تک آ گئی۔ جبکہ ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (WTI) کی قیمت میں معمولی اضافہ ہوا، اور یہ 34 سینٹس کے اضافے کے ساتھ 65.45 ڈالر فی بیرل پر بند ہوئی۔
ماہرین کے مطابق تیل کی قیمتوں میں یہ کمی ممکنہ طور پر عالمی طلب میں کمی، تجارتی غیر یقینی صورت حال، اور مارکیٹ کے دیگر جغرافیائی و معاشی عوامل کا نتیجہ ہو سکتی ہے۔ اگر یہ رجحان برقرار رہا تو اس کا اثر نہ صرف خلیجی ممالک بلکہ عالمی معیشت پر بھی پڑ سکتا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: خام تیل کی قیمت کی قیمت میں فی بیرل
پڑھیں:
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید تگڑا
کراچی:مسلسل تیسری مانیٹری پالیسی میں شرح مستحکم رکھے جانے اور دو ہفتوں سے زرمبادلہ کے بڑھتے ہوئے ذخائر کے باعث منگل کو 29ویں دن بھی انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا، تاہم اس کے برعکس اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مستحکم رہی۔
سیلاب سے سپلائی چینز میں خلل کے باوجود معیشت کو کوئی بڑا نقصان نہ ہونے کی اطلاعات اور حکومت کی درخواست پر سی پیک منصوبوں کے لیے چین سے ممکنہ طور پر 2ارب ڈالر کی فنانسنگ منظور ہونے جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 22پیسے گھٹ کر 281روپے 30پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن متعلقہ ریگولیٹر سمیت دیگر شعبوں کی جانب سے ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر ایک پیسے کی کمی سے 281روپے 51پیسے کی سطح پر بند ہوئی، اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 283روپے 55پیسے کی سطح پر مستحکم رہی۔
عالمی سطح پر اہم کرنسیوں کے مقابلے میں ڈالر کمزور ہونے، پاکستان میں سیلاب کے بعد ترسیلات زر میں ممکنہ اضافے اور عالمی سطح پر پاکستانی بانڈز کی تجارتی سرگرمیاں بڑھ کر چار سال کی بلند سطح پر آنے کی خبریں انٹربینک مارکیٹ پر اثرانداز رہیں۔