پاکستان کیلیے عالمی مقابلوں میں پہلا گولڈ میڈل جیتنے والے پہلوان دین محمد انتقال کرگئے
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
پاکستان کے لیے بین الاقوامی کھیلوں میں پہلا گولڈ میڈل جیتنے والے ریسلر دین محمد پہلوان انتقال کرگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق دین محمد پہلوان کے بیٹے نے انتقال کی تصدیق کی اور بتایا کہ وہ طویل العمری کی وجہ سے طبی پیچیدگیوں کا شکار تھے۔
دین محمد نے 1955 میں ایشین گیمز میں پاکستان کی تاریخ کا پہلا گولڈ میڈل جیتا، اس کامیابی نے دنیائے کھیل میں پاکستان کی الگ شناخت متعارف کروائی تھی۔
دین محمد اس سال فروری میں 100 سال کے ہوئے تھے۔ بیٹے کے مطابق نماز جنازہ رات 9 بجے باٹا پور ادا کی جائے گی۔
پہلوان دین محمد کے انتقال پر صوبائی وزیر کھیل ملک فیصل ایوب کھوکھر اور صدر پنجاب ریسلنگ ایسوسی ایشن چوہدری ارشد ستار اور صدر لاہور ریسلنگ ایسوسی ایشن مہر اکرم نے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاکستانی طالبعلم انٹرنیشنل اولمپیاد آف اے آئی کیلیے منتخب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (کامرس ر پورٹر)پاکستان کے لیے ایک فخر کا لمحہ، محمد ایان عبداللہ کو چین کے دارالحکومت بیجنگ میں 2 سے 9 اگست 2025 ء کے درمیان ہونے والی انٹرنیشنل اولمپیاد ان آرٹیفیشل انٹیلیجنس (IOAI) میں پاکستان کی نمائندگی کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔اس باصلاحیت نوجوان کے لیے پوری قوم دعا گو ہے اور پاکستان کی معروف آئی ٹی ہارڈویئر بنانے والی کمپنی وائپر ٹیکنالوجی نے اس کی بھرپور معاونت کی ہے۔ پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (PITB) کے تعاون سے، وائپر نے اپنا فلیگ شپ “PLUTO AI PC” محمد ایان کو مہیا کیا ہے۔ ایک جدید، مقامی طور پر اسمبل شدہ، ہائی پرفارمنس کمپیوٹر جو خاص طور پر اے آئی اور مشین لرننگ کے کاموں کے لیے تیار کیا گیا ہے۔یہ اقدام وائپر ٹیکنالوجی کے اس مشن کا حصہ ہے جس کا مقصد پاکستانی نوجوانوں کو جدید ٹیکنالوجی فراہم کرنا اور کے تحت عالمی سطح پر ملک کی نمائندگی کو فروغ دینا ہے۔ محمد ایان کو دیا گیا PLUTO AI PC، وائپر کی جدید ترین اے آئی پی سی سیریز کا حصہ ہے۔ پاکستان میں بنایا گیا، کارکردگی کے لیے تیار اور اب بیجنگ کی راہ پر گامزن۔اس موقع پر وائپر ٹیکنالوجی (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے شریک بانی اور چیف آپریٹنگ آفیسر فیصل شیخ نے کہا ہے کہہمیں محمد ایان عبداللہ کی مدد کرنے پر فخر ہے، پاکستان میں بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے اور یہ ہماری ذمے داری ہے کہ ہم اگلی نسل کے ٹیک لیڈرز کا ساتھ دیں۔