Express News:
2025-09-17@21:46:01 GMT

جھنگ، وائلڈ لائف پارک سے قیمتی 3 ہرن چوری کرلیے گئے

اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT

JHANG:

پنجاب کے ضلع جھنگ میں وائلڈلائف پارک سے  تین قیمتی مادہ ہرن چوری کرلیے گئے جبکہ تحقیقات کے لیے دو رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے اور ہرنوں کی چوری کا مقدمہ بھی درج کروا دیا گیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق جھنگ کے وائلڈلائف پارک سے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب کالے ہرن چوری ہوئے جس کا علم اگلے روز اس وقت ہوا جبکہ ہرنوں کو خوراک ڈالنے والے ملازمین نے انکلوژر میں گئے۔

ڈپٹی چیف وائلڈ لائف رینجرز ہیڈکوارٹرز نے بتایا کہ قیمتی ہرنوں کی چوری کی تحقیقات کے لیے محکمے کی ایک خاتون افسر ڈاکٹر مصباح سرور کی سربراہی میں دو رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو تین روز میں اپنی رپورٹ جمع کروائے گی۔

انہوں نے بتایا کہ ہرنوں کی چوری میں جو بھی ملوث ہوا اس کے خلاف کارروائی ہوگی اور غفلت کے مرتکب عملے کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔

وائلڈلائف حکام کے مطابق وائلڈلائف پارک جھنگ میں مجموعی طور  پر 7 کالے ہرن تھے جن میں سے تین مادہ ہرن چوری ہوگئے ہیں، ایک کالے ہرن کی کم ازکم مالیت دو لاکھ روپے ہے۔

ایکسپریس نیوز کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق پارک سے چار کالے ہرن چوری ہوئے ہیں جن میں سے ایک نر اور تین مادہ ہیں تاہم حکام کے مطابق چوری ہونے والے ہرنوں کی تعداد تین ہے، یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ وائلڈلائف پارک جھنگ کا سینیئر عملہ ٹریننگ میں مصروف ہے۔

پارک میں گرین پاکستان پروگرام کے تحت بھرتی عملہ ڈیوٹی دے رہا ہے جس کا کنٹریکٹ 30 جون کو ختم ہوچکا ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ہرن چوری ہرنوں کی کے مطابق کالے ہرن پارک سے

پڑھیں:

مصر کے میوزیم سے 3 ہزار سال پرانا سونے کا کڑا چوری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

قاہرہ: مصر کی وزارتِ آثارِ قدیمہ نے انکشاف کیا ہے کہ قاہرہ کے ایجپشن میوزیم کی ایک لیبارٹری سے تین ہزار سال قدیم سونے کا قیمتی کڑا لاپتہ ہوگیا ہے۔

حکام کے مطابق یہ کڑا مصر کی اکیسویں سلطنت (1070 تا 945 قبل مسیح) کے فرعون آمنموپ کے دور سے تعلق رکھتا ہے اور تاریخی ورثے میں نہایت اہم مقام رکھتا ہے۔

وزارت نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ واضح نہیں کہ اس قیمتی کڑے کو آخری بار کب دیکھا گیا تھا۔ مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق حالیہ دنوں میں انوینٹری چیک کے دوران اس کی گمشدگی کا انکشاف ہوا تاہم ابھی تک یہ تصدیق نہیں ہوسکی کہ یہ کب اور کیسے غائب ہوا۔

حکام کے مطابق واقعے کی فوری تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں اور کسی بھی ممکنہ اسمگلنگ کو روکنے کے لیے ملک بھر کے ہوائی اڈوں، بندرگاہوں اور زمینی سرحدی راستوں پر آثارِ قدیمہ کی خصوصی یونٹس کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ اقدام اس لیے بھی ضروری ہے تاکہ نوادرات ملک سے باہر اسمگل نہ ہو سکیں۔

یاد رہے کہ قاہرہ کے مشہور تحریر اسکوائر میں واقع ایجپشن میوزیم میں ایک لاکھ 70 ہزار سے زائد تاریخی نوادرات محفوظ ہیں، جن میں فرعون آمنموپ کا مشہور سنہری ماسک بھی شامل ہے۔ یہ واقعہ ایسے وقت پیش آیا ہے جب مصر یکم نومبر کو طویل عرصے سے زیرِ تکمیل گریٹ ایجپشن میوزیم کے افتتاح کی تیاری کر رہا ہے، اور اس گمشدگی نے ان تیاروں پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار چنکارہ ہرن کے غیرقانونی شکار پر 40 لاکھ روپے جرمانہ
  • مصر کے میوزیم سے 3 ہزار سال پرانا سونے کا کڑا چوری
  • کراچی؛ اسٹیل مل سے لوہا، تانبا و قیمتی سامان چوری کرنے والا ملزم گرفتار
  • پارک ویو سٹی کے حفاظتی بند کی تعمیر کا افتتاح کر دیا
  • طوطے پالنے اور فروخت کے لیے رجسٹریشن لازمی، نیا قانونی مسودہ تیار
  • طوطے پالنے اور خرید و فروخت کے لیے نیا قانونی مسودہ تیار
  • مظفرآباد: شہری آبادی میں گھسنے والا تیندوا 2 روز بعد قابو کر لیا گیا
  • ایبٹ آباد، محکمہ وائلڈ لائف نے آبادی میں گھومنے والے تیندوے کو پکڑ لیا
  • گلوکارہ قرۃالعین بلوچ پر ریچھ کا حملہ: منتظمین اور گلگت بلتستان وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ آمنے سامنے
  • تیندوا شہری آبادی میں داخل، مظفرآباد میں خوف و ہراس