ڈی چوک احتجاج کے دوران گرفتار پی ٹی آئی کے آخری 19 کارکنان بھی رہا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
راولپنڈی:
پاکستان تحریک انصاف کے 24 اور 26 نومبر کے کیس میں گرفتار ہونے والے آخری 19 کارکنان کو بھی عدالتی حکم پر رہا کردیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ نے 24 اور 26 نومبر احتجاج کیسز کی سماعتیں کیں اور ملزمان کی ضمانت منظور کر کے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا۔
عدالتی حکم پر راولپنڈی ڈویژن کی چاروں جیلوں اڈیالہ، اٹک، جہلم اور چکوال میں قید 19 کارکنان کو رہا کردیا گیا جس کے بعد اب مذکورہ جیلوں میں پاکستان تحریک انصاف کا کوئی کارکن موجود نہیں ہے۔
اٹک جیل سے رہا ہونے والے 19 کارکنوں کا قائدین کارکنوں نے استقبال کیا جبکہ وزیر اعلیٰ کے پی نے ہر کارکن کو پانچ ہزار روپے کرایے کی مد میں ادا کیے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
امریکی قدامت پسند سیاسی کارکن چارلی کرک کے قتل کے ملزم پر باضابطہ فردِ جرم عائد
امریکی قدامت پسند سیاسی کارکن چارلی کرک کے قتل کے ملزم پر باضابطہ فردِ جرم عائد کر دی گئی ہے۔
چارلی کرک، جو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھی اور نوجوانوں کی قدامت پسند تنظیم ٹرننگ پوائنٹ یو ایس اے کے بانی تھے، گزشتہ ہفتے یوٹا کی ایک یونیورسٹی میں تقریری پروگرام کے دوران گولی مار کر قتل کر دیے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیے: چارلی کرک کی بیوہ نے شوہر کے قتل کے بعد پہلے بیان میں کیا کہا؟
پراسیکیوٹرز کے مطابق 22 سالہ ٹائلر جیمز رابنسن نے رائفل سے فائرنگ کی اور ایک گولی کرک کی گردن میں ماری جو ان کی موت کا سبب بنی۔ حملہ آور کو 33 گھنٹے کی تلاش کے بعد گرفتار کیا گیا۔
یوٹا کاؤنٹی کے اٹارنی جیف گرے نے بتایا کہ ملزم پر قتل سمیت 7 الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ ان میں انصاف کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے اور گواہ پر دباؤ ڈالنے کے الزامات بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے دستیاب شواہد کی بنیاد پر سزائے موت کا مطالبہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
استغاثہ کے مطابق رابنسن اپنے روم میٹ کے ساتھ تعلقات میں تھا اور دونوں کے درمیان پیغامات کا تبادلہ ہوا جن میں ملزم نے قتل کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ میں اس کی نفرت سے تنگ آ گیا تھا، کچھ نفرت ایسی ہوتی ہے جس پر بات چیت نہیں ہو سکتی۔
یہ بھی پڑھیے: چارلی کرک کے قتل کے مرکزی ملزم کی اطلاع کس نے دی؟
چارلی کرک 2 بچوں کے والد تھے اور ٹک ٹاک، انسٹاگرام اور یوٹیوب پر بڑی فالوونگ رکھتے تھے۔ وہ اکثر ٹرانس جینڈر حقوق اور بائیں بازو کی پالیسیوں کے سخت ناقد تھے۔ ان کی تقریبات کے دوران ہونے والی بحثوں کی ویڈیوز بھی وہ سوشل میڈیا پر شیئر کرتے تھے جس کے باعث وہ ایک متنازعہ شخصیت کے طور پر جانے جاتے تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا چارلی کرک فرد جرم قدامت پسندی