کراچی: لیاری میں 5 منزلہ عمارت منہدم، متعدد افراد ملبے تلے دب گئے
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
کراچی: لیاری میں 5 منزلہ عمارت منہدم، متعدد افراد ملبے تلے دب گئے WhatsAppFacebookTwitter 0 4 July, 2025 سب نیوز
کراچی(آئی پی ایس) کراچی کے علاقے لیاری بغدادی میں 5 منزلہ عمارت گر گئی، متعدد افراد ملبے تلے دب گئے، 6 زخمیوں کو ملبے سے نکال لیا گیا، ایک کی حالت تشویشناک ہے۔
واقعہ کے فوری بعد ریسکیو ادارے، پولیس اور رینجرز کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئی ہیں، ملبہ ہٹانے کے لیے بھاری مشینری طلب کر لی گئی ہے جبکہ علاقہ مکینوں کی مدد سے متاثرین کو نکالنے کی کوششیں جاری ہیں۔
ریسکیو حکام کے مطابق رہائشی عمارت کے ملبے سے 6 افراد کو زخمی حالت میں نکال لیا گیا جن میں 3 خواتین شامل ہیں، زخمیوں کو ٹراما سنٹر سول ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں طبی انتظامیہ نے بتایا کہ پانچ افراد معمولی زخمی ہیں جبکہ ایک کی حالت غیر ہے۔
حکام نے بتایا کہ متعدد افراد رہائشی عمارت کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں، تنگ گلیوں کے باعث ہیوی مشینری کے پہنچنے میں مشکلات کا سامنا ہے، علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد بھی امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہے۔
کراچی کے جناح ہسپتال اور سول ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق عمارت میں کئی خاندان مقیم تھے اور گرنے سے قبل عمارت کی حالت خستہ تھی، شہر کے پرانے علاقے میں اب بھی کئی عمارتیں مخدوش حالت میں موجود ہیں۔
وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے عمارت گرنے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ عمارت میں پھنسے تمام لوگوں کو جلد ریسکیو کیا جائے، اطراف میں تمام رکاوٹوں کو ختم کیا جائے۔
گورنر سندھ کی فوری اور مؤثر امدادی کارروائی کی ہدایت
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے رہائشی عمارت گرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ریسکیو اداروں کو فوری، مؤثر اور ہم آہنگ امدادی کارروائی کی ہدایت کر دی۔
انہوں نے کہا کہ تمام دستیاب وسائل بروئے کار لا کر ملبے تلے پھنسے افراد کو بحفاظت نکالا جائے، زخمیوں کو فوری طبی امداد اور متاثرہ خاندانوں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں، کسی قسم کی غفلت یا لاپروائی ناقابلِ برداشت ہوگی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے خستہ عمارتوں کی تفصیلات طلب کر لیں
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے عمارت گرنے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک انتہائی افسوسناک واقعہ ہے، متعلقہ حکام فوری رپورٹ پیش کریں۔
مراد علی شاہ نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے شہر کی بوسیدہ و خستہ حال عمارتوں کی تفصیلات فوری طلب کر لیں اور حکم دیا ہے کہ خطرناک عمارتوں کی فوری نشاندہی اور شہریوں کی حفاظت کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں، غفلت یا کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبریوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کے آپریشنز بند کرنے کے فیصلے پر عملدرآمد شروع روس افغانستان کی طالبان حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے والا پہلا ملک بن گیا سکیورٹی فورسز نے پاک افغان سرحد پر فتنۃ الخوارج کی دراندازی کی کوشش ناکام بنادی، 30 خوارج ہلاک سی ڈی اے نے اسلام آباد میں ٹرانسفر فیس سمیت اور زمین کی خریدوفروخت کے حوالے سے عائد چارجز میں اضافہ کر دیا ،... گورنر خیبر پختونخوا نے کے پی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد لانے کا اشارہ دیدیا سانحہ دریائے سوات کی تحقیقاتی رپورٹ میں سارا ملبہ سیاحوں پر ڈال دیا گیا ہمارے 26لوگوں کی بحالی تک اسمبلی نہیں جائیں گے،اپوزیشن لیڈر پنجاب ملک احمد بچھر
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: متعدد افراد ملبے تلے
پڑھیں:
سندھ بلڈنگ، صدر ٹاؤن میں تعمیراتی مافیا سرگرم، رہائشی پلاٹوں پر قبضہ
ڈی جی شاہ میر بھٹو ڈائریکٹر راشد ناریجو گٹھ جوڑ بے نقاب، بلڈنگ قوانین پامال
پلاٹ نمبر 15جی کے 7پر انتظامیہ کی مکمل سرپرستی میں غیر قانونی عمارت تعمیر
شہر کے قلب صدر ٹاؤن میں غیر قانونی تعمیرات کا جن بے قابو ہوچکا ہے ،جہاں بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے قوانین اور قواعد و ضوابط کی کھلم کھلا دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔ پلاٹ نمبر 15 جی کے 7 پر بلند و بالا عمارت کی تعمیر اس کی تازہ ترین مثال ہے ، جسے متعلقہ حکام کی مکمل سرپرستی کے باعث کھڑا کیا گیا ہے جس نے ڈائریکٹر جنرل شاہ میر خان بھٹو اور ڈائریکٹر راشد ناریجو گٹھ جوڑ کو بے نقاب کر دیا ہے جرأت سروے ٹیم سے بات کرتے ہوئے علاقہ مکینوں نے انکشاف کیا ہے کہ اس پلاٹ پر پہلے گراونڈ پلس دو منزلہ تعمیر کی اجازت تھی،لیکن تعمیراتی مافیا نے ڈائریکٹر صدر ٹاؤن راشد ناریجو کی مبینہ سرپرستی میں اسے چھ سے سات منزلہ عمارت میں بدل دیا۔ عمارت کے نچلے حصے میں کمرشل دکانیں اور اوپر رہائشی فلیٹس تعمیر کیے گئے ہیں، جو نہ صرف بلڈنگ قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے بلکہ بجلی، گیس اور پانی کی فراہمی پر بھی شدید دباؤ ڈال رہی ہے ۔مکینوں کا کہنا ہے کہ غیر قانونی تعمیرات کے باعث گلیوں میں ٹریفک جام معمول بن گیا ہے ، پارکنگ کی سہولت نہ ہونے سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے جبکہ بارشوں کے دنوں میں پانی کی نکاسی بھی بری طرح متاثر ہوتی ہے ۔ انہوں نے یہ بھی خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ناقص تعمیراتی مواد کے استعمال اور قوانین کی خلاف ورزی سے کسی بھی وقت حادثہ رونما ہو سکتا ہے ، جس کی ذمہ داری حکام پر عائد ہوگی۔ شہریوں نے وزیر بلدیات سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر صدر ٹاؤن کی اس غیر قانونی تعمیر کا نوٹس لیں، ذمہ دار افسران بشمول ڈائریکٹر راشد ناریجو کے خلاف سخت کارروائی کریں اور عوامی جان و مال کو لاحق خطرات کے سدباب کے لیے فوری اقدامات اٹھائیں۔