وزیراعلی سندھ نے لیاری میں رہائشی عمارت گرنے کا نوٹس لے لیا،خستہ حال عمارتوں کی فوری تفصیلات مانگ لیں
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 جولائی2025ء)وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کا لیاری میں رہائشی عمارت گرنے کا نوٹس لیتے ہوئے خستہ حال عمارتوں کی فوری تفصیلات مانگ لی ہیں۔تفصیلات کے مطابق وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے لیاری میں عمارت گرنے کے واقعے کا نوٹس لے لیا۔
(جاری ہے)
مراد علی شاہ نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک واقعہ ہے متعلقہ حکام فوری رپورٹ پیش کریں اور ریسکیو ٹیمیں ملبے سے متاثرین کوفوری نکالنے کیلئے اقدامات کریں ساتھ ہی زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کی جائے۔
وزیراعلی سندھ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ لیاری میں عمارت گرنے کے بعد ریسکیو آپریشن جاری ہے اور ملبے سے اب تک 6زخمی افراد کو نکالا گیا ہے۔وزیراعلی سندھ نے ایس بی سی اے سے شہری کی خستہ حال عمارتوں کی فوری تفصیلات مانگ لیں اور کہا کہ خطرناک عمارتوں کی فوری نشاندہی اور شہریوں کی حفاظت کیلئیاقدامات کریں، غفلت یاکوتاہی برداشت نہیں ہوگی، انسانی جانوں کا تحفظ اولین ترجیح ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے عمارتوں کی فوری وزیراعلی سندھ لیاری میں
پڑھیں:
سندھ کے کسانوں کا جرمن کمپنیوں کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سندھ کے سیلاب متاثرہ کسانوں نے کہا ہے کہ وہ 2022 کے تباہ کن سیلاب کے نتیجے میں زمینیں، فصلیں اور روزگار کھو بیٹھے، اور اب وہ جرمنی کی آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں کے خلاف قانونی مقدمہ دائر کرنے جا رہے ہیں۔
کسانوں کی جانب سے جرمن توانائی کمپنی آر ڈبلیو ای (RWE) اور ہائیڈلبرگ سیمنٹ کمپنی کو باضابطہ قانونی نوٹس بھجوا دیا گیا ہے۔ نوٹس میں خبردار کیا گیا کہ اگر کسانوں کے نقصان کی قیمت ادا نہ کی گئی تو دسمبر میں جرمن عدالتوں میں مقدمہ دائر کیا جائے گا۔ کسانوں کا مؤقف ہے کہ موسمیاتی تبدیلی اور کاربن اخراج میں بڑا حصہ ڈالنے والی بڑی کمپنیاں ہی اس تباہی کی ذمہ دار ہیں، اس لیے انہیں نقصان کی ادائیگی بھی کرنی چاہیے۔
کسانوں نے کہا کہ وہ خود ماحولیات کی بربادی میں سب سے کم حصہ دار ہیں لیکن نقصان سب سے زیادہ انہیں اٹھانا پڑا ہے۔ چاول اور گندم کی فصلیں ضائع ہوئیں، زمینیں برباد ہوئیں، اور تخمینے کے مطابق صرف سندھ کے ان متاثرہ کسانوں کو 10 لاکھ یورو سے زائد کا نقصان ہوا ہے جس کا ازالہ وہ ان کمپنیاں سے چاہتے ہیں۔ ادھر جرمن کمپنیوں کا کہنا ہے کہ انہیں ملنے والے قانونی نوٹس کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق عالمی کلائمیٹ رسک انڈیکس نے 2022 میں پاکستان کو دنیا کا سب سے زیادہ موسمیاتی آفات سے متاثر ملک قرار دیا تھا۔ اس سال کی بارشوں سے ملک کا ایک تہائی حصہ ڈوب گیا، 1،700 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے، 3 کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ متاثر ہوئے اور اقتصادی نقصان 30 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا۔ سندھ اس سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہوا، بعض اضلاع تقریباً ایک سال تک پانی میں ڈوبے رہے۔