کراچی کے علاقے لیاری میں گرنے والی عمارت کے ملبے سے لوگوں کو نکالا جا رہا ہے، ریسکیو سیفٹی اینڈ ریلیف ماہرین کے مطابق ریسکیو آپریشن کیلئے عام لوگوں کو ہٹانا ضروری ہے تاکہ ملبے سے لوگوں کی آواز سن کر نشاندہی ہو اور انہیں نکالا جا سکے۔

ریسکیو آپریشن کے مقام پر ماحول میں خاموشی ہونا چاہیے تاکہ آلات یا دیگر ذرائع سے ملبے تلے لوگوں کے صحیح مقام کا تعین ہو۔ اس عمل سے زیادہ سے زیادہ لوگوں کی جان بچانے میں مدد ملے گی۔

کراچی میں عمارتیں گرنے کے واقعات، انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان

جن علاقوں میں دو منزلہ عمارت سے زیادہ کی اجازت نہیں وہاں چار پانچ منزلہ بلڈںگز کیسے کھڑی کردی جاتی ہیں؟

کراچی میں لیاری کے علاقے بغدادی میں 5 منزلہ عمارت علی الصبح زمیں بوس ہوگئی۔ ابتدائی طور پر مقامی افراد اور ریسکیو تنظیموں کے کارکنان نے امدادی کام شروع کیا اور متعدد افراد کو زخمی حالت میں نکالا۔

عمارت گرنے کے افسوسناک واقعہ میں 8 افراد جاں بحق ہوگئے، علاقہ مکینوں کے مطابق، عمارت میں 6 سے زائد خاندان آباد تھے، زخمیوں کو طبی امداد کے لیے سول ٹراما سینٹر منتقل کیا گیا۔

علاقہ مکینوں کے مطابق، بلڈنگ بہت پرانی تھی، اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی جانب سے نوٹس دیے جانے کے باوجود عمارت کو خالی نہیں کیا گیا تھا۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

وزیراعظم کا کراچی میں رہائشی عمارت گرنے اور جانی نقصان پر اظہار تعزیت

وزیراعظم شہباز شریف نے کراچی میں رہائشی عمارت گرنے اور واقعے میں ہونے والے جانی نقصان پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

اقتصادی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں شرکت کے لیے آذربائیجان کے دورے پر موجود وزیراعظم  شہباز شریف نے کراچی میں رہائشی عمارت گرنے سے ہونے والے جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کی بلند ی  درجات کی دعا اور ان کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت  کیا۔ وزیراعظم نے حادثے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کی بھی دعا اور انہیں ہر ممکن طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت  کی۔

وزیراعظم نے عمارت کے ملبے تلے دبے  افراد کو بچانے کے حوالے سے ریسکیو آپریشن تیز تر کرنے کی ہدایت  کی اور کہا کہ مستقبل میں ایسے حادثات سے بچاؤ کے لیے ترجیحی بنیادوں پر حکمت عملی ترتیب دی جائے ۔

مخدوش عمارتوں کی فہرست کے باوجود خالی نہ کرانا تشویشناک ہے، چیئرمین آباد

دوسری جانب چیئرمین آباد محمد حسین بخشی نے بھی لیاری میں 5 منزلہ رہائشی عمارت کے منہدم ہونے کے نتیجے میں درجنوں افراد کےزخمی ہونے پر اظہارِ افسوس کیا ہے۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ لیاری میں عمارت گرنے  کا واقعہ افسوسناک ہے۔ مخدوش عمارتوں کی فہرست  ہونے کے باوجود ایس بی سی اے کاعمارتوں کو خالی نہ کرانا تشویشناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ عمارتوں کی حالت کا فوری جائزہ لے کر خستہ حال عمارتوں کو خالی کرانے کے اقدامات کرے۔ ریسکیو ٹیموں کو جدید مشینری اور وسائل فراہم کیے جائیں تاکہ بروقت کارروائی ممکن ہو سکے۔ ریسکیو ٹیمیں ملبے تلے زخمی افراد کے لیے امدادی سرگرمیاں تیز کریں۔ آباد کی جانب سے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی،5 منزلہ عمارت زمین بوس،7 افراد جاں بحق12زخمیوں کو ملبے سے نکال لیا گیا
  • کراچی میں رہائشی عمارت منہدم ہونے کی ابتدائی رپورٹ سامنے آگئی
  • کراچی میں عمارت گرنے کا واقعہ، صدر و وزیراعظم کی ریسکیو آپریشن تیز کرنیکی ہدایت
  • وزیراعظم کا کراچی میں رہائشی عمارت گرنے اور جانی نقصان پر اظہار تعزیت
  • کراچی میں رہائشی عمارت منہدم ہونے کی ابتدائی رپورٹ سامنے آ گئی
  • کراچی، لیاری میں 5 منزلہ عمارت گر گئی، 4 افراد جاں بحق، ریسکیو آپریشن جاری
  • کراچی ، لیاری میں 5 منزلہ رہائشی عمارت گر گئی ، 4 افراد جاں بحق ، 6 زخمی
  •  لیاری :5 منزلہ عمارت گرنےسےمتعدد افراد زخمی، لوگوں کے ملبے تلے دبے ہو نے کا خدشہ
  • کراچی: لیاری کے بغدادی میں 5 منزلہ عمارت زمین بوس، ریسکیو آپریشن جاری