Islam Times:
2025-07-06@07:32:04 GMT

برطانیہ، فلسطین ایکشن گروپ کے 20 سے زائد کارکن گرفتار

اشاعت کی تاریخ: 6th, July 2025 GMT

برطانیہ، فلسطین ایکشن گروپ کے 20 سے زائد کارکن گرفتار

برطانیہ نے اس سے قبل حماس سمیت 81 تنظیموں پر برطانیہ کے انسداد دہشتگردی قانون کے تحت پابندی لگا دی ہے اور قانون کے مطابق کالعدم تنظیم کی حمایت اور اس تنظیم کا کوئی نشان اٹھانے پر 14 سال قید یا جرمانہ ہوسکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ برطانیہ کی حکومت نے فلسطین ایکشن گروپ پر پابندی عائد کرنے کے بعد احتجاج کرنے والے 20 سے زائد کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق برطانوی پولیس نے 20 سے زائد  افراد دہشت گردی کے شبہے میں گرفتار کرلیا ہے، کیونکہ انہوں نے فلسطین ایکشن گروپ کی حمایت کی تھی، جبکہ اس گروپ پر ابھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برطانوی حکومت نے گذشتہ ماہ رائل ایئرفورس بیس پر احتجاج اور توڑ پھوڑ کے بعد فلسطین ایکشن گروپ پر انسداد دہشت گردی قانون کے تحت پابندی کی کارروائی شروع کی تھی۔ برطانیہ نے اس سے قبل حماس سمیت 81 تنظیموں پر برطانیہ کے انسداد دہشت گردی قانون کے تحت پابندی لگا دی ہے اور قانون کے مطابق کالعدم تنظیم کی حمایت اور اس تنظیم کا کوئی نشان اٹھانے پر 14 سال قید یا جرمانہ ہوسکتا ہے۔

حکومت کے اس اقدام کے بعد پارلیمنٹ اسکوائر پر شہریوں کی ایک بڑی تعداد جمع ہوگئی، جن میں سے چند نے پلے کارڈ اٹھا رکھا تھا، جس میں درج تھا کہ میں نسل کشی کی مخالفت کرتا ہوں، میں فسلطین ایکش کی حمایت کرتا ہوں۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسی دوران وہاں سے متعدد افراد کو ہتھکڑی لگا کر گرفتار کیا گیا اور وہ گروپ کی حمایت میں نعرے لگا رہے تھے۔ خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے ماہرین بھی اسرائیل کو غزہ میں فلسطین میں نسل کشی کا مرتکب قرار دے چکے ہیں، جہاں 7 اکتوبر 2023ء کو اسرائیل نے جنگ مسلط کردی تھی اور تا حال جاری ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: فلسطین ایکشن گروپ کی حمایت قانون کے

پڑھیں:

پارٹی کی فلسطین پالیسی سے اختلاف پر برطانیہ کی پاکستانی نژاد رکن پارلیمنٹ مستعفی

برطانوی سیاست میں ایک اہم تبدیلی آئی ہے جہاں پاکستانی نژاد رکن پارلیمنٹ زہرا سلطانہ نے 14 سالہ وابستگی کے بعد لیبر پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ یہ قدم انہوں نے پارٹی کی فلسطین پالیسی اور سوشل بینیفٹس سسٹم پر اختلافات کی بنیاد پر اٹھایا ہے۔

زہرا سلطانہ نے سماجی میڈیا پر اپنے ایک پیغام میں اس فیصلے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک نئی سیاسی جماعت بنانے جا رہی ہیں۔ انہوں نے سابق لیبر پارٹی لیڈر جیرمی کوربن کے ساتھ مل کر نئی سیاسی جماعت تشکیل دینے کے اپنے ارادوں کا بھی اعلان کیا۔

Today, after 14 years, I’m resigning from the Labour Party.

Jeremy Corbyn and I will co-lead the founding of a new party, with other Independent MPs, campaigners and activists across the country.

Join us. The time is now.

Sign up here to stay updated: https://t.co/MAwVBrHOzH pic.twitter.com/z91p0CkXW0

— Zarah Sultana MP (@zarahsultana) July 3, 2025

یہ استعفیٰ لیبر پارٹی کے لیے ایک بڑا دھچکا تصور کیا جا رہا ہے، خاص طور پر اس وقت جب پارٹی اندرونی اختلافات کا شکار ہے۔ زہرا سلطانہ کا کہنا ہے کہ وہ ایک ایسی سیاسی قوت بنانا چاہتی ہیں جو عوامی مفادات کو ترجیح دے گی اور موجودہ نظام میں اصلاحات لائے گی۔

سیاسی مبصرین کے مطابق زہرا سلطانہ کا یہ قدم برطانوی سیاست میں نئے سیاسی امکانات کو جنم دے سکتا ہے، خاص طور پر ان برطانوی پاکستانیوں کے لیے جو موجودہ سیاسی جماعتوں کے پالیسیوں سے مطمئن نہیں ہیں۔ زہرا سلطانہ کی نئی سیاسی جماعت کے قیام سے برطانوی سیاست کے مستقبل پر کیا اثرات مرتب ہوں گے، یہ آنے والے دنوں میں واضح ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • برطانیہ میں ’’فلسطین ایکشن گروپ‘‘ پر پابندی ہٹانے کی درخواست مسترد
  • برطانیہ میں فلسطین ایکشن گروپ پر پابندی برقرار،حمایت پر قید کی سزائیں ہونگی
  • برطانیہ میں فلسطین ایکشن گروپ پر پابندی؛ حمایت پر 14 سال قید کی سزا ہوگی
  • برطانیہ میں فلسطین ایکشن پر پابندی کیخلاف مظاہرہ، ہائی کورٹ میں حکومتی فیصلے کو چیلنج
  • پارٹی کی فلسطین پالیسی سے اختلاف پر برطانیہ کی پاکستانی نژاد رکن پارلیمنٹ مستعفی
  • ڈی چوک احتجاج کیس ، گرفتار پی ٹی آئی کےتمام19 کارکنان بھی جیل سے رہا
  • ڈی چوک احتجاج : عدالتی حکم پر گرفتار پی ٹی آئی کے آخری 19 کارکنان بھی رہا
  • ڈی چوک احتجاج کے دوران گرفتار پی ٹی آئی کے آخری 19 کارکنان بھی رہا