امریکی ریاست ٹیکساس میں شدید بارشوں کے بعد آنے والے تباہ کن سیلاب نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی ہے جس کے نتیجے میں کم از کم 50 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ دریائے گوادالوپ کے کنارے واقع گرمیوں کے کیمپ سے 27 لڑکیاں تاحال لاپتا ہیں۔

امریکی میڈیا کے مطابق کر کاؤنٹی میں سیلاب نے سب سے زیادہ تباہی مچائی جہاں 43 افراد جان کی بازی ہار گئے جن میں 15 بچے بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ قریبی علاقوں میں بھی کم از کم 8 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: امریکا: ٹیکساس میں شدید سیلاب سے 13 افراد ہلاک، 20 بچے لاپتا، ایمرجنسی نافذ

میڈیا رپورٹس کے مطابق گوادالوپ دریا کے کنارے واقع کیمپ مسٹک نامی گرمیوں کے کیمپ سے 27 لڑکیاں تاحال لاپتا ہیں۔ مقامی حکام کے مطابق یوم آزادی کے طویل ہفتے کے دوران تقریباً 750 لڑکیاں دریا کے کنارے کیمپ لگا رہی تھیں۔

علاقے میں جمعہ کے روز شدید بارش کے باعث دریا کا پانی صرف 45 منٹ میں 26 فٹ (8 میٹر) بلند ہو گیا جس نے مکانات اور گاڑیاں بہا دیں اور پورے علاقے کو بری طرح متاثر کیا۔

یہ بھی پڑھیے: ملک بھر میں طوفانی بارشوں اور سیلاب کا خطرہ، این ڈی ایم اے کا الرٹ جاری

حکام کا کہنا ہے کہ اب تک تقریباً 850 افراد کو بچایا جا چکا ہے جبکہ 1,700 سے زائد امدادی کارکن کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ ریسکیو ٹیمیں لاپتا لڑکیوں اور دیگر افراد کی تلاش میں مسلسل مصروف ہیں تاہم دوسری جانب مزید بارشوں کی پیش گوئی نے خطرے میں اضافہ کر دیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

پڑھیں:

تنزانیہ میں الیکشن تنازع شدت اختیار کرگیا، مظاہروں میں 700 افراد ہلاک

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تنزانیہ میں عام انتخابات کے نتائج نے ملک کو شدید سیاسی بحران میں دھکیل دیا ہے، جہاں اپوزیشن جماعتوں نے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے نتائج تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق صدر سمیعہ صولوہو حسن نے عام انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی تھی، تاہم اپوزیشن کا دعویٰ ہے کہ ان کے مرکزی رہنماؤں کو قید میں ڈال دیا گیا یا انہیں انتخابی عمل میں حصہ لینے سے روک دیا گیا، جس کے باعث نتائج مشکوک بن گئے ہیں۔

اپوزیشن جماعت  چادیما نے نتائج کو غیر شفاف قرار دیتے ہوئے ملک گیر احتجاجی تحریک کا آغاز کردیا ہے اور دارالحکومت سمیت کئی شہروں میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے ہیں، جہاں مظاہرین اور سیکورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔

اپوزیشن ذرائع کے مطابق پولیس اور فوج کی فائرنگ اور تشدد کے نتیجے میں اب تک 700 سے زائد افراد ہلاک جب کہ سیکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔

مظاہرین نے کئی علاقوں میں سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کیں، گاڑیوں کو آگ لگائی اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس، لاٹھی چارج اور فائرنگ کا استعمال کیا۔ دوسری جانب حکومت نے دارالحکومت سمیت ادیگر حساس شہروں میں کرفیو نافذ کر دیا ہے، انٹرنیٹ سروسز بھی معطل ہیں جب کہ فوج کو سڑکوں پر تعینات کر دیا گیا ہے۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے مظاہرین کی ہلاکتوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکورٹی فورسز کو عوام کے خلاف غیر ضروری طاقت کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق اب تک کم از کم 100 ہلاکتوں کی تصدیق ہوچکی ہے، تاہم اپوزیشن کا کہنا ہے کہ اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • میکسیکو کی سپرمارکیٹ میں دھماکا، 23 افراد ہلاک
  • ڈینگی سے ہلاکتوں کا سلسلہ نہ رک سکا، اسپتالوں میںجگہ کم پڑ گئی
  • میکسیکو کی سپرمارکیٹ میں دھماکہ، کم از کم 23 افراد ہلاک
  • میکسیکو: سپر اسٹور میں دھماکے بعد خوفناک آتشزدگی، 22 افراد ہلاک
  • کیوبا، جمیکا اور ہیٹی میں طوفان ملیسا سے ہلاکتوں کی تعداد 60 ہوگئی
  • سمندری طوفان نے کیوبا، جمیکا اور ہیٹی میں تباہی مچا دی؛ ہلاکتوں کی تعداد 60 ہوگئی
  • تنزانیہ میں الیکشن تنازع شدت اختیار کرگیا، مظاہروں میں 700 افراد ہلاک
  • پاپوا نیو گنی میں لینڈ سلائیڈ نگ سے 11افراد ہلاک
  • ویتنام: بارش اور سیلاب سے ہلاکتوں میں اضافہ‘ 11 افراد لاپتا
  • سیلاب سے متاثرہ 1 لاکھ 89 ہزار افراد کے بینک اکاؤنٹس کھل چکے ہیں: عرفان علی کاٹھیا