دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ، اٹک میں پولیس چوکی کی دو منزلہ عمارت منہدم
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافے کے باعث اٹک میں فورملی کے مقام پر قائم پولیس چوکی کی دو منزلہ عمارت منہدم ہوگئی۔ خوش قسمتی سے عمارت میں اس وقت کوئی عملہ یا ریکارڈ موجود نہیں تھا۔پولیس حکام کے مطابق عمارت کو گزشتہ رات خالی کرا لیا گیا تھا، جس کے باعث جانی نقصان سے بچا ممکن ہو سکا۔ تاہم مناسب حفاظتی انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے کروڑوں روپے کی یہ سرکاری عمارت پانی کے کٹائو کی نذر ہوگئی۔دریائے سندھ میں طغیانی کے باعث آس پاس کے نشیبی علاقوں میں خطرہ بڑھ گیا ہے۔ انتظامیہ نے عوام کو دریا کے قریب جانے سے گریز کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔محکمہ آبپاشی اور ضلعی انتظامیہ نے ممکنہ مزید نقصانات سے بچنے کے لیے متعلقہ علاقوں میں نگرانی بڑھا دی ہے، جبکہ خطرے کی زد میں آنے والی دیگر عمارتوں اور آبادیوں کے بارے میں بھی سروے شروع کر دیا گیا ہے۔مقامی افراد نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دریا کے کنارے آباد علاقوں میں فوری حفاظتی اقدامات کرے تاکہ مزید قیمتی املاک کو نقصان سے بچایا جا سکے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پیرس: دریائے سین 102 برس بعد عوامی تیراکی کے لیے کھول دیا گیا
پیرس کے تاریخی دریائے سین (Seine) کو 102 سال بعد پہلی بار عوامی تیراکی کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ ہفتے کے روز 3 مقامات پر باقاعدہ سوئمنگ ایریاز کا افتتاح کیا گیا، جو ماحول دوست اقدامات میں ایک نمایاں کامیابی قرار دی جا رہی ہے۔
دریائے سین میں 1923 سے تیراکی پر پابندی عائد کی گئی تھی، جب پانی میں بیکٹیریا کی زیادتی کے باعث اسے صحت کے لیے خطرناک قرار دیا گیا تھا۔
پیرس کی موجودہ میئر این ہدالگو (Anne Hidalgo) نے اس تاریخی موقع کو گرین پالیسیوں کی کامیابی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ تیراکی کا خواب، جس پر شک کیا گیا، ہم نے پورا کر دکھایا۔ اولمپکس 2024 سے قبل پانی کو صاف کرنے کے لیے 1.6 ارب ڈالر کی لاگت سے صفائی منصوبہ مکمل کیا گیا۔ ہدالگو نے خود بھی اولمپکس سے قبل دریائے سین میں تیراکی کرکے عوام کو یقین دلایا کہ پانی اب محفوظ اور صاف ہے۔
مزید پڑھیں: جمہوریہ چیک کے ٹھنڈے پانی میں تیراکی مقابلے، نیا ریکارڈ قائم
3 مخصوص مقامات کھول دیے گئے:ایک ایفل ٹاور کے قریب
دوسرا نوترے دام کیتھیڈرل کے پاس
تیسرا مشرقی پیرس میں
ہر مقام پر لائف گارڈز، شاورز، چینجنگ رومز اور بیٹھنے کے انتظامات موجود ہیں۔
یہ منصوبہ 1988 میں سابق صدر ژاک شیراک کے دور سے زیر غور تھا، تاہم پانی کی ناقص کوالٹی کے باعث متعدد بار ملتوی کیا گیا، حتیٰ کہ 2012 میں ایک تیراکی مقابلہ بھی منسوخ کرنا پڑا تھا۔
پانی کی صفائی کا یہ اقدام ماحولیاتی بہتری، شہری سہولتوں اور پائیدار ترقی کی علامت بن چکا ہے، اور اب پیرس کے باسیوں اور سیاحوں کو شہر کے دل میں قدرتی پانی سے لطف اندوز ہونے کا نایاب موقع فراہم کیا جا رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
102 سال بعد ایفل ٹاور پیرس تیراکی دریائے سین