اسلام ٹائمز: کربلا میں امام حسینؑ کی شہادت، اسلام کی حیاتِ نو کا ذریعہ بنی، آج بھی شہادتیں امتِ مسلمہ کی بیداری کا سبب ہیں۔ ہمارا یہ دور، جسے عصرِ غیبت کہا جاتا ہے، درحقیقت امامِ زمانہؑ کی نیابت کا عملی نمونہ پیش کر رہا ہے۔ ’’حسینؑ منی و انا من الحسینؑ‘‘ یہ حدیث نہ صرف نسبی رشتے کی نشاندہی کرتی ہے، بلکہ مقصدِ شہادت کی وحدت کی طرف بھی اشارہ کرتی ہے ۔ آج بھی ہر وہ قیادت جو "مِنْ الحسین" ہے، وہی راہِ حق پر چلنے والوں کو نورِ ہدایت بخشتی ہے۔ ہم خوش نصیب ہیں کہ ہمیں اہل بیتؑ کی سیرت پر چلنے والی قیادت میسر آئی۔ تحریر: ابو ہادی رضوی

1۔ مصائب میں چہرۂ انور: امام حسینؑ کی تاریخی سیرت 
امام حسینؑ پر روزِ عاشورا جیسے جیسے مصائب کی شدت بڑھی، آپ کا چہرہ مبارک روشن تر ہوتا گیا۔ تاریخی روایات کے مطابق، جب آپؑ تنہا رہ گئے، زخموں سے چور ہو چکے تھے، اور تشنگی نے جان لیوا شکل اختیار کر لی تھی، تب بھی آپ کے چہرے پر سکونِ ایمانی اور نورِ ولایت جگمگا رہا تھا۔ یہ کیفیت صرف جسمانی تابانی نہیں، بلکہ ربانی تائید کی علامت تھی، جس کا تذکرہ مصائبِ کربلا کی تفصیلات میں ملتا ہے ۔ جیسا کہ ایک روایت میں آیا ہے کہ ’’جب امامؑ میدانِ جنگ میں اترے، آپ کے چہرے پر ایسی تابانی تھی کہ دشمن بھی حیران رہ گیا‘‘۔

2۔ موجودہ دور میں رہبرِ انقلاب کی استقامت کا نمونہ
جس طرح امام حسینؑ مصائب میں مضبوط رہے، ان کے فرزند اور غلام آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای کی شخصیت بھی شدائد میں نورانیت کی زندہ مثال ہے۔
●  شہادتوں کے بعد تابانی:
شہید قاسم سلیمانی کی شہادت ہو یا سید حسن نصر اللہ کی، وہ شہید اسمٰعیل ہنیہ کے شہادت ہو یا شہید شہید یحی سنوار کی، یا حالیہ جنگ میں انقلاب اسلامی پر صیہونی حملوں کے نتیجے میں سپاہ پاسداران انقلاب اور آرمی کے سربراہوں اور جنرلز کی شہادتیں ہوں یا عظیم سائنسدانوں اور عوام کی شہادتیں، ان سب کے بعد بھی آپ کے چہرے کی ’’روحانی تابانی میں اضافہ‘‘ دیکھا گیا ہے۔ یہ کیفیت اُس "نورِ مصائب" کی یاد دلاتی ہے جو کربلا میں جلوہ گر ہوئی تھی۔  
● فلسطین اور صہیونی جارحیت:
غزہ کے مظلوموں پر ظلم کے دور میں بھی آپ کے خطابات میں امید اور جہد کی روشنی موجود رہتی ہے، جو اہل بیتؑ کی سیرت کی عکاسی کرتی ہے۔  

3۔ عشرۂ محرم ۱۴۴۷ ہجری: رہبر کی عدم موجودگی اور پھر اچانک شرکت
● دھمکیوں کے باوجود عاشورائی عزم:
امریکی و صہیونی دھمکیوں کے باعث رہبر کی مجالسِ عزاء میں عدم شرکت سے دل گرفتگی پھیلی، لیکن یہ فیصلہ بذاتِ خود حفاظتِ رہبریتِ امت کے لئے تھا۔  
● شبِ عاشور کی مجلس میں اچانک شرکت:
حسین علیہ السلام کا غلام ہو اور حسین علیہ السلام کی مجلس میں شرکت نہ کرے، ایسا ہو نہیں سکتا۔ جب آپ اچانک حسینیہ امام خمینیؒ میں تشریف لائے، تو حاضرین نے "حَیدَر حَیدَر" کے نعروں سے استقبال کیا۔ یہ منظر اُس روحانی تعلق کی یاد دلاتا ہے جو امام حسینؑ کے غلاموں کو ان کی ذات سے ہوتا ہے۔

4۔ نتیجہ: ایک جاوداں سیرت معصومین علیہ السلام  
● امام حسینؑ کی سیرت سے کسب شدہ یہ سیرت رہبر انقلاب کی استقامت کا مظہر ہے:
مصائب میں صبر، استقامت، اور نورِ ایمانی کی افزائش۔ جیسے کربلا میں شہادت، اسلام کی حیاتِ نو کا ذریعہ بنی، آج بھی شہادتیں امتِ مسلمہ کی بیداری کا سبب ہیں۔ ہمارا یہ دور، جسے عصرِ غیبت کہا جاتا ہے، درحقیقت امامِ زمانہؑ کی نیابت کا عملی نمونہ پیش کر رہا ہے۔ ’’حسینؑ منی و انا من الحسینؑ‘‘ یہ حدیث نہ صرف نسبی رشتے کی نشاندہی کرتی ہے، بلکہ مقصدِ شہادت کی وحدت کی طرف بھی اشارہ کرتی ہے ۔ آج بھی ہر وہ قیادت جو "مِنْ الحسین" ہے، وہی راہِ حق پر چلنے والوں کو نورِ ہدایت بخشتی ہے۔ ہم خوش نصیب ہیں کہ ہمیں اہل بیتؑ کی سیرت پر چلنے والی قیادت میسر آئی۔ جس طرح کربلا میں مصائب، نورِ امامت کو دھندلا نہ سکے۔ آج بھی ہمارا عزم ہے۔ "هذا هو عهدنا مع الحسين"۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کربلا میں کی شہادت کرتی ہے پر چلنے کی سیرت آج بھی

پڑھیں:

واقعہ کربلا حق پر ڈٹ جانے کا درس دیتا ہے: علامہ راغب حسین نعیمی

لاہور ( خصوصی نامہ نگار ) چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل علامہ ڈاکٹر محمد راغب حسین نعیمی نے کہاہے کہ واقعہ کربلا سے حق کیلئے ڈٹ جانے کا درس ملتا ہے۔ علما کرام معاشرے میں رواداری اوربھائی چارے کو فروغ دیں۔ محرم الحرام تمام مسلمانوں کیلئے قابل احترام ہے۔ امن وامان برقراررکھنے کیلئے ایک دوسرے کے ساتھ احترام سے پیش آنا چاہئے۔ سیدنا امام حسینؓ کی شہادت کے فلسفے کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ امام حسینؓ نے اپنا سب کچھ قربان کردیا مگر دین پر کسی بھی قسم کی آنچ نہ آنے دی۔ نواسہ رسول سیدنا حضرت امام حسینؓ نے دین اسلام کی خاطر جام شہادت نوش فرما کر اسلام کا پرچم سربلند کیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ نعیمیہ میں جمعۃ ا لمبارک کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا امام حسین ؓکی شہادت ہمیں باطل قوتوں کے سامنے ڈٹ جانے کا درس دیتی ہے۔ آپؓ کی عظیم قربانی مسلمانوں کیلئے تاقیامت مثال بن گئی۔آپؓ نے رسول اللہؐ  کی بارگاہ میں کامیابی حاصل کی اورجنت کی سرداری پائی

متعلقہ مضامین

  • امام حسین کی شہادت ہمیں ظلم کیخلاف ڈٹ جانے کا درس دیتی ہے، پیر مظہر
  • امام حسین کی شہادت ہمیں ظلم کیخلاف ڈٹ جانے کا درس دیتی ہے، پیر مظہر سعید
  • نواسہ رسولؐ کی جد و جہد ظلم و جبر کیخلاف سینہ سپر ہونے کا ابدی پیغام ہے، مریم نواز
  • امام حسینؓ کی سیرت سے رہنمائی لینے کی پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے، وزیراعظم
  • رہبر انقلاب اسلامی ایران اسرائیل جنگ کے بعد پہلی مرتبہ منظر عام پر آگئے
  • شہادت امام حسینؓ
  • امام حسین ؑ کے کلام و سیرت میں مقاومت کی تعریف اور مفھوم
  • ہیرو آف کربلا
  • واقعہ کربلا حق پر ڈٹ جانے کا درس دیتا ہے: علامہ راغب حسین نعیمی