بنگلہ دیش اور ویسٹ انڈیز کے لیے قومی کرکٹرز کا کیمپ 9 جولائی سے شروع ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
دورہ بنگلہ دیش اور ویسٹ انڈیز کے لیے پاکستانی اسکواڈ کا تربیتی کیمپ بدھ 9 جولائی سے کراچی میں شروع ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کرکٹ ٹیم اگلے 2 برسوں میں کب اور کہاں کھیلے گی؟
اس سلسلے میں اسکواڈ میں شامل ممکنہ کھلاڑیوں کی کراچی آمد کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ اہم سیریز کی تیاریوں سے متلعق ٹیم آفیشلز اور کوچز کی میٹنگز بھی شیڈول ہیں۔
تربیتی کیمپ 9 تا 15 جولائی کراچی میں جاری رہےگا۔ پاکستان کرکٹ ٹیم 16 جولائی کو ڈھاکہ پہنچےگی۔
واضح رہے کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان 3 ٹی 20 میچز 20، 22 اور 24 جولائی کو شیرِ بنگلہ کرکٹ اسٹیڈیم ڈھاکا میں کھیلے جائیں گے۔
مزید پڑھیے: پاکستان کرکٹ بورڈ میں مینٹور کی تنخواہیں کتنی ہیں؟ شعیب ملک کی وضاحت
بعد ازاں قومی اسکواڈ ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی 20 اور ون ڈے سیریز کھیلنے کے لیے امریکا اور پھر ویسٹ انڈیز جائے گا۔ دونوں ممالک کے درمیان ٹی 20 سیریز کے تینوں میچز بالترتیب 31 جولائی، 2 اور 3 اگست کو امریکی ریاست فلوریڈا میں کھیلے جائیں گے۔
دونوں ٹیموں کے مابین ایک روزہ میچز ٹرینیڈاڈ 8، 10 اور 12 اگست کو ہوں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان کرکٹ ٹیم پاکستان کرکٹرز کا تربیتی کیمپ دورہ بنگلہ دیش دورہ ویسٹ انڈیز کراچی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان کرکٹ ٹیم پاکستان کرکٹرز کا تربیتی کیمپ دورہ بنگلہ دیش دورہ ویسٹ انڈیز کراچی پاکستان کرکٹ ویسٹ انڈیز بنگلہ دیش کے لیے
پڑھیں:
اینڈی پائیکرافٹ تنازع، اندازہ نہیں تھا کیا فیصلہ ہوگا، اللہ نے پاکستان کی عزت رکھی، محسن نقوی
چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے متنازع میچ ریفری اینڈی پائیکرافٹ کی جانب سے معافی مانگنے کے بعد کہا ہے کہ کئی لوگوں نے میچ ریفری کے معاملے میں تعاون کیا، مسلسل اس ایشو کو دیکھ رہے تھے، خود بھی اندازہ نہیں تھا کہ کیا فیصلہ ہوگا۔
محسن نقوی نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں، اللہ نے پاکستان کی عزت رکھی، مجھے امید ہے آئندہ ہم کرکٹ پر فوکس کریں گے سیاست پر نہیں، ہمارا وقت کرکٹ پر لگنا چاہیے سیاست پر نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹیم سے امید ہے، وہ عمدہ پرفارمنس دکھائے گئی، قوم کو کہوں گا کہ ٹورنامنٹ کے آخر تک انہیں سپورٹ کریں، اگر کھلاڑیوں کی خامیاں ہوں گی تو ضرور انہیں دور کریں گے، ہمارے پاس سلیکٹرز کا پینل ہے جو پرفارمنس کا جائزہ لے گا، میرا وعدہ ہے کہ کہیں کمزوری نظر آئی تو اُسے دور کریں گے۔
اس موقع پر سابق چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کا مؤقف رہا کہ کھیل میں سیاست نہیں ہونی چاہیے، انہوں نے سیاست کی، ہم نے سیاست نہیں کھیلی، ہم نے اسپورٹس مین اسپرٹ کا مظاہرہ کیا، پاکستان نے میچ ریفری کی معافی کا کہا ہے اور وہ معافی آچکی ہے۔
سابق چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم کو سپورٹ کرنا چاہیے، اینڈی پائیکرافٹ لگتا ہے بھارت کے فیورٹ ہیں، اینڈی پائیکرافٹ مستقل فکسر ہیں، وہ 90 مرتبہ بھارت کے میچز میں میچ ریفری رہے ہیں، جو کہ حیرت انگیز بات ہے۔
رمیز راجہ نے مزید کہا کہ یہ ہماری فتح ہے، ایک نازک صورتحال بن گئی تھی، خوشی ہوئی کہ کوئی جذباتی فیصلہ نہیں کیا گیا، جتنی بھی بات کرنی ہو، اسے پاکستان ٹیم کی پرفارمنس کے ذریعے جواب دینا ہوگا، جو بھی ہمارے جذبات مجروح ہوئے ہیں وہ آپ فیلڈ میں بتائیں کہ ہم کتنے گریٹ کرکٹ نیشن ہیں۔
رمیز راجہ نے مزید کہا کہ پوسٹ میچ میں کی گئی بات مجھے بہت بُری لگی، اس کا ذمہ دار کون ہوگا، جو معافی آئی ہے، وہ اچھا اقدام ہے، کرکٹ کو کرکٹ ہی رہنے دینا چاہیے، یہ پولیٹیکل پلیٹ فارم بن جائے گا تو یہ سلسلہ پھر رکے گا نہیں، محسن نقوی نے بتایا کہ اس معاملے کی انکوائری ہوگی، اس کے ذمہ داران کا پتا لگا جائے گا۔