Jasarat News:
2025-09-17@23:23:59 GMT

برکس کا ابھرتا ہوا چیلنج

اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

عالمی سطح پر برکس (BRICS) گروپ کے بڑھتے ہوئے اثرات نے دنیا کی اقتصادیات پر امریکا کے اثر رسوخ کو چیلنج سے دوچار کردیا ہے، یہ گروپ دنیا کی نصف آبادی اور تقریباً 35 فی صد عالمی جی ڈی پی کی نمائندگی کرتا ہے، گزشتہ دنوں برکس نے ڈیویلپمنٹ بینک سے منسلک سرمایہ کاری کا نیا پلیٹ فارم شروع کرنے کا اعلان کیا ہے جسے بڑی طاقتوں کی بلیک میلنگ سے بچنے کے لیے اسے ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کے مقابل ایک متبادل سمجھا جا رہا ہے۔ نیو ڈیولپمنٹ بینک (NDB) کے تحت بننے والا ’’ملٹی لیٹرل گارنٹی فنڈ‘‘ رکن ممالک میں بنیادی ڈھانچے، ماحولیاتی اور پائیدار ترقی کے منصوبوں کے لیے سرمایہ کاری کو فروغ دے گا۔ یہ فنڈ فنانسنگ کے اخراجات اور نجی سرمایہ کاروں کے لیے خطرات کم کرے گا۔ یہ پلیٹ فارم ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کے مقابل ایک متبادل کے طور پر کام کرے گا، جس سے مغربی مالیاتی اداروں پر انحصار میں کمی ہوگی۔ یہ فنڈ مقامی کرنسیوں میں فنانسنگ کو فروغ دے گا، جو ڈالر کی بالادستی کو کم کرے گا اور کرنسی کے خطرات سے بچائے گا۔ علاوہ ازیں برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں منعقدہ برکس (BRICS) سربراہ اجلاس میں جاری ہونے والے سخت پیغامات نے نہ صرف معیشت بلکہ عالمی نظام کے از سرِ نو تعین کی نشاندہی کی ہے۔ اس اجلاس میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی دوٹوک گفتگو اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجارتی پالیسیوں پر تنقید نے اس بات کی طرف اشارہ دیا ہے کہ دنیا یک قطبی نظام سے کثیر قطبی دنیا کی طرف بڑھ رہی ہے۔ واضح رہے کہ دنیا کی اہم معیشتوں پر مشتمل برکس گروپ میں برازیل، روس، انڈیا، چین اور جنوبی افریقا شامل ہیں۔ 2009 میں برکس گروپ کی پہلی کانفرنس میں برازیل، روس، بھارت اور چین شامل تھے، بعد ازاں جنوبی افریقا بھی شامل ہوا۔ پچھلے سال مصر، ایتھوپیا، انڈونیشیا، ایران اور متحدہ عرب امارات کو بھی رکنیت دی گئی۔ سعودی عرب نے تاحال باضابطہ شمولیت اختیار نہیں کی، جب کہ 30 سے زائد ممالک برکس میں شمولیت یا شراکت داری میں دلچسپی ظاہر کر چکے ہیں۔ آٹھ ارب پر مشتمل دنیا کی مجموعی آبادی میں تین ارب تیس کروڑ افراد برکس گروپ سے وابستہ ممالک میں رہتے ہیں، اور ان ممالک کی قومی پیداوار 26 ٹرلین ڈالر ہے۔ برکس کی اصطلاح سب سے پہلے برطانیہ کے ایک ماہر معیشت، جم اونیل نے وضع کی تھی، جم اونیل نے سال 2001 میں ایک تحقیق میں’’برکس‘‘ کی اصطلاح ایجاد کی تھی جب انہوں نے اس بات پر زور دیا تھا کہ برازیل، روس، بھارت اور چین کا ترقی کا بہت بڑا پوٹینشل ہے اور عالمی نظام میں اصلاح کی ضرورت ہے تاکہ ان ملکوں کو اس نظام میں شامل کیا جائے۔ واضح رہے کہ برکس ممالک ماحولیاتی تحفظ اور مصنوعی ذہانت کے شعبے میں بھی تعاون کر رہے ہیں، جبکہ روس اور چین مغربی سیاسی بالادستی کے خلاف کھل کر بیانیہ قائم کر رہے ہیں۔ روس کی کوشش ہے کہ برکس کے ارکان کو اس پر مائل کیا جائے کہ بین الاقوامی لین دین کا ایک ایسا متبادل نظام بنایا جائے جو مغربی پابندیوں کے زیر اثر نہ ہو۔ اس صورتحال پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برکس کو دھمکی دی ہے کہ امریکا ان تمام ممالک پر اضافی 10 فی صد ٹیرف عائد کرے گا جو ترقی پذیر ممالک کے گروپ برکس کی ’’امریکا مخالف پالیسیوں‘‘ کی حمایت کریں گے۔ امریکی صدر کی اس دھمکی پر برکس سربراہ اجلاس میں نوٹس لیتے ہوئے ایک مشترکہ اعلامیے میں گروپ نے عالمی تجارتی نظام کو لاحق خطرات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹیرف میں اضافے سے عالمی تجارت کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ برکس کی حالیہ پیش رفت اور مالیاتی اقدامات سے بظاہر یہ تاثر ضرور مل رہا ہے کہ یہ گروپ موجودہ مغربی سرمایہ دارانہ نظام، خاص طور پر امریکا کی قیادت میں چلنے والے معاشی ڈھانچے کے لیے ایک بڑا چیلنج بننے جارہا ہے مگر حقیقت یہ ہے کہ برکس اگرچہ معاشی سطح پر مضبوط ہو چکا ہے، لیکن وہ ابھی تک ایک مکمل سیاسی اور عسکری اتحاد میں تبدیل نہیں ہوا، امریکا کی عسکری برتری آج بھی مسلمہ ہے وہ کوئی فیصلہ کرتا ہے، تو دنیا اس پر عمل کرتی ہے، چاہے وہ ایران ہو یا اسرائیل۔ ایک ایسے تناظر میں جب G7 اور G20 جیسے فورمز اندرونی اختلافات کی وجہ سے کمزور ہورہے ہیں، برکس کی پیش رفت ایک مثبت اشارہ ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: دنیا کی برکس کی کے لیے کرے گا

پڑھیں:

اسرائیل پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہوا، تمام مسلمان ممالک پالیسی مرتب کریں گے، سعید غنی

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر بلدیات سندھ نے کہا کہ کھجور فیسٹول کا افتتاح کرنا میرے لیے باعث افتخار ہے، کھجور فیسٹول ہمارے خلیجی ممالک کے ساتھ بہترین تعلقات کا ثبوت بھی ہے، سندھ کے کئی علاقوں میں بہترین کھجور پیدا کی جاتی ہے اور ہمارے یہاں کھجور سے بے شمار چیزیں بنائی جا رہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کا مسئلہ دنیا بھر کو درپیش ہے، مختلف بین الاقوامی ریسرچرز یہاں آئے ہوئے ہیں، بین الاقوامی ماہرین سے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے طریقہ ہائے کار سیکھیں گے، پاکستان میں دوسرا کھجور فیسٹیول منایا جا رہا ہے، اس ایکسپو سے مقامی آباد گاروں کو کھجور کی کاشت اور برآمدات میں بہتری کے مواقع میسر ہوں گے، اسرائیل پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہوا ہے، تمام مسلمان ممالک ممکنہ طور پر کوئی پالیسی مرتب کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایکسپو سینٹر کراچی میں منعقد ہونے والی دوسری پاکستان انٹرنیشنل کھجور فیسٹول سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے سی سی او ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی محمد فیض احمد، قونصل جنرل یو اے ای ڈاکٹر بخیت العتیق و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ کھجور فیسٹول کا افتتاح کرنا میرے لیے باعث افتخار ہے، کھجور فیسٹول ہمارے خلیجی ممالک کے ساتھ بہترین تعلقات کا ثبوت بھی ہے۔ سعید غنی نے کہا کہ سندھ کے کئی علاقوں میں بہترین کھجور پیدا کی جاتی ہے اور ہمارے یہاں کھجور سے بے شمار چیزیں بنائی جا رہی ہیں۔

سعید غنی نے کہا کہ کھجور کی صعنت کو کئی مسائل کا سامنا ہے، ماحولیاتی تبدیلی کھجور کی صعنت کے لیے کافی نقصان دے ثابت ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے کھجور سے دیگر مصنوعات کے ریسرچ سینٹر بنائے ہیں، کھجور فیسٹول کا مقصد دیگر ممالک میں کھجور کی ایکسپورٹ کو فروغ دینے میں مدد گار ثابت ہو رہا ہے۔ سعید غنی نے کہا کہ میں متحدہ عرب امارات حکومت، سفیر اور قونصل جنرل کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے اس فیسٹیول کے انعقاد سے سندھ اور پاکستان بھر کے کسانوں کو رابطے بڑھانے کے موقع فراہم کئے ہیں، جس سے پاکستان کے نہ صرف کاشتکاروں کو فائدہ ہوگا بلکہ پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر بھی بڑھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اس ایکسپو کی معاونت کیلئے موجود ہے۔ بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا کہ پوری دنیا نے قطر پر اسرائیلی حملے کی مذمت کی ہے، اقوامِ متحدہ نے بھی اس کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج اسرائیل پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہوا ہے، اب تمام مسلمان ممالک ممکنہ طور پر کوئی پالیسی مرتب کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں طبی سہولیات کانظام مکمل مفلوج ہوچکا ہے‘ جماعت اہلسنتّ
  • جموں وکشمیر دنیا کا سب سے زیادہ عسکری علاقہ بن چکا ہے، الطاف وانی
  • عالمی سطح پر اسرائیل کو ذلت اور شرمندگی کا سامنا
  • چین نے جرمنی کو پیچھے چھوڑ دیا، پہلی بار دنیا کے 10 بڑے جدت پسند ممالک میں شامل
  • اسرائیل پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہوا، تمام مسلمان ممالک پالیسی مرتب کریں گے، سعید غنی
  • پاکستان کا کرپٹو کرنسی میں ابھرتا ہوا عالمی مقام، بھارتی ماہرین بھی معترف
  •  اوزون کی تہہ کے تحفظ کا عالمی دن آج منایا جا رہا ہے
  • مغربی یورپ سے ہمیں چیلنج درپیش ہے، قطر اور دیگر ممالک نے اسرائیل کو تنہاء کر دیا ہے، نیتن یاہو
  • انسانیت کو جنگ و جدل سے بچانے کیلئے اللہ کی مرضی کا نظام قائم کرنا ہوگا، حافظ نعیم الرحمن
  • 7 ممالک جہاں آئی فون 17 کی قیمت پوری دنیا سے کم ہے