امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جاپان اور جنوبی کوریا سمیت مزید کئی ممالک پر ٹیرف لگانے کا اعلان کر دیا جس کی تفصیلات سامنے آگئیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے مختلف ممالک پر عائد تجارتی ٹیکسوں سے متعلق خطوط سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے شروع کر دئے۔

صدر ٹرمپ نے اعلان کیا کہ یکم اگست سے جاپان اور جنوبی کوریا سے آنے والی اشیاء پر 25 فیصد ٹیکس عائد ہوگا، امریکا نے تیونس پر 25 فیصد، انڈونیشیا پر 32 فیصد، بوسنیا پر 30 فیصد اور بنگلا دیش پر 35 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اس کے علاوہ امریکی صدر نے سربیا پر 35 اور کیمبوڈیا پر 36 فیصد ٹیرف عائد کیا ہے۔ جبکہ تھائی لینڈ سے 36 فیصد ٹیرف وصول کیا جائے گا۔

رپورٹ کے مطابق ملائیشیا اور قازقستان پر 25 فیصد ٹیرف لگے گا، جنوبی افریقا پر 30 فیصد، لاؤس پر 40 فیصد اور میانمار پر 40 فیصد ٹیرف عائد ہوگا۔

رائٹرز کے مطابق ٹرمپ کے ٹیرف اعلان نے وال اسٹریٹ کو ہلا کر رکھ دیا، جہاں ایس اینڈ پی 500 انڈیکس (.

SPX) میں نمایاں گراوٹ دیکھی گئی، اگرچہ ایشیائی منڈیوں نے اس خبر پر نسبتاً تحمل کا مظاہرہ کیا۔

ٹرمپ نے جاپان اور جنوبی کوریا کو لکھے گئے خطوط میں لکھا کہ اگر آپ کسی بھی وجہ سے اپنے ٹیرف بڑھانے کا فیصلہ کرتے ہیں، تو جو بھی شرح آپ طے کریں گے، وہ ہماری طرف سے عائد کردہ 25 فیصد ٹیرف پر مزید اضافہ ہوگا۔

یہ خطوط ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر جاری کیے۔

نئے ٹیرف یکم اگست سے نافذ العمل ہوں گے، تاہم یہ پہلے سے اعلان کردہ مخصوص شعبوں جیسے آٹو موبائل، اسٹیل اور ایلومینیم پر عائد ٹیرف میں شامل نہیں کیے جائیں گے۔

Post Views: 4

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: فیصد ٹیرف

پڑھیں:

برکس گروپ نے دوسرے ممالک کو کمزور کرنے کیلئے کبھی کام نہیں کیا، کریملن کا ردعمل

اس سے قبل چین نے بھی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی برکس ممالک پر 10 فیصد مزید ٹیرف کی دھمکی پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ٹیرف کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی مخالفت کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے برکس ممالک پر 10 فیصد اضافی ٹیرف کے  بیان پر کریملن نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ برکس گروپ نے دوسرے ممالک کو کمزور کرنے کے لیے کبھی کام نہیں کیا۔ ماسکو سے کریملن کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ کی برکس ممالک پر 10 فیصد اضافی ٹیرف کے بیان کا نوٹس لیا ہے، امریکی صدر ٹرمپ کے ایسے بیانات دیکھے ہیں۔

کریملن نے مزید کہا کہ لیکن یہاں یہ بات بہت اہم ہے کہ برکس باہمی مفادات کی بنیاد پر تعاون اور عالمی نقطہ نظر میں ہم آہنگی والے ممالک کا اتحاد ہے۔ کریملن کا کہنا ہے کہ برکس ممالک کا یہ تعاون نہ کبھی کسی تیسرے ملک کے خلاف تھا، نہ ہے اور نہ ہی ہوگا۔ اس سے قبل چین نے بھی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی برکس ممالک پر 10 فیصد مزید ٹیرف کی دھمکی پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ٹیرف کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی مخالفت کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • مناسب وقت پر ایران پر عائد پابندیاں بھی اٹھائی جا سکتی ہیں‘ایران کے ساتھ مذاکرات طے کر لیے ہیں.ڈونلڈ ٹرمپ
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جاپان، جنوبی کوریا سمیت 14 ممالک پر یکم اگست سے 25 فیصد ٹیرف نافذ کرنے کا عندیہ دے دیا
  • صدر ٹرمپ کا جاپان اور جنوبی کوریا سمیت مزید کئی ممالک پر ٹیرف لگانے کا اعلان
  • ٹرمپ کا 14 ممالک پر بھاری ٹیرف کا اعلان، کون کون سے ممالک زد میں؟
  • برکس گروپ نے دوسرے ممالک کو کمزور کرنے کیلئے کبھی کام نہیں کیا، کریملن کا ردعمل
  • برکس گروپ کے رکن ممالک پر 10 فیصد اضافی ٹیکس عائد کریں گے.صدرٹرمپ
  • جو ممالک برکس کی امریکہ مخالف پالیسیوں کی حمایت کریں گے ان پر 10 فیصد اضافی ٹیرف یعنی درآمدی ٹیکس عائد کیا جائے گا،ٹرمپ
  • برکس کے حامی ممالک تیار رہیں، 10 فیصد اضافی ٹیکس لاگو ہوگا، صدر ٹرمپ کا انتباہ
  • برکس بزنس فورم کا آغاز، ڈیجیٹل معیشت سمیت مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال