data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

یمن میں حوثی اکثریتی گروپ انصار اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ بحیرہ احمر میں ان کے حملے کا نشانہ بننے والا مال بردار بحری جہاز “میجک سیز” مکمل طور پر سمندر میں ڈوب گیا ہے۔

ترجمان کے مطابق، یہ جہاز بارہا مقبوضہ فلسطینی بندرگاہوں میں داخل ہونے کی حوثیوں کی جانب سے عائد کردہ پابندی کی خلاف ورزی کرتا رہا، جس کے بعد اسے بیلسٹک میزائلوں، تین ڈرونز اور دو ریموٹ کنٹرول کشتیوں سے نشانہ بنایا گیا۔

بتایا گیا ہے کہ مذکورہ بحری جہاز اسرائیل جا رہا تھا، اور اس کی منزل انصار اللہ کی جانب سے عائد پابندی کی خلاف ورزی تھی۔

ترجمان نے مزید کہا کہ جب تک اسرائیلی جارحیت جاری رہے گی، وہ فلسطینی عوام کی حمایت کرتے رہیں گے اور اسرائیل کے لیے کام کرنے والے کسی بھی بحری جہاز کے خلاف طاقت کے استعمال سے گریز نہیں کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ عرب میڈیا کے مطابق، گزشتہ روز یمن کے قریب ایک لائبیریائی مال بردار جہاز پر حملہ کیا گیا تھا، جس میں دو چھوٹی کشتیوں سے فائرنگ اور گرینیڈ حملے کیے گئے تھے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: بحری جہاز

پڑھیں:

اسرائیل کا یمن کے حوثیوں پر بڑا حملہ، تین اہم بندرگاہوں، پاور پلانٹ پر بمباری

اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے آغاز کے بعد سے اسرائیل کو لبنان میں حزب اللہ اور یمن میں حوثیوں کی طرف سے مسلسل میزائل اور راکٹ حملوں کا سامنا ہے، جو فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کے طور پر اسرائیل کو نشانہ بناتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل نے یمن میں حوثی اکثریتی جماعت انصار اللہ پر فضائی حملہ کر دیا۔ اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ یمن سے اسرائیل پر مسلسل حملے ہو رہے تھے، یمن میں الحدیدہ، الصلیف اور راس عیسیٰ پورٹ کو نشانہ بنایا، راس قطب پاور پلانٹ کو بھی نشانہ بنایا۔ اسرائیل کی فوج کے مطابق یہ حملے اُس وقت کئے گئے جب حوثی شدت پسندوں نے جنگ بندی کے بعد اسرائیل کی طرف کم از کم تین بیلسٹک میزائل داغے جن میں سے ایک کو کامیابی کے ساتھ روک لیا گیا تھا۔

اسرائیل فوج کا مزید کہنا تھا کہ حوثیوں نے اس جہاز پر ریڈار سسٹم نصب کیا تھا جسے وہ بین الاقوامی سمندری راستوں پر جہازوں کو ٹریک کرنے اور دہشت گردی کی کارروائیوں میں سہولت دینے کے لئے استعمال کر رہے تھے۔صیہونی فوج کے عربی زبان کے ترجمان آویچائی ادری نے حملوں سے قبل مقامی وقت کے مطابق پورٹس اور بجلی گھر کے لئے انخلا کی وارننگ جاری کی تھی۔

اسرائیلی وزیر دفاع اسرآئیل کٹز نے ان حملوں کو آپریشن بلیک فلیگ کا حصہ قرار دیا، اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ حوثی اپنے اقدامات کی بھاری قیمت ادا کرتے رہیں گے اور اگر وہ اسرائیل کی طرف ڈرونز اور بیلسٹک میزائل داغنا جاری رکھتے ہیں تو مزید حملے کئے جائیں گے۔

واضح رہے کہ یہ حملے ایسے وقت میں کئے گئے ہیں جب اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو واشنگٹن روانہ ہو کر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے لئے جا رہے ہیں۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے آغاز کے بعد سے اسرائیل کو لبنان میں حزب اللہ اور یمن میں حوثیوں کی طرف سے مسلسل میزائل اور راکٹ حملوں کا سامنا ہے، جو فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کے طور پر اسرائیل کو نشانہ بناتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی جہاز ڈرون حملے میں بحیرہ احمر میں ڈوب گیا؛ حوثی فورسز کا دعویٰ
  • یمنی حوثیوں کا اسرائیل پر ہائپرسونک بیلسٹک میزائل حملہ
  • بحیرہ احمر میں ایک صیہونی بحری جہاز کو نشانہ بنایا ہے، یمن
  • یمنی حوثیوں نے بحیرہ احمر میں یونانی مال بردار جہاز کو تباہ کردیا
  • اسرائیل نے یمن میں حوثیوں پر بڑا فضائی حملہ کر دیا
  • اسرائیل کا یمن کے حوثیوں پر بڑا حملہ، تین اہم بندرگاہوں، پاور پلانٹ پر بمباری
  • یمن کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں جہاز پر مسلح افراد کا حملہ
  • یوٹیلٹی سٹورز پر عوام کو 18 ارب کا کیڑوں والا آٹا کھلائے جانے کا انکشاف
  • اپوزیشن کا اسپیکر پنجاب اسمبلی کیخلاف عدالت جانے کا فیصلہ