—فائل فوٹو

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ میں ایک ماہ بعد بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کیلئے آیا ہوں، آج بھی پولیس نے ناکے پر روکا ہوا ہے۔

راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے قریب داہگل ناکے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بانی سے ملاقات کے نتیجے میں کوئی نہ کوئی حل نکل سکتا ہے۔

بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات ہیں کہ ملاقات میں رکاوٹ نہ ڈالی جائے، زیادہ لوگ ملیں گے تو اچھے اور دل جوئی والے پیغامات باہر آئیں گے۔

بیرسٹر گوہر نے فاٹا کمیٹی اجلاس بلانے کو آئین کی خلاف ورزی قرار دے دیا

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ فاٹا کمیٹی کا اجلاس بلانا آئین کی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا ہمیشہ قوم کے لیے اچھا پیغام ہوتا ہے،  ہماری کوشش ہے بانی اور بشریٰ بی بی کی فوری رہائی ہو، 700 دن سے زائد عرصہ ہو گیا، بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ جیل میں ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ اگر رہائی نہیں ہو رہی تو کم سے کم رسائی کا موقع دینا چاہیے، آگے بڑھنے کے لیے سختیاں نہیں ہونی چاہیے، رسائی ہوگی تو ہم ان سے ڈسکس کریں گے ہمیں کیا آفر ہے۔

ملاقات ہوگی تو اسیران کے خط پر بھی گفتگو ہو گی، وزیراعظم نے پارلیمنٹ میں مصافحہ کرتے کہا تھا ہمیں بات کرنی چاہیے، وزیراعظم نے کہا تھا آپ اسپیکر آفس کو یوٹیلائز کریں۔

بانی پی ٹی آئی نے حکومتی مذاکرات کی پیشکش کو ٹھکرا دیا تھا، بانی پی ٹی آئی کا مؤقف ہے کہ حکومت سنجیدہ ہے تو پہلے مثبت اقدامات کرے، ملاقات ہوئی تو حکومت کی مذاکراتی پیشکش پر بات کروں گا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی بیرسٹر گوہر نے کہا

پڑھیں:

بیرسٹر گوہر نے فاٹا کمیٹی اجلاس بلانے کو آئین کی خلاف ورزی قرار دے دیا

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ فاٹا کمیٹی کا اجلاس بلانا آئین کی خلاف ورزی ہے۔

اسلام آباد میں پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران بیرسٹر گوہر نے کہا کہ 25ویں ترمیم کے بعد قبائلی علاقے صوبائی حکومت میں ضم ہوچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کمیٹی کو ختم کیا جائے، 25 جون کو حکومت نے فاٹا سے متعلق ایک کمیٹی بنائی۔

بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ قبائلی علاقوں سے منتخب ممبران اسمبلی آج یہاں موجود ہیں،7 ممبران منتخب ایم این ایز میں سے 5 تحریک انصاف سے ہیں، 17 میں سے 14 ممبران صوبائی اسمبلی پی ٹی آئی کے ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ فاٹا کی کمیٹی کا اجلاس بلانا آئین کی خلاف ورزی ہے، قبائلی علاقوں میں جرگہ سسٹم بحالی کا مطالبہ سامنے نہیں آیا۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے یہ بھی کہا کہ فاٹا سے متعلق قانون سازی یا کوئی فیصلے کا اختیار صوبائی حکومت کا کام ہے، حکومت سے مطالبہ ہے کہ فاٹا سے متعلق کمیٹی کو ختم کیا جائے۔

اس موقع پر شاہ فرمان نے کہا کہ فاٹا انضمام اس لئے کیا تاکہ وہاں ترقی ہو، قانون سازی اس لیے کی گئی تاکہ فاٹا سے ممبران اسمبلی کو اختیار دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ فاٹا انضمام ہوگیا اور مرکز اور صوبوں سے معاہدہ کیا گیا، قبائل تھے، ہیں اور رہیں گے ہم ان کی زندگی تبدیل نہیں کرسکتے، جو مراعات فاٹا کےلئے تھیں ان میں اضافہ کرنا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • بانی چیئرمین سے احتجاجی تحریک پر گفتگو ہوئی ہے، بیرسٹر گوہر
  • بیرسٹر گوہر کی عمران خان سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
  • بیرسٹر گوہر کی عمران خان سے ملاقات، احتجاج میں عدم شرکت پر لوگوں کو پارٹی سے نہ نکالنے کی درخواست
  • بیرسٹر گوہر کی عمران خان سے ملاقات، کیا باتیں ہوئیں؟
  • پارلیمنٹ میں وزیر اعظم نے بات چیت شروع کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی: بیرسٹر گوہر
  • کوشش ہے کہ بات چیت اُن ہی سے ہو جن سے ہونی چاہیے: بیرسٹر گوہر
  • فی الحال ہمارا کسی قسم کا کوئی بیک ڈور ڈائیلاگ نہیں چل رہا، بیرسٹر گوہر
  • بیرسٹر گوہر نے فاٹا کمیٹی اجلاس بلانے کو آئین کی خلاف ورزی قرار دے دیا
  • بانی پی ٹی آئی سے کل بیرسٹر گوہر سمیت چھ وکلاء اور اہل خانہ ملاقات کرینگے