کانگریس نے کہا کہ نریندر مودی نے ملک کے وقار کا سودا کیوں کیا، اگر ٹرمپ کا دعویٰ درست ہے تو یہ نہایت سنجیدہ معاملہ ہے کہ ایک خودمختار ملک کی خارجہ پالیسی کو بیرونی دباؤ کے سامنے جھکانا قابل قبول نہیں ہوسکتا۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس کے سینیئر لیڈر جے رام رمیش نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان پر سخت ردعمل دیا ہے، جس میں انہوں نے ایک بار پھر دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ہی بھارت اور پاکستان کے درمیان ہونے والی ممکنہ ایٹمی جنگ کو روکا تھا اور وہ بھی صرف تجارتی دھمکی دے کر۔ جے رام رمیش نے اپنے ایکس ہینڈل پر نیوز ایجنسی "اے این آئی" کی ایک ویڈیو ری پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ گزشتہ 59 دنوں میں یہ 21واں موقع ہے جب ٹرمپ نے یہی دعویٰ دہرایا ہے۔ ویڈیو میں ٹرمپ کہتے ہیں "ہم نے کئی لڑائیاں روکیں، ان میں سب سے بڑی بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ تھی، ہم نے اسے تجارت کے ذریعے روکا، وہ شاید ایٹمی مرحلے پر پہنچ چکی تھی"۔ ٹرمپ مزید کہتے ہیں "ہم نے کہا کہ اگر آپ لڑیں گے تو ہم آپ سے کسی قسم کا لین دین نہیں کریں گے۔

جے رام رمیش نے اس پر سوال اٹھایا کہ کیا وزیراعظم نریندر مودی اس پر روشنی ڈالیں گے کہ ٹرمپ یہ بات بار بار کیوں کہہ رہے ہیں، کیا واقعی ایک بیرونی طاقت کی دھمکی پر ہندوستان نے جنگ روکی۔ انہوں نے یاد دلایا کہ بی جے پی کے ایک سابق رہنما گھنشیام تیواری نے مودی کو ایک وقت میں بی جے پی کا ٹرمپ کارڈ قرار دیا تھا۔ انہوں نے طنزیہ سوال کیا "کیا اب ٹرمپ کے اس کارڈ کا جواب دینا مودی کی ذمہ داری نہیں"۔ کانگریس کے آفیشل ایکس ہینڈل پر بھی ٹرمپ کی ویڈیو پوسٹ کی گئی ہے اور ساتھ لکھا گیا "ٹرمپ نے 21ویں بار کہا کہ میں نے بھارت پاکستان کے درمیان جنگ رکوائی"۔ کانگریس نے کہا کہ نریندر مودی نے ملک کے وقار کا سودا کیوں کیا۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ اگر ٹرمپ کا دعویٰ درست ہے تو یہ نہایت سنجیدہ معاملہ ہے۔ ایک خودمختار ملک کی خارجہ پالیسی کو بیرونی دباؤ کے سامنے جھکانا قابل قبول نہیں ہو سکتا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ

پڑھیں:

بھارت کی اشتعال انگیزی کا جواب سخت، فوری اور فیصلہ کن ہوگا، آرمی چیف کا نیشنل ڈٰیفینس یونیورسٹی میں خطاب

آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے پاکستان کے دفاعی مؤقف کو دہراتے ہوئے واضح کیا کہ کسی بھی مہم جوئی، پاکستان کی خودمختاری اور سالمیت کو نقصان پہنچانے کی کوشش یا خلاف ورزی کا بغیر کسی ہچکچاہٹ کے فوری اور منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے اسلام آباد میں قائم نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے نیشنل سیکیورٹی اینڈ وار کورس مکمل کرنے والے مسلح افواج کے افسران سے خطاب کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

اپنے خطاب میں جنگ کے بدلتے ہوئے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ جدید دور میں پیچیدہ چیلنجز سے مؤثر طور پر نمٹنے کے لیے ذہنی تیاری، عملی فہم اور ادارہ جاتی پیشہ ورانہ مہارت ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی جیسے ادارے مستقبل کی ایسی قیادت تیار کرنے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں جو ہائبرڈ، روایتی اور غیر روایتی خطرات سے نبرد آزما ہونے کی صلاحیت رکھتی ہو۔

فیلڈ مارشل عاصم منیر نے خبردار کیا کہ ہماری آبادی کے مراکز، فوجی اڈوں، اقتصادی مراکز اور بندرگاہوں کو نشانہ بنانے کی کسی بھی کوشش کا شدید، گہرا، تکلیف دہ اور سوچ سے بڑھ کر زیادہ سخت جواب دیا جائے گا، انہوں نے سول اور ملٹری اداروں کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

بھارت کو شدید تنقید کا نشانہ

اپنے خطاب میں آرمی چیف نے بھارت کی جانب سے ’آپریشن سندور‘ کے دوران اپنے مقرر کردہ فوجی اہداف حاصل کرنے میں ناکامی کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی طرف سے پیش کی جانے والی غیر منطقی توجیہات دراصل اس کی آپریشنل تیاری اور اسٹریٹجک دور اندیشی کی کمی کو ظاہر کرتی ہیں۔

انہوں نے بھارت کی جانب سے ’آپریشن بنیان مرصوص‘ میں پاکستان کی کامیابی پر بیرونی حمایت کے الزامات کو غیر ذمہ دارانہ اور حقائق کے منافی قرار دیا، فیلڈ مارشل کے مطابق، ایسے بیانات بھارت کی پاکستان کی دہائیوں پر مبنی حکمتِ عملی، مقامی صلاحیت اور مضبوط اداروں پر مبنی کامیابی کو تسلیم نہ کرنے کی ہچکچاہٹ کو ظاہر کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں:

فیلڈ مارشل کا کہنا تھا کہ خالصتاً دوطرفہ فوجی تصادم میں دیگر ملکوں کو شامل کرنا بھارت کی ناقص سیاسی کوشش ہے، اور اس قسم کے بے بنیاد بیانات کا مقصد خطے میں بھارت کے فرضی نیٹ سیکیورٹی کردار کو گھڑنے کی ناکام کوشش ہے، خصوصاً ایسے وقت میں جب خطے کے ممالک بھارت کی جارحانہ اور ہندوتوا پر مبنی حکمتِ عملی سے تنگ آ چکے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ تنگ نظر اور خودغرضانہ بھارتی رویے کے برعکس پاکستان نے اقوام عالم میں باہمی احترام، امن اور اصولی سفارتکاری کی بنیاد پر دیرپا شراکت داری قائم کی ہے اور خود کو نیٹ ریجنل اسٹیبلائزر کے طور پر منوایا ہے۔

پاکستان کے اصولی مؤقف کا اعادہ

آرمی چیف نے پاکستان کے دفاعی مؤقف کو دہراتے ہوئے واضح کیا کہ کسی بھی مہم جوئی، پاکستان کی خودمختاری اور سالمیت کو نقصان پہنچانے کی کوشش یا خلاف ورزی کا بغیر کسی ہچکچاہٹ کے فوری اور منہ توڑ جواب دیا جائے گا، انہوں نے خبردار کیا کہ ہماری آبادی کے مراکز، فوجی اڈوں، اقتصادی مراکز اور بندرگاہوں کو نشانہ بنانے کی کسی بھی کوشش کا شدید، گہرا، تکلیف دہ اور سوچ سے بڑھ کر زیادہ سخت جواب دیا جائے گا۔

فیلڈ مارشل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ کسی بھی ممکنہ کشیدگی کی مکمل ذمہ داری اس بصیرت سے محروم اور مغرور جارح پر عائد ہوگی، جو ایک خودمختار ایٹمی ریاست کے خلاف اشتعال انگیزی کے ممکنہ تباہ کن نتائج کا ادراک نہیں رکھتا۔

جنگ کا نظریہ: بیانات سے نہیں، عزم و قابلیت سے

فیلڈ مارشل عاصم منیر نے زور دیا کہ جنگیں میڈیا کی بیان بازی، درآمد شدہ فینسی اسلحہ یا سیاسی نعرے بازی سے نہیں بلکہ یقینِ محکم، پیشہ ورانہ قابلیت، آپریشنل شفافیت، اداروں کی مضبوطی اور قومی عزم و حوصلے سے جیتی جاتی ہیں۔

انہوں نے مسلح افواج کی پیشہ ورانہ مہارت، جذبے اور جنگی تیاری پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے فارغ التحصیل افسران کو دیانتداری، بے لوث خدمت اور قوم کے لیے غیر متزلزل عزم پر ثابت قدم رہنے کی ہدایت کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آرمی چیف اسلام اباد اشتعال انگیزی اقتصادی مراکز ایٹمی ریاست بھارت بیان بازی پاکستان پیشہ ورانہ قابلیت دفاعی مؤقف عاصم منیر فیلڈ مارشل فینسی اسلحہ نعرے بازی نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی یقینِ محکم

متعلقہ مضامین

  • مودی بھارت کی تاریخ کے بدترین وزیرِاعظم قرار
  • کانگریس رہنما مانی شنکر آئر نے مودی کو بھارت کی تاریخ کا بدترین وزیرِاعظم قرار دیدیا
  • بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا منہ توڑ اور سوچ سے بڑھ کر جواب دیا جائے گا: فیلڈ مارشل
  • بھارت کی اشتعال انگیزی کا جواب سخت، فوری اور فیصلہ کن ہوگا، آرمی چیف کا نیشنل ڈٰیفینس یونیورسٹی میں خطاب
  • بھارت کی مہم جوئی کا فوری اور سخت جواب دیا جائے گا،فیلڈ مارشل سیدعاصم منیر
  • حماس کیساتھ رواں ہفتے معاہدہ طے ، جنگ بندی کے زیادہ امکانات ہیں، امریکی صدرٹرمپ کا دعویٰ
  • ایران نے امریکی ایئربیس پر حملے کی پیشگی اطلاع دی تھی، ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ
  • مودی حکومت غربت و عدم مساوات چھپانے کی کوشش کررہی ہے، کانگریس
  • دوست اور دشمن، سب عمران کو نشانہ بنانے پر تُلے ہوئے ہیں، قریبی ساتھی کا دعویٰ