بلوچستان میں اداروں کا آپریشن، کروڑوں روپے مالیت کی شراب برآمد
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
پاک بحریہ اور ڈائریکٹوریٹ آف ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ اینٹی نارکوٹکس (ساؤتھ زون بلوچستان) نے جوائنٹ میری ٹائم انفارمیشن کوآرڈینیشن سینٹر کے تعاون سے گڈانی کے ساحلی علاقے میں انسداد منشیات کے آپریشن کے دوران بڑی مقدار میں شراب ضبط کرلی۔ جس کی مالیت 35 کروڑ روپے بتائی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت بلوچستان کا منشیات بحالی مرکز کس طرح مریضوں کو صحت اور روزگار کی طرف لا رہا ہے؟
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یہ کھیپ بین الاقوامی مقامات سے سمندر کے راستے پاکستان پہنچائی جا رہی تھی۔ ضبط شدہ شراب کو مزید قانونی کارروائی کے لیے ڈائریکٹوریٹ آف ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ اینٹی نارکوٹکس (ساؤتھ زون بلوچستان) کے حوالے کردیا گیا ہے۔
اینٹی نارکوٹکس آپریشن کا کامیاب انعقاد پاک بحریہ کی سمندری نگرانی، پیشہ ورانہ مہارت اور سمندر میں امن و سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے غیر قانونی سرگرمیوں کو روکنے کے عزم کا مظہر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد پولیس کی منشیات فروشوں کیخلاف بھرپور کارروائیاں، 1043 ملزمان گرفتار
پاک بحریہ خطے کی سمندری حدود میں ہر طرح کی غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے ہمہ وقت سرگرم ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آپریشن اینٹی نارکوٹکس بلوچستان پاک بحریہ کروڑوں روپے مالیت منشیات برآمد وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اینٹی نارکوٹکس بلوچستان پاک بحریہ کروڑوں روپے مالیت منشیات برا مد وی نیوز اینٹی نارکوٹکس پاک بحریہ کے لیے
پڑھیں:
محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ خیبر پختونخوا میں کروڑوں کی بےقاعدگیوں کا انکشاف
—فائل فوٹومحکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ خیبر پختونخوا میں کروڑوں روپوں کی بےقاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
آڈٹ رپورٹ 25-2024 کے مطابق محکمہ پانی بلوں کی مد میں 36 کروڑ روپے کے بقایاجات وصول کرنے میں ناکام رہا، صوبے بھر میں 49 ہزار 622 واٹر کنکشنز ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ 24-2023ء میں 2 کروڑ 72 لاکھ 44 ہزار سے زیادہ کے پانی بلز وصول کیے گئے۔
پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ہری پور میں آئیسکو کو 20 لاکھ روپے زیادہ ادائیگی کا انکشاف ہوا ہے۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق قبائلی اضلاع میں ترقیاتی اسکیموں میں ٹھیکیداروں کو 5 کروڑ 70 لاکھ روپے کی اضافی ادائیگیاں کی گئیں، مہمند میں 2 ارب 94 کروڑ 50 لاکھ کے ترقیاتی منصوبے شروع کیے گئے، ترقیاتی منصوبوں پر 3 کروڑ 79 لاکھ روپے سے زیادہ خرچ کیے گئے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ مہمند میں ترقیاتی منصوبوں میں ٹھیکیداروں کو ساڑھے 26 لاکھ روپے اضافی ادا کیے گئے۔