جماعت اسلامی ضلع سکھر کا اہم مشاورتی اجلاس
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سکھر(نمائندہ جسارت) جماعت اسلامی ضلع سکھر کے نظم ضلع،امرائے مقامات وتحاصیل کا ایک اھم مشاورتی اجلاس قائم مقام امیر ضلع حافظ امان اللہ تنیو کی زیر صدارت منعقد ھوا، اجلاس میں نائب قیم صوبہ جماعت اسلامی سندھ علامہ مولانا حزب اللہ جکھرو نے خصوصی شرکت کی ،جبکہ نائب امرائے جماعت اسلامی ضلع سکھر ایڈووکیٹ سلطان احمد لاشاری، حافظ عبدالحلیم تنیو ، امیر نیو تعلقہ سکھر میر ھزار خان لاشاری، احسان حفیظ شیخ ، عبدالغفور ، سمیت نظم ضلع کے زمہ داران ، امرائے مقامات وتحاصیل شرکت کی ،اجلاس میں امیر جماعت اسلامی پاکستان کی ھدایات کی روشنی میں ‘‘عوامی کمیٹیز جماعت اسلامی’’بنانے کا فیصلہ کیا گیا اور تفصیلات طے کی گئیں، بنائے گئے ممبران کو جماعت میں شامل کیا جائے گا۔مولانا حزب اللہ جکھرو نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ جماعت اسلامی کی عوامی کمیٹیوں کے قیام کا مقصد تنظیمی کام کو مذید موثر و مستحکم اور عوامی رابطہ کو مربوط بنانا ھے ،عوامی کمیٹیاں عوام الناس سے رابطے میں رہ کر مسائل حل کریں گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی
پڑھیں:
پیپلز پارٹی، ن لیگ یا پی ٹی آئی سب اسٹیبلشمنٹ کے مہرے ہیں، حافظ نعیم
لاہور:امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی، ن لیگ یا پی ٹی آئی سب اسٹیبلشمنٹ کے مہرے ہیں۔ اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت نے انتخابی نظام کا حلیہ بگاڑ دیا ہے۔
لاہور میں تربیت گاہ سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ مخصوص نشستوں کے غیر منصفانہ فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے یہ سیٹیں پی ٹی آئی کو دینے کا مطالبہ کیا، یہاں سیٹیں چھینی اور من پسند لوگوں میں بانٹی جاتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مقتدر ٹولہ کسی آئین و قانون کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے ملک کو بند گلی میں دھکیلنے پر تلا بیٹھا ہے، اربوں روپے کے اشتہارات دیکر خوشحالی کے جھوٹے دعوے کرنا حکمرانوں کا پسندیدہ مشغلہ بن چکا ہے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ باجوہ کو ایکسٹیشن دینے اور اپنی تنخواہوں میں اضافے کے لیے یہ سب اکٹھے ہو جاتے ہیں مگر غزہ و کشمیر میں ہونے والے ظلم پر سب خاموش ہو جاتے ہیں۔ حکمرانوں کا کام مذمت کرنا نہیں بلکہ اقدامات اٹھانا ہوتا ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ہماری جماعت ملک سے گالی، گولی، تعصب اور نفرت کی سیاست کو ختم کرے گی۔ جماعت اسلامی ملک میں آئین و دستور کی بالا دستی اور قانون کی حکمرانی چاہتی ہے۔ قوم کو فروعی اختلافات سے نکال کر اتحاد و یکجہتی کے لیے کوشاں اور سیاسی عمل کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔