وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی زیر صدارت ضم اضلاع میں امن و امان کی صورتحال بارے اجلاس ، اے پی سی بلانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 جولائی2025ء) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت شمالی و جنوبی وزیرستان سمیت ضم اضلا ع میں امن وامان کی صورتحال پر ایک اعلیٰ سطحی اجلاس وزیر اعلیٰ ہاوس پشاور میں منعقد ہوا جس میں دہشت گردی کے خاتمے کےلئے تمام مکاتبِ فکر اور عوام کا مشترکہ اور متفقہ لائحہ عمل بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس مقصد کےلئے آل پارٹیز کانفرنس بُلانے کا بھی فیصلہ ہوا ہے۔
کانفرنس میں شرکت کےلئے تمام سیاسی جماعتوں کے پارلیمنٹری لیڈرز کو دعوت نامے ارسال کئے جائیں گے۔ اجلاس میں حکومتی نمائندہ وفدتشکیل دینے کا بھی فیصلہ ہوا جو تمام علاقوں کا دورہ کرکے عوامی مشاورت کے سلسلے کو مزید تیز کریگااجلاس میں متعلقہ صوبائی کابینہ اراکین اور اعلیٰ سرکاری حکام بھی شریک ہوئے۔(جاری ہے)
وزیر اعلیٰ نے اجلاس سے اپنے خطاب میں کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ سیاست سے بالاتر ہوکر تمام سیاسی جماعتیں ایک پلیٹ فارم سے امن وامان کے قیام کے لئے مشترکہ لائحہ عمل اپنائیں اور عوامی نمائندے یک زبان ہوکر دہشت گردی کے خاتمے کی حکمت عملی کا اطلاق یقینی بنائیں۔
وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ معنی خیز اقدامات ،باہمی مشاورت اور متفقہ فیصلوں کے ذریعے ہی دائمی امن قائم ہوسکتا ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے وزیر اعلی
پڑھیں:
سہیل آفریدی کا سیاسی رہنماؤں سے رابطے کے بعد سیاسی جماعتوں کا جرگہ بلانےکا فیصلہ
وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے ان ہاؤس کمیٹی کے تحت تمام سیاسی جماعتوں کا جرگہ بلانے کا فیصلہ کرلیا۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نےمتعدد سیاسی رہنماؤں سےٹیلیفونک رابطہ کیا ہے۔ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی مولانا فضل الرحمان، ایمل ولی، سراج الحق سے فون پرگفتگوہوئی، سہیل آفریدی کی امیر مقام، آفتاب شیرپاؤ اور محمد علی شاہ باچا سے بھی گفتگو ہوئی، وزیراعلیٰ نے سیاسی رہنماؤں سےصوبے میں امن و امان کی صورتحال پر مشاورت کی۔وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے سیاسی رہنماؤں سے رابطے کے بعد ان ہاؤس کمیٹی کے تحت تمام سیاسی جماعتوں کا جرگہ بلانےکا فیصلہ کیا۔وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے واضح کیاکہ تمام فریقین کو ساتھ لےکر پائیدار امن یقینی بنایا جائے گا، اختلاف رائے جمہوریت کا حسن ہے مگر امن سب کا مشترکہ ہدف ہے۔