Daily Ausaf:
2025-11-02@19:05:50 GMT

ایپل کانیا اسمارٹ آئی فون کیسا ہوگا؟

اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT

اسلام آباد( نیوز ڈیسک) ایپل کی جانب سے ستمبر 2025 میں آئی فون 17 سیریز کو متعارف کرایا جائے گا۔یہ سیریز معمول کے آئی فون 17، آئی فون 17 پرو اور 17 پرومیکس کے ساتھ کمپنی کے سب سے پتلے اسمارٹ فون آئی فون 17 ائیر پر مشتمل ہوگی۔
اس بہت زیادہ پتلے فون کے بارے میں کافی کچھ پہلے ہی سامنے آچکا ہے۔مگر اب اس کے ڈمی یونٹ کی ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں اس فون کو ہر زاویے سے دکھایا گیا ہے۔
ویڈیو سے فون کے ڈیزائن کے ساتھ ساتھ یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ یہ کتنا پتلا آئی فون ہے۔
آئی فون 17 ائیر کے بارے میں مختلف لیکس میں بتایا گیا ہے کہ اس کی موٹائی محض 5.

5 یا 5.65 ملی میٹر ہوگی۔اگرچہ یہ واضح تو نہیں کہ موٹائی کتنی ہوگی مگر پھر بھی یہ فون متاثر کن حد تک پتلا ہوگا اور اس کا وزن بھی محض 145 گرام ہوگا۔
اس سے قبل مختلف رپورٹس میں آئی فون 17 ائیر کے بارے میں کافی لیکس سامنے آئی تھیں۔بلومبرگ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ آئی فون 17 ائیر کی مجموعی موٹائی محض 5.5 ملی میٹر ہوگی جبکہ بیک پر صرف ایک کیمرا موجود ہوگا۔
ایپل اے 19 چپ اور دیگر فیچرز آئی فون 17 اسٹینڈرڈ ماڈل جیسے ہوں گے جبکہ قیمت 900 ڈالرز کے قریب ہوگی۔
رپورٹ کے مطابق یہ ایپل کا پہلا ایسا آئی فون بھی ہوسکتا ہے جس میں کوئی پورٹ نہیں ہوگی۔جی ہاں واقعی یہ پورٹ فری آئی فون ہوگا جس کے بارے میں افواہیں برسوں سے سامنے آرہی ہیں۔
اب تک کوئی اور ایسا اسمارٹ فون تیار نہیں ہوسکا جس میں کوئی پورٹ موجود نہ ہو تو یہ دنیا کا سب سے پتلا اسمارٹ فون ہوگا ہی اس کے ساتھ ساتھ پہلا پورٹ فری فون بھی ہوگا۔
برطانیہ کا ہورائزن اسکینڈلمزید پڑھیں

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ا ئی فون 17 ائیر ا ئی فون 17 ا کے بارے میں

پڑھیں:

پنجاب میں ائیر کوالٹی انتہائی خطرناک سطح پر پہنچ گیا، شہری مختلف بیماریوں میں مبتلا ہونے لگے

آج ڈیرہ غازی خان اور قصور میں ائیر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 500 ریکارڈ کیا گیا، جو خطرناک ترین سطح ہے۔ ان دونوں شہروں نے آلودگی کے لحاظ سے لاہور کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔

لاہور میں الودگی انتہائی حد تک بڑھ گئی جو انسانی صحت کیلئے انتہائی مضحر ہے، شہری نزلہ زکام بخار سانس کی بیماریوں میں مبتلا ہونے لگے ہیں۔

حکومت پنجاب کی جانب سے آلودگی کی روک تھام کیلئے کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے، ترقیاتی کاموں اور صفائی سے قبل پانی کے چھڑکاو کا سلسلہ جاری ہے۔

دھوآں چھوڑنے والی گاڑیوں  الودگی پھیلانے والے بھٹو کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں، شہر بھر کے ہوٹلوں بار بی کیو کو کوئلہ اور لکڑیاں جلانے کی ڈیڈ لائن ختم ہوگئی، ماہرین کے مطابق بیماریوں سے بچنے کیلئے ماسک اور عینک کا استعمال کریں۔

پنجاب کے بیشتر شہر فضائی آلودگی اور سموگ کی شدید لپیٹ میں ہیں، جہاں ہفتے کی صبح فضائی معیار خطرناک حد تک گر گیا۔

بین الاقوامی ماحولیاتی ادارے آئی کیو ائیر کے مطابق صبح نو بجے ڈیرہ غازی خان اور قصور میں ائیر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 500 ریکارڈ کیا گیا، جو خطرناک ترین سطح ہے۔ ان دونوں شہروں نے آلودگی کے لحاظ سے لاہور کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔

اے کیوائیر پنجاب کے مطابق لاہور میں صبح کے وقت اے کیو آئی 385، شیخوپورہ میں 313 اور گوجرانوالہ میں 243 ریکارڈ کیا گیا۔

بین الاقوامی ادارے آئی کیو ائیر کے مطابق گوجرانوالہ میں آلودگی کی شدت 442، لاہور میں 400 اور فیصل آباد میں 337 تک پہنچ گئی۔ لاہور کے مختلف علاقوں میں آلودگی کی سطح میں نمایاں فرق دیکھا گیا۔

آئی کیو ائیر کے مطابق سول سیکرٹریٹ کے علاقے میں اے کیو آئی 1018، وائلڈ لائف پارکس میں 997 اور فاریسٹ ڈیپارٹمنٹ کے علاقے میں 820 ریکارڈ کیا گیا۔ تاہم سرکاری اعداد و شمار کے مطابق شاہدرہ، ملتان روڈ اور جی ٹی روڈ پر اے کیو آئی 500، برکی روڈ پر 396، ایجرٹن روڈ پر 377 اور کاہنہ میں 365 رہا۔

ماحولیاتی ماہرین کے مطابق بھارتی سرحدی علاقوں سے آنے والی آلودہ مشرقی ہوائیں، درجہ حرارت میں کمی، کم ہوا کی رفتار (ایک سے چار کلومیٹر فی گھنٹہ) اور بارش نہ ہونے کے باعث آلودگی کے بکھراؤ میں کمی دیکھی جارہی ہے۔

محکمہ تحفظ ماحولیات پنجاب کے مطابق دن کے اوقات، خصوصاً دوپہر ایک بجے سے شام پانچ بجے کے درمیان، ہوا کی رفتار میں معمولی اضافہ متوقع ہے جس سے فضائی معیار میں جزوی بہتری آسکتی ہے۔

پاکستان ائیر کوالٹی انیشی ایٹو کی ممبر اور ماہر ماحولیات مریم شاہ کہتی ہیں  2025 میں سال کے آغاز پر فضا نسبتاً صاف تھی، تاہم اکتوبر میں پی ایم 2.5 کی سطح گزشتہ سال 2024 کے مساوی ہو گئی ہے۔

ماہرین کے مطابق ہم نومبر میں، جو سموگ کا سب سے خطرناک مہینہ سمجھا جاتا ہے، اسی بلند آلودگی کی بنیاد کے ساتھ داخل ہو رہے ہیں جس کے بعد پچھلے سال شدید سموگ دیکھی گئی تھی۔ موجودہ بلند سطح اور موسمی حالات کے امتزاج سے امسال بھی شدید سموگ کے خطرے میں اضافہ ہوگیا ہے۔

محکمہ ماحولیات کا کہنا ہے کہ حکومت پنجاب صاف، صحت مند اور محفوظ فضا کے قیام کے لیے تمام اداروں کے اشتراک سے مسلسل اقدامات کر رہی ہے۔

محکمہ ماحولیات کے ترجمان کے مطابق پنجاب حکومت کے تمام متعلقہ ادارے وزیراعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر انسدادِ سموگ کے لیے دن رات تین شفٹوں میں کام کر رہے ہیں۔ شہر کے مختلف علاقوں میں ٹریفک کنٹرول، پانی کے چھڑکاؤ اور انڈسٹریل چیکنگ مہم جاری ہے۔

پی ایم 2.5 اور پی ایم 10 کے ذرات کی مسلسل نگرانی کے لیے جدید مانیٹرنگ اسٹیشن متحرک ہیں۔

محکمہ ماحولیات نے شہریوں کو غیر ضروری سفر سے گریز، ماسک کے استعمال اور گھروں کے اندر رہنے کی ہدایت کی ہے۔

وزیراعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر تمام محکمے فعال — ٹریفک کنٹرول، پانی کے چھڑکاؤ اور انڈسٹری چیکنگ مہم جاری ہے، شہر کے مختلف علاقوں میں پی ایم 2.5 اور پی ایم 10 کی سطح کی نگرانی کے لیے جدید اسٹیشن متحرک ہے۔

محکمہ ماحولیات نے کہا کہ صورتحال قابو میں ہے، کسی قسم کی گھبراہٹ کی ضرورت نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایپل واچ صارفین کیلیے خوشخبری:واٹس ایپ کا نیا ورژن آزمائشی مرحلے میں داخل
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں رواں ہفتہ کیسا رہا؟
  • پنجاب میں ائیر کوالٹی انتہائی خطرناک سطح پر پہنچ گیا، شہری مختلف بیماریوں میں مبتلا ہونے لگے
  • بھارتی بیٹر شریاس ائیر کو اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا
  • اسحاق ڈار کا کینیڈین ہم منصب سے رابطہ، تجارت و سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق
  • جماعت اسلامی کااجتماعِ عام “حق دو عوام کو” کا اگلا قدم ثابت ہوگا، ناظمہ ضلع وسطی
  • ایپل واچ کیلئے واٹس ایپ ورژن کی آزمائش
  • افغان طالبان حکومت کے ساتھ مذاکرات کے اگلے مرحلے کے مثبت نتائج کے بارے میں پرامید ہیں، دفتر خارجہ
  • صوبوں کی نئی تقسیم کا فارمولا اور ممکنہ نام سامنے آ گئے
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟