کراچی میں شلوار قمیض پہنے شہری کو ریسٹورنٹ سے نکال دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11جولائی2025ء) کراچی میں انتظامیہ نے شلوار قمیض پہنے شہری کو ریسٹورنٹ سے نکال دیا۔کراچی میں قومی لباس پہنے شہری کو ریسٹورنٹ میں داخلے سے روک دیا گیا، شہری عبداللطیف ایڈووکیٹ نے کنزیومر کورٹ سے رجوع کرلیا۔ویٹر نے شہری سے کہا کہ ہم اس ڈریس کوٹ پر کھانا فراہم نہیں کرسکتے۔
(جاری ہے)
درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ 18 مئی کو نجی ریسٹورنٹ میں کھانے کے لیے گیا تو ویٹر نے روک لیا، منیجر نے شلوار قمیض کو چیپ ڈریسنگ قرار دیا۔
شہری عبداللطیف نے کہا کہ منیجر نے کہا کہ تماشا نہ لگائیں ورنہ زبردستی نکالیں گے۔درخواست گزار شہری کے مطابق ہم نے اپنی بے عزتی پر ریسٹورنٹ کو لیگل نوٹس بھی بھیجا، لیکن انتظامیہ نے لیگل نوٹس کا بھی جواب نہیں دیا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
وہ مشہور اداکارہ کون ہے جسے پہلی ہی فلم سے نکال کر رانی مکھرجی کو کاسٹ کرلیا گیا
بالی ووڈ کے نواب خاندان کی بیٹی اداکارہ سوہا علی خان نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں ان کی پہلی ہی فلم سے نکال دیا گیا تھا۔
سیف علی خان کی بہن سوہا علی خان نے حال ہی میں انکشاف کیا ہے کہ کس طرح انہیں اپنی پہلی فلم پہلی سے نکال دیا گیا تھا، جس کے بعد وہ مالی مشکلات کا شکار ہو گئیں۔
ایک انٹرویو میں سوہا نے بتایا کہ انہوں نے اپنی بینک کی کارپوریٹ ملازمت چھوڑ کر فلم میں کام کرنے کا فیصلہ کیا تھا، حالانکہ اس وقت ان کی تنخواہ اچھی تھی اور وہ لندن میں بسنے کی منصوبہ بندی کر رہی تھیں۔
اداکارہ نے بتایا کہ ہدایتکار امول پالیکر نے انہیں فلم ’پہیلی‘ کے لیے کاسٹ کیا تھا، لیکن جب شاہ رخ خان نے فلم میں مرکزی کردار کے طور پر شمولیت اختیار کی تو سوہا کو نکال دیا گیا اور ان کی جگہ رانی مکھرجی کو لے لیا گیا۔
سوہا علی خان کے مطابق انہیں جب اچانک بتایا گیا کہ اب وہ فلم کا حصہ نہیں رہیں گی، تو وہ حیران اور پریشان ہو گئیں کیونکہ ان کے پاس کرایہ ادا کرنے کے بھی پیسے نہیں تھے اور وہ اپنی جاب چھوڑ چکی تھیں۔
یاد رہے کہ اس کے بعد اداکارہ سوہا علی خان نے بنگالی فلم ’ایتی شری کانتا‘ میں کام کیا جو 2004 میں ریلیز ہوئی، اور اسی سال انہوں نے فلم ’دل مانگے مور‘ سے بالی ووڈ میں قدم رکھا۔ یہ فلم ناکام رہی لیکن پھر دوسری فلم ’رنگ دے بسنتی‘ سے انہیں اصل شہرت حاصل ہوئی جس کے بعد انہوں نے مُڑ کر نہیں دیکھا۔