سندھ حکومت نے اجرک والی نمبر پلیٹس کی تبدیلی کا جبری کاروبار شروع کر دیا ہے، آصف صفوی
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
ایک بیان میں رہنما ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ ملکی عوام آٹا، چینی، ایشائے خوردونوش کے مہنگے ہونے اور مختلف مافیاز سمیت بے جا لگائے جانے والے ٹیکس سے تنگ ہیں، ملک میں مصنوعی مہنگائی اتحادی حکومت کی دین ہے، وفاقی و سندھ حکومتیں ذخیرہ اندوزی روکنے میں ناکام ہوگئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کراچی کے سیکرٹری اطلاعات آصف صفوی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت عوامی مشکلات کا باعث بنتی جارہی ہے، جبری اجرک والی نمبر پلیٹس کی تبدیلی کاکاروبار شروع کر دیا گیا ہے، نئی نمبر پلیٹس کے نام پر شہریوں سے رقم کی وصولی بھتہ خوری ہے، جس کی مذمت کرتے ہیں، عوام سندھ سرکار کی نااہلی کی وجہ سے مختلف بحرانوں کا شکار ہے، شہری پانی و بجلی کی رسد، صحت و تعلیم، سڑکوں پر بے ہنگم ٹریفک، مختلف اضلاع میں صفائی ستھرائی کے ناقص انتظامات اور ملازمتوں کے انتظار میں بوڑھے ہورہے ہیں، ان مسائل کے حل کیلئے کوئی سدباب نہیں وہیں شہریوں سے رقم وصول کرنے میں پھرتیاں دکھائی جارہی ہیں، بلاول بھٹو سندھ حکومت کی قانونی بھتہ خوری کا نوٹس لیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر نمبر پلیٹس کی تبدیلی اتنی ہی ضروری ہے تو شہریوں کو مشکلات میں ڈالنے کے بجائے مفت فراہم کی جائے۔ اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ملکی عوام آٹا، چینی، ایشائے خوردونوش کے مہنگے ہونے اور مختلف مافیاز سمیت بے جا لگائے جانے والے ٹیکس سے تنگ ہیں، ملک میں مصنوعی مہنگائی اتحادی حکومت کی دین ہے، وفاقی و سندھ حکومتیں ذخیرہ اندوزی روکنے میں ناکام ہوگئی ہے، پی ڈی ایم ٹو اتحادی صرف عوام کو ریلیف دینے کی باتیں ہی کر رہے ہیں عملی اقدام کچھ نہیں، ملک بھر میں ہنگامی بنیادوں پر عوام کو ریلیف دینے کیلئے اقدمات کئے جائیں، مصنوعی مہنگائی پھیلانے والے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت کاروائی کرکے قیمتوں کو مستحکم کیا جائے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نمبر پلیٹس سندھ حکومت
پڑھیں:
وزیراعلیٰ سندھ کی آٹے کی قیمت پر کڑی نظر رکھنے اور غیر ضروری مہنگائی روکنے کی ہدایت
مراد علی شاہ نے اسٹریٹجک ذخائر برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا اور ہدایت کی کہ فوڈ سیکیورٹی یقینی بنانے کیلئے بروقت انتظامات کیے جائیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبے میں گندم کے ذخائر اور فراہمی کی صورت حال کا جائزہ لیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے کے پاس فروری کے اختتام تک کیلئے وافر ذخائر موجود ہیں اور متعلقہ اداروں کو ہدایت کی ہے کہ آٹے کی قیمت پر کڑی نظر رکھی جائے اور غیر ضروری مہنگائی روکی جائے۔ وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی زیر صدارت وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی میں اجلاس ہوا، جہاں بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس وقت سندھ کے پاس 13 لاکھ ٹن گندم کا ذخیرہ موجود ہے اور وزیراعلیٰ کے سوال پر بتایا گیا کہ سندھ اور بلوچستان کیلئے مشترکہ طور پر ماہانہ گندم کی ضرورت 4 لاکھ ٹن ہے، جبکہ عام مارکیٹ میں مزید 6 لاکھ ٹن گندم دستیاب ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ موجودہ ذخائر صوبے کو فروری 2026ء تک سہارا دینے کیلئے کافی ہیں، اجلاس میں حکام نے بتایا کہ نئی فصل مارچ میں آنے کی توقع ہے، جس سے سپلائی کا تسلسل قائم رہے گا۔
وزیراعلیٰ نے اسٹریٹجک ذخائر برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا اور ہدایت کی کہ فوڈ سیکیورٹی یقینی بنانے کیلئے بروقت انتظامات کیے جائیں۔ انہوں نے محکمہ خوراک کو ہدایت کی کہ گندم اجراء پالیسی تیار کرکے حکومت کو منظوری کیلئے پیش کی جائے۔ مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ گندم کے آٹے کی قیمتوں کی سخت نگرانی کی جائے، تاکہ دستیاب ذخائر کے باوجود کسی غیر ضروری اضافے سے بچا جا سکے اور عوام کو مناسب قیمت پر آٹا میسر رہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے صوبے کے عوام کیلئے غذائی تحفظ اور قیمتوں کا استحکام یقینی بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔