data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد (صباح نیوز) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ایک مقامی عدالت نے دو صحافیوں اسد طور اور مطیع اللہ جان کے یوٹیوب چینلز بلاک کرنے کا حکم معطل کیا ہے۔ نیشنل کرائمز انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) کی درخواست پر مقامی عدالت کے ایک فیصلے کے خلاف دائر درخواستوں پر ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد ویسٹ محمد افضل مجوکا نے سماعت کی۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ درخواست گزاروں یعنی اسد طور اور مطیع اللہ جان کو اس حوالے سے کوئی نوٹس جاری نہیں کیا گیا تھا۔ سماعت کے دوران عدالت نے دونوں صحافیوں کے یوٹیوب چینلز پر عائد کی گئی پابندی ختم کرنے کا حکم دیا جبکہ این سی سی آئی کو آئندہ سماعت کے لیے نوٹس جاری کیا گیا ہے۔خیال رہے کہ 8 جولائی کو این سی سی آئی اے کی درخواست پر اسلام آباد کی ایک مقامی عدالت نے 27 یوٹیوب چینلز کو بلاک کرنے کا حکم دیا تھا۔ ان چینلز میں صحافیوں کے علاوہ سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی جماعت تحریک انصاف کا آفیشل چینل بھی شامل ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کرنے کا حکم اسلام آباد عدالت نے

پڑھیں:

27 یوٹیوب چینلز والوں کے خلاف مزید کیا کچھ ہوگا، وزیر مملکت طلال چوہدری نے بتادیا

وزیر مملکت برائے داخلہ سینیٹر طلال چوہدری نے کہا ہے کہ جن 27 یوٹیوب چینلز کو بین کیا جارہا ہے، ان کے خلاف کریمنل کارروائی ہوگی۔

میڈیا سے گفتگو کے دوران وزیر مملکت برائے داخلہ  سینیٹر طلال چوہدری نے کہا کہ پاکستان میں ایک قانون ہے۔ اس قانون کی پاسداری ہونی چاہیے۔ پوری دنیا میں سائبر  کرائمز، سائبر سیکیورٹی اور سائبر کے باقی معاملات کے بارے میں قوانین موجود ہیں۔ ایسا نہیں ہوسکتا کہ کسی نے ہاتھ میں موبائل اٹھایا، اور کسی کے قتل کا فتویٰ دیدے، کسی کے سر کی قیمت لگا دے، کسی کے بارے میں مذہبی بنیاد پر ایسی بات کہہ دے کہ اس کی جان کو خطرہ لاحق ہوجائے۔

یہ بھی پڑھیے عدالت کا ریاست مخالف مواد پر 27 یوٹیوب چینلز کو بلاک کرنے کا حکم، متعدد صحافی متاثر

انہوں نے کہا کہ انتشار پیدا کرنے کے لیے موبائل اور سوشل میڈیا استعمال نہیں کیا جاسکتا۔ پوری دنیا میں اس کو ریگولیٹ کرنے کے قوانین موجود ہیں۔ پاکستان میں بھی ہیں۔ جو شخص ان قوانین  کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے اپنے وی لاگز کرتا ہے، سوشل میڈیا اکاؤنٹس چلاتا ہے، اسے مکمل اجازت ہے۔

یہ بھی پڑھیے عدالتی حکم پر بلاک ہونے والے 27 یوٹیوب چینلز تک کیا وی پی این کے ذریعے رسائی ممکن ہے؟

ایک سوال کے جواب میں طلال چوہدری نے کہا کہ جن افراد کی یوٹیوب چینلز پر پابندی عائد ہوئی ہے، ان میں زیادہ تر بھگوڑے  ہیں۔  وہ سوشل میڈیا سے پیسے کمانے کے لیے سنسنی پھیلاتے تھے،  اس طرح اپنی ریٹنگ بڑھاتے تھے، پیسے کماتے ہیں اور یہاں افراتفری پھیلاتے ہیں۔ ان کے خلاف کریمنل کارروائی ہوگی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

طلال چوہدری

متعلقہ مضامین

  • عدالت نے صحافی مطیع اللہ جان اور اسد طور کے یوٹیوب چینل پر پابندی کا حکم معطل کردیا
  • اسلام آباد، مطیع اللہ جان اور اسد طور کے یوٹیوب چینل کی بندش کا حکم معطل
  • سیشن عدالت نے 2 صحافیوں کے یوٹیوب چینلزپر پابندی کالعدم قرار دے دی
  • عمران خان، صحافیوں اور 27 یوٹیوب چینلز پر پابندی کا حکم معطل
  • اسلام آباد: مطیع اللہ جان اور اسد طور کے یوٹیوب چینل کی بندش کا حکم معطل
  • اسلام آباد: عدالت نے دو یوٹیوب چینلز کو بلاک کرنے کا حکم معطل کردیا
  • اسلام آباد پولیس حملہ کیس:لاہور کی مقامی عدالت کا بانی پی ٹی آئی کوذاتی حیثیت میں پیش کرنے کا حکم
  • یوٹیوب چینلز پر پابندی کے عدالتی فیصلے پرہیومن رائٹس کمیشن کا اظہارِ تشویش
  • 27 یوٹیوب چینلز والوں کے خلاف مزید کیا کچھ ہوگا، وزیر مملکت طلال چوہدری نے بتادیا