Nawaiwaqt:
2025-07-12@08:18:58 GMT

جوڈیشل افسروں کو بیرونی مداخلت سے تحفظ دینے کا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT

جوڈیشل افسروں کو بیرونی مداخلت سے تحفظ دینے کا فیصلہ

اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کے اجلاس میں ملک میں لاپتہ افراد کے معاملے پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کا اجلاس ہوا جہاں ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور تمام ہائیکورٹس کے چیف جسٹس صاحبان، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس سردار سرفراز ڈوگر، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس عالیہ نیلم، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ اور چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ اور چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس عتیق شاہ نے شرکت کی۔ لاپتہ افراد کے معاملے پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ عدلیہ بنیادی حقوق کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ اس ضمن میں کہا گیا کہ لاپتا افراد کے معاملے پر ادارہ جاتی رسپانس کے لیے اعلی سطح کی کمیٹی قائم کی گئی ہے۔ لاپتہ افراد سے متعلق اعلی سطح کی کمیٹی معاملے پر ایگزیکٹو کے تحفظات پر بھی غور کرے گی۔ کمیٹی کے اجلاس میں جوڈیشل افسروں کو بیرونی مداخلت سے تحفظ فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ہائی کورٹس میں جوڈیشل افسروں کو بیرونی مداخلت سے تحفظ کے ڈھانچے کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ بیرونی مداخلت کی کسی قسم کی شکایات متعلقہ فورم پر دائر جائیں گی۔ شکایات کو مقررہ ٹائم فریم میں ایڈریس کیا جائے گا۔ کمیٹی نے تجارتی مقدمات کے فوری حل کے لیے کمرشل لیٹگیشن کوریڈور کے قیام کی منظوری دے دی۔ فوری انصاف کے عزم کے تحت ڈبل ڈاکٹ کورٹ ریجیم کا منتخب اضلاع میں آزمائشی طور پر نافذ کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ مالیاتی اور ٹیکس معاملات سے متعلق آئینی درخواستیں ہائی کورٹس میں ڈویژن بینچز کے ذریعے سنی جائیں گی۔ اسی طرح فوجداری مقدمات کے التوا کو کم کرنے کے لیے ماڈل کریمنل ٹرائل کورٹس کا فریم ورک منظور کیا گیا۔ کمیٹی اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا کہ جسٹس (ر) رحمت حسین کی سربراہی میں ضلعی عدلیہ میں یکسانیت اور اعلیٰ معیار یقینی بنانے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی۔ بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس، ہائی کورٹس کے رجسٹرارز اور فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کے ڈائریکٹر جنرل شامل ہوں گے۔ قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی نے ججوں کے لیے وکلاء کی بھرتی کے لیے پروفیشنل ایکسیلنس انڈیکس کی تیاری کی منظوری دے دی۔ کمیٹی نے پنجاب پولیس کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) کی اصلاحات پر مبنی تفصیلی پریزنٹیشن کو سراہا اور اجلاس میں زیر سماعت قیدیوں اور سرکاری گواہوں کی حاضری کے لیے ویڈیو لنک کے SOPs  جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور جوڈیشل اکیڈمیز پولیس افسروں کے لیے تربیت کا انعقاد کریں گی۔ 

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: بیرونی مداخلت کے معاملے پر ہائی کورٹ چیف جسٹس کیا گیا کے لیے

پڑھیں:

پشاور ہائی کورٹ کا سانحہ سوات پر تحریری فیصلہ جاری، 14 روز میں جامع رپورٹ طلب

پشاور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔09 جولائی ۔2025 )پشاور ہائی کورٹ نے سانحہ سوات اور دریاں پر قائم غیر قانونی تجاوزات کے خلاف دائر درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری کر دیا ہے، جس میں 27 جون کو دریائے سوات میں پیش آنے والے المناک واقعے کو متعلقہ حکام کی سنگین غفلت قرار دیتے ہوئے واقعے کی جامع تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے.

(جاری ہے)

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ حکام کی غفلت کے باعث 17 قیمتی جانیں ضائع ہوئیں، اور اس سانحے کے باوجود سیاحوں کی حفاظت کے لیے ہیلی کاپٹر یا کوئی اور ہنگامی طریقہ کار استعمال نہیں کیا گیا، جو عوامی خدمت میں مجرمانہ کوتاہی ہے عدالت نے نشاندہی کی کہ خیبرپختونخوا کے مختلف دریاں بشمول دریائے سوات، پنجکوڑہ، دیر، سندھ، کابل اور چارسدہ پر غیر قانونی ہوٹلز اور عمارتوں کی تعمیر معمول بن چکی ہے، جو انسانی جانوں کے لیے خطرہ بن چکی ہیں ان عمارتوں کی موجودگی اداروں کی ناکامی اور خاموش تماشائی بنے رہنے کا ثبوت ہے.

عدالت نے ہدایت کی کہ سانحہ سوات پر قائم تحقیقاتی کمیٹی 7 روز میں اپنی ابتدائی تحقیقات مکمل کرے اور14 روز میں ایک جامع رپورٹ عدالت میں جمع کروائی جائے ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا بھی یہ وضاحت کریں کہ عوام کے تحفظ کے لیے اب تک کیا اقدامات کیے گئے ہیں عدالت نے ہدایت کی کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی بھی رپورٹ دے کہ مون سون جیسی ہنگامی صورتحال میں ہیلی کاپٹرز استعمال کیوں نہ کیے گئے، جبکہ موسم صاف تھا اور دو ہیلی کاپٹرز موجود تھے.

عدالت نے تمام متعلقہ اداروں کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ وہ مون سون بارشوں کے پیش نظر تمام حفاظتی اقدامات مکمل کریں اور اپنی کارکردگی کی تفصیل بھی رپورٹ کی صورت میں عدالت کے سامنے پیش کریں سانحہ سوات کے بعد عدالت کی یہ سخت کارروائی حکام کی جواب دہی اور مستقبل میں قیمتی جانوں کے تحفظ کے لیے ایک سنگ میل تصور کی جا رہی ہے. 

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد ہائی کورٹ: آئندہ ہفتے 2 ڈویژن اور 8 سنگل بینچ دستیاب، ڈیوٹی روسٹر جاری
  • چیف جسٹس کی سربراہی میں 5نیشنل جوڈیشل (پالیسی میکنگ) کمیٹی کا اجلاس، عدالتی اصلاحات پر غور
  • چیف جسٹس کی سربراہی میں اجلاس، لاپتا افراد کے معاملے پر سمجھوتہ نہ کرنے اور گہری تشویش کا اظہار
  • چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیٹی کا اجلاس، لاپتا افراد کے معاملے پر گہری تشویش
  • چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیٹی کا اجلاس، لاپتا افراد کے معاملے پر گہری تشویش 
  • سپریم کورٹ نے فواد چوہدری کے مقدمات کا ٹرائل روکنے کی استدعا مسترد کردی
  • جسٹس محسن اختر کیانی کا اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کی سنیارٹی کو چیلنج کرنے کا فیصلہ
  • جسٹس محسن کا اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کی سنیارٹی کو چیلنج کرنے کا فیصلہ
  • پشاور ہائی کورٹ کا سانحہ سوات پر تحریری فیصلہ جاری، 14 روز میں جامع رپورٹ طلب