پنجاب میں آٹھویں جماعت کے طلبہ کے لیے بورڈ امتحانات دوبارہ بحال کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ پنجاب ایجوکیشن کریکولم، ٹریننگ اینڈ اسیسمنٹ اتھارٹی (پیکٹا) کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں کیا گیا، جس کی صدارت وزیر تعلیم پنجاب رانا سکندر حیات نے کی۔وزیر تعلیم نے اعلان کیا کہ آٹھویں جماعت کے بورڈ امتحانات کا انعقاد پیکٹا کرے گا اور اگلے 30 دن کے اندر اس سلسلے میں مکمل لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا۔ اجلاس میں تعلیمی اصلاحات سے متعلق اہم نکات پر غور کیا گیا۔وزیر تعلیم نے پانچویں، چھٹی اور ساتویں جماعت کے لیے انٹرنل اسسمنٹ ٹیسٹ کو موثر بنانے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ان کلاسز میں سالانہ امتحانات کے بجائے تعلیمی کارکردگی کا جائزہ ٹیسٹ کے ذریعے لیا جائے گا، جس کے لیے طریقہ کار ایک ماہ کے اندر تیار کرنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔مزید برآں، اجلاس میں نہم اور گیارہویں جماعت کے ٹیکنیکل کورسز کی کتب کو ویڈیو فارمیٹ میں تبدیل کرنے پر بھی غور کیا گیا تاکہ طلبہ جدید طریقوں سے استفادہ حاصل کر سکیں۔ وزیر تعلیم نے خبردار کیا کہ آئندہ تعلیمی سال میں کتب کی پرنٹنگ اور ترسیل میں تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔اجلاس میں مڈل لیول پر ڈراپ آؤٹ ریشو کم کرنے کے لیے مختلف تجاویز پر بھی غور کیا گیا، تاکہ بچوں کو تعلیم جاری رکھنے کی جانب راغب کیا جا سکے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: وزیر تعلیم اجلاس میں جماعت کے کیا گیا کے لیے

پڑھیں:

سپریم جوڈیشل کونسل کا ججز کے خلاف شکایات پر ان کے نام ظاہر نہ کرنے کا فیصلہ

سپریم جوڈیشل کونسل نے ججز کے خلاف دائر شکایات نمٹانے کے بعد ان کے نام عام کرنے کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت منعقدہ سپریم جوڈیشل کونسل کا اہم اجلاس 2 گھنٹے تک جاری رہا، جس میں عدالتی چ سمیت مختلف امور پر تفصیلی غور کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا کو عہدے سے ہٹانے کے لیے سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر

ذرائع کے مطابق کونسل نے اتفاق رائے سے فیصلہ کیا کہ جن ججز کے خلاف شکایات نمٹا دی جائیں، ان کے نام منظرعام پر نہیں لائے جائیں گے۔

اجلاس کے اختتام پر سپریم جوڈیشل کونسل کی جانب سے باضابطہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا، جس کے مطابق اجلاس میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس عالیہ نیلم اور جسٹس جنید غفار نے شرکت کی۔

مزید پڑھیں: سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس: 10 ججز کے خلاف شکا یتیں داخل دفتر، 6 ججوں کے خط پر بھی غور

اعلامیے میں بتایا گیا کہ اجلاس کے دوران سپریم جوڈیشل کونسل سروس رولز 2025 کے مسودے کی منظوری دی گئی، جبکہ انکوائری کے طریقہ کار پر مزید مشاورت کا فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس میں آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت دائر24  شکایات کا جائزہ لیا گیا، جن میں سے 19 شکایات متفقہ طور پر خارج کر دی گئیں، جبکہ5  شکایات کو مؤخر کردیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آرٹیکل آئین انکوائری ججز جسٹس جنید غفار جسٹس عالیہ نیلم جسٹس منصور علی شاہ جسٹس منیب اختر جسٹس یحییٰ آفریدی چیف جسٹس آف پاکستان سپریم جوڈیشل کونسل شکایات

متعلقہ مضامین

  • پنجاب حکومت نے آٹھویں جماعت کے بورڈ امتحانات بحال کرنے کا فیصلہ کرلیا
  • لوڈشیڈنگ کا عذاب؛ کے الیکٹرک کیخلاف جماعت اسلامی کی درخواست بحال
  • کراچی میں لوڈشیڈنگ: کے الیکٹرک کے خلاف جماعت اسلامی کی درخواست بحال
  • سپریم جوڈیشل کونسل کا ججز کے خلاف شکایات پر ان کے نام ظاہر نہ کرنے کا فیصلہ
  • حکومت پنجاب کا اسکولوں میں امتحانات کے حوالے سے بڑا فیصلہ
  • پنجاب: آٹھویں جماعت کے بورڈ امتحانات بحال کرنے کا فیصلہ
  • پنجاب: آٹھویں کے بورڈ امتحانات دوبارہ سے شروع کرنے کا فیصلہ
  • اے سی سی اجلاس ڈھاکا میں منعقد کرنے پر بھارت کا اعتراض، وجہ سامنے آگئی
  • نئے چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی تعیناتی کے لیے تلاش کمیٹی کا پہلا اجلاس