پنجاب میں آٹھویں جماعت کے بورڈ امتحانات بحال کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
پنجاب میں آٹھویں جماعت کے طلبہ کے لیے بورڈ امتحانات دوبارہ بحال کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ پنجاب ایجوکیشن کریکولم، ٹریننگ اینڈ اسیسمنٹ اتھارٹی (پیکٹا) کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں کیا گیا، جس کی صدارت وزیر تعلیم پنجاب رانا سکندر حیات نے کی۔وزیر تعلیم نے اعلان کیا کہ آٹھویں جماعت کے بورڈ امتحانات کا انعقاد پیکٹا کرے گا اور اگلے 30 دن کے اندر اس سلسلے میں مکمل لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا۔ اجلاس میں تعلیمی اصلاحات سے متعلق اہم نکات پر غور کیا گیا۔وزیر تعلیم نے پانچویں، چھٹی اور ساتویں جماعت کے لیے انٹرنل اسسمنٹ ٹیسٹ کو موثر بنانے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ان کلاسز میں سالانہ امتحانات کے بجائے تعلیمی کارکردگی کا جائزہ ٹیسٹ کے ذریعے لیا جائے گا، جس کے لیے طریقہ کار ایک ماہ کے اندر تیار کرنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔مزید برآں، اجلاس میں نہم اور گیارہویں جماعت کے ٹیکنیکل کورسز کی کتب کو ویڈیو فارمیٹ میں تبدیل کرنے پر بھی غور کیا گیا تاکہ طلبہ جدید طریقوں سے استفادہ حاصل کر سکیں۔ وزیر تعلیم نے خبردار کیا کہ آئندہ تعلیمی سال میں کتب کی پرنٹنگ اور ترسیل میں تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔اجلاس میں مڈل لیول پر ڈراپ آؤٹ ریشو کم کرنے کے لیے مختلف تجاویز پر بھی غور کیا گیا، تاکہ بچوں کو تعلیم جاری رکھنے کی جانب راغب کیا جا سکے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: وزیر تعلیم اجلاس میں جماعت کے کیا گیا کے لیے
پڑھیں:
سینیٹ اجلاس کل منگل، قومی اسمبلی کا اجلاس بدھ کو طلب کرنے کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ قومی اسمبلی کا اجلاس بدھ 5 نومبر کو طلب کیا جائے گا، جس کا فیصلہ پارلیمانی ذرائع نے کیا ہے۔ وزارت پارلیمانی امور نے اجلاس کی طلبی سے متعلق نئی سمری وزیراعظم کو بھجوا دی ہے۔
شیڈول کے مطابق یہ اجلاس 27 اکتوبر کو ہونا تھا، تاہم مالیاتی امور سے متعلق اہم آرڈیننس پر اتفاق رائے نہ ہونے کے باعث اجلاس کو ری شیڈول کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آرڈیننس کے اجرا کے لئے تمام متعلقہ فریقین کے درمیان ہم آہنگی پیدا نہ ہو سکی، جس کی وجہ سے اجلاس کی تاریخ میں تبدیلی کی گئی۔
اب سینیٹ کا اجلاس کل (منگل کو) اور قومی اسمبلی کا اجلاس بدھ کو بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ پارلیمانی سیشن کے دوران آرڈیننس جاری نہیں کیا جاسکتا، جس کے باعث یہ فیصلہ کیا گیا کہ اجلاس کے بعد ہی آئندہ حکومتی اقدامات پر مزید بات چیت کی جائے گی۔