’زندگی جیسےتھم سی گئی ہو‘نوشین شاہ شدید ڈپریشن میں مبتلا
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
کراچی ( نیوز ڈیسک)پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی باصلاحیت اداکارہ نوشین شاہ اپنی بے مثال اداکاری، منفرد فیشن اسٹائل اور اسکرین پر دل موہ لینے والی موجودگی کے لیے جانی جاتی ہیں۔ تاہم، گزشتہ ایک سال سے وہ شوبز سے غائب تھیں جس پر مداحوں نے کئی سوالات اٹھائے۔
اب نوشین نہ صرف دوبارہ منظرعام پر آئی ہیں بلکہ انہوں نے جرات مندی سے اپنی غیر موجودگی کی اصل وجہ بھی سب کے ساتھ شیئر کی ہے۔
نوشین شاہ حال ہی میں ایک شومیں بطور مہمان شریک ہوئیں، جہاں انہوں نے اپنی زندگی کے ایک مشکل اور حساس پہلو پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ وہ شدید ڈپریشن سے گزررہی تھیں، جس کی وجہ سے انہوں نے کام سے مکمل وقفہ لیا۔
اداکارہ نے اعتراف کیا کہ اس ذہنی کیفیت نے ان کی روزمرہ زندگی کو بری طرح متاثر کیا۔ ”میں ہر قسم کے جذبات سے عاری ہوچکی تھی۔ کسی دوسرے کی خوشی محسوس نہیں کر پا رہی تھی اور خود بھی اندر سے خالی خالی محسوس کر رہی تھی،“ نوشین نے دل کی بات کرتے ہوئے کہا۔
انہوں نے اپنی کیفیت پر مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ہر چیز سے خوف محسوس ہوتا تھا حتی کہ کوئی پاس سے بھی گذرتا تو میں ڈر جاتی تھی۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ وہ کئی مہینوں تک اپنے کمرے میں بند رہیں اور باہر کی دنیا سے بالکل دور رہیں۔
نوشین نے بتایا کہ جیسے جیسے حالات بگڑتے گئے، انہوں نے وقت پر پیشہ ورانہ مدد لینے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے مکمل علاج کروایا اور آج وہ بہتر محسوس کر رہی ہیں اور ایک بار پھر کام پر واپس آ رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ”ڈپریشن صرف اداسی کا نام نہیں، یہ ایک خاموش بیماری ہے جو انسان کی روح کو تھکا دیتی ہے۔“ اداکارہ نے دیگر لوگوں کو بھی مشورہ دیا کہ اگر وہ ایسی ہی کسی کیفیت سے گزر رہے ہیں تو فوراً ڈاکٹر کی مدد لیں، کیونکہ صحت اولین ترجیح ہونی چاہیے۔
نوشین شاہ کی یہ جرات مندانہ گفتگو سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے۔ ان کے مداح اور ساتھی فنکار ان کی ایمانداری اور حوصلے کو سراہ رہے ہیں۔
شوبز انڈسٹری میں جہاں چمک دمک کے پیچھے کئی بار درد چھپ جاتا ہے،نوشین کا یہ قدم ایک مثبت مثال کے طور پر سامنے آیا ہے۔
مزید پڑھیں:علیزے شاہ کا شادی شدہ مرد فنکاروں پر طنزیہ وار
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
کراچی میں معمولی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے
محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں معمولی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جن کی شدت 2.2 ریکارڈ کی گئی۔ زلزلے کا مرکز ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) کے شمال میں تقریباً 24 کلومیٹر کے فاصلے پر تھا اور گہرائی 10 کلومیٹر تھی۔ یہ جھٹکے دوپہر 3 بج کر 39 منٹ پر محسوس کیے گئے۔
اس سے قبل یکم اکتوبر کو بھی کراچی کے علاقے ملیر میں زلزلے کے جھٹکے آئے تھے۔ زلزلہ پیما مرکز کے مطابق اس وقت شدت 3.2 ریکارڈ کی گئی تھی اور زلزلے کا مرکز ملیر کے شمال مغرب میں تقریباً 7 کلومیٹر کے فاصلے پر زیر زمین 10 کلومیٹر کی گہرائی میں تھا۔
فی الحال کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، اور محکمہ موسمیات نے شہریوں کو فی الحال گھبرانے کی ضرورت نہ ہونے کی ہدایت کی ہے۔