کراچی ( نیوز ڈیسک)پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی باصلاحیت اداکارہ نوشین شاہ اپنی بے مثال اداکاری، منفرد فیشن اسٹائل اور اسکرین پر دل موہ لینے والی موجودگی کے لیے جانی جاتی ہیں۔ تاہم، گزشتہ ایک سال سے وہ شوبز سے غائب تھیں جس پر مداحوں نے کئی سوالات اٹھائے۔

اب نوشین نہ صرف دوبارہ منظرعام پر آئی ہیں بلکہ انہوں نے جرات مندی سے اپنی غیر موجودگی کی اصل وجہ بھی سب کے ساتھ شیئر کی ہے۔

نوشین شاہ حال ہی میں ایک شومیں بطور مہمان شریک ہوئیں، جہاں انہوں نے اپنی زندگی کے ایک مشکل اور حساس پہلو پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ وہ شدید ڈپریشن سے گزررہی تھیں، جس کی وجہ سے انہوں نے کام سے مکمل وقفہ لیا۔

اداکارہ نے اعتراف کیا کہ اس ذہنی کیفیت نے ان کی روزمرہ زندگی کو بری طرح متاثر کیا۔ ”میں ہر قسم کے جذبات سے عاری ہوچکی تھی۔ کسی دوسرے کی خوشی محسوس نہیں کر پا رہی تھی اور خود بھی اندر سے خالی خالی محسوس کر رہی تھی،“ نوشین نے دل کی بات کرتے ہوئے کہا۔

انہوں نے اپنی کیفیت پر مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ہر چیز سے خوف محسوس ہوتا تھا حتی کہ کوئی پاس سے بھی گذرتا تو میں ڈر جاتی تھی۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ وہ کئی مہینوں تک اپنے کمرے میں بند رہیں اور باہر کی دنیا سے بالکل دور رہیں۔

نوشین نے بتایا کہ جیسے جیسے حالات بگڑتے گئے، انہوں نے وقت پر پیشہ ورانہ مدد لینے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے مکمل علاج کروایا اور آج وہ بہتر محسوس کر رہی ہیں اور ایک بار پھر کام پر واپس آ رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ”ڈپریشن صرف اداسی کا نام نہیں، یہ ایک خاموش بیماری ہے جو انسان کی روح کو تھکا دیتی ہے۔“ اداکارہ نے دیگر لوگوں کو بھی مشورہ دیا کہ اگر وہ ایسی ہی کسی کیفیت سے گزر رہے ہیں تو فوراً ڈاکٹر کی مدد لیں، کیونکہ صحت اولین ترجیح ہونی چاہیے۔

نوشین شاہ کی یہ جرات مندانہ گفتگو سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے۔ ان کے مداح اور ساتھی فنکار ان کی ایمانداری اور حوصلے کو سراہ رہے ہیں۔

شوبز انڈسٹری میں جہاں چمک دمک کے پیچھے کئی بار درد چھپ جاتا ہے،نوشین کا یہ قدم ایک مثبت مثال کے طور پر سامنے آیا ہے۔
مزید پڑھیں:علیزے شاہ کا شادی شدہ مرد فنکاروں پر طنزیہ وار

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: نوشین شاہ انہوں نے

پڑھیں:

کیا ہم اگلی دہائی میں خلائی مخلوق کا سراغ پا لیں گے؟

اڑن طشتریوں اور خلائی اغوا کی کہانیوں کو بھول جائیں کیونکہ اب سائنسدان زمین سے باہر زندگی کی تلاش کو ایک منظم اور سنجیدہ سائنسی مشن کے طور پر انجام دے رہے ہیں اور توقع ہے کہ اگلی دہائی میں ہمیں اس کا کوئی ثبوت بھی مل سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نیویارک: آسمان میں پراسرار اشیا کی نقل و حرکت، کیا یہ خلائی مخلوق کی کارستانی ہے؟

بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق اس وقت زمین سے باہر زندگی کی تلاش کئی محاذوں پر جاری ہے۔ مریخ پر ناسا کا پریزروینس روور نمونے جمع کر رہی ہے جنہیں آئندہ برسوں میں زمین پر واپس لا کر تجزیہ کیا جائے گا۔

نظام شمسی کے منجمد چاندوں پر مشن بھیجے جا رہے ہیں تاکہ ان کی سطح کے نیچے چھپے سمندروں میں زندگی کے آثار تلاش کیے جا سکیں۔ دوسری جانب ماہرین فلکیات ہماری کہکشاں میں موجود دیگر سیاروں کی فضا کا باریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں تاکہ کسی ’بائیو سگنیچر‘ یعنی حیاتیاتی نشان کا پتا چل سکے۔

مزید پڑھیے: پراسرار سیارچہ خلائی مخلوق کا بھیجا گیا کوئی مشن ہوسکتا ہے، ہارورڈ کے سائنسدان کا دعویٰ

برطانیہ کے ماہر فلکیات لارڈ مارٹن رِیس نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ اگلے 10 سالوں میں ہمارے پاس یہ جاننے کے لیے کوئی ثبوت ہوگا کہ قریبی سیاروں پر کوئی حیاتیاتی سرگرمی موجود ہے یا نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم واقعی ایک اہم موڑ پر کھڑے ہیں۔

مریخ پر زندگی؟ ایک ممکنہ اشارہ

ستمبر 2025 میں ناسا نے اعلان کیا کہ مریخ کے جیجیرو کریٹر میں پرانے دریا کے کنارے سے ملنے والے مَڈ اسٹونز میں ایسے معدنیات دریافت ہوئے ہیں جو زمین پر عام طور پر حیاتیاتی عمل کے نتیجے میں بنتے ہیں جیسے گریگائٹ اور ویوینائٹ۔

اگرچہ یہ دریافت حتمی ثبوت نہیں ہے لیکن اسے مریخ پر ماضی کی زندگی کی ایک ممکنہ علامت قرار دیا جا رہا ہے۔ تاہم ان نمونوں کو زمین پر لا کر جدید لیبارٹریز میں تجزیہ کرنے کے بغیر کوئی یقینی بات نہیں کی جا سکتی اور فی الحال ناسا کے ’مارس سیمپل ریٹرن مشن‘ کو فنڈنگ کے مسائل کا سامنا ہے۔

مزید پڑھیں: ایلون مسک نے خلائی مخلوق کے وجود کے حوالے سے اپنی رائے بتادی

اوپن یونیورسٹی یو کے سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر سوزانے شونزر کا کہنا ہے کہ اگر مریخ پر زندگی رہی ہے تو چٹانوں اور پانی کے تعاملات میں اس کے ثبوت چھپے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ان نمونوں کی باریک بینی سے جانچ کرنی ہوگی۔

آئس چاند: ایک نیا افق

سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ اگر زندگی کسی ایسے مقام پر دریافت ہو، جو زمین سے بالکل مختلف ہو، تو یہ زندگی کے آزاد آغاز کا ناقابل تردید ثبوت ہوگا۔

یورپا (Jupiter کا چاند) اور انسلیڈس (Saturn کا چاند) اس دوڑ میں سرِفہرست ہیں جہاں سمندر برف کی موٹی تہہ کے نیچے چھپے ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: گوگل اے آئی نے زمین پر خلائی مخلوق کے پوشیدہ ٹھکانوں کی نشاندہی کردی

ناسا کا یورپا کلپر اور یورپی ایجنسی کا جوس مشن بالترتیب سنہ 2030 اور سنہ 2031 میں یورپا پہنچیں گے۔ یہ مشنز زندگی کا براہ راست ثبوت تو نہیں لائیں گے لیکن ماحول اور سمندر کی ساخت کا جائزہ لیں گے تاکہ مستقبل میں برف کے نیچے مشینیں بھیجنے کی راہ ہموار کی جا سکے۔

زمین جیسے سیارے؟ نیا مشاہدہ

اب تک ماہرین فلکیات ساڑھے 5 ہزار سے زائد ’ایگزو پلینٹس‘ (یعنی دیگر ستاروں کے گرد گھومنے والے سیارے) دریافت کر چکے ہیں۔ ان میں سب سے دلچسپ نظام TRAPPIST-1 ہے، جس میں زمین جیسے 7 سیارے موجود ہیں جن میں سے تین ‘قابل رہائش’ زون میں آتے ہیں۔

جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ اب ان سیاروں کی فضا کا تجزیہ کر رہی ہے۔ ستمبر 2025 میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق TRAPPIST-1e سیارے پر ایک ہلکی سی فضا کے آثار ملے ہیں اور سنہ 2026 میں مزید واضح نتائج متوقع ہیں۔

مزید پڑھیں: اڑن طشتری والی مخلوق کا تعلق کس سیارے سے ہے، انوکھا نقطہ نظر

ناسا کے ایکس پلینٹ سائنس انسٹیٹیوٹ کی ڈاکٹر جیسسی کرسچنسن نے کہا کہ اگر ہمیں ان سیاروں پر فضا کا سراغ ملا تو اگلے 20 سال کی تمام تحقیقی کوششیں انہی سیاروں پر مرکوز ہو جائیں گی۔

ذہین مخلوق کی تلاش: کہاں تک پہنچے؟

ذہین مخلوق (انٹیلیجنٹ لائف) کی تلاش کا آغاز 20ویں صدی کے وسط میں سیٹی پروگرام سے ہوا تھا جو ریڈیو سگنلز کے ذریعے دیگر دنیاوں سے رابطہ تلاش کرنے کی کوشش تھی۔

مزید پڑھیے: مریخ پر زندگی کے آثار: نئے اور مضبوط سراغ مل گئے

آج، بریک تھرو لسٹن جیسے پروگرام دور دراز کے سیاروں سے ممکنہ ریڈیو سگنلز کا تجزیہ کر رہے ہیں جبکہ 2028 میں شروع ہونے والا اسکوائر کلومیٹر ایرے ریڈیو ٹیلی اسکوپ ان کوششوں کو نئی وسعت دے گا۔

پنسلوانیا اسٹیٹ یونیورسٹی کے جیسن رائٹ کہتے ہیں کہ ہم اس مقام پر پہنچ چکے ہیں کہ اگر کوئی سگنل آیا تو ہم اسے کسی بھی وقت پکڑ سکتے ہیں۔

خاموش خلا بھی ایک جواب ہے

زندگی کی تلاش کی تمام کوششیں ہمیں یہ سکھا رہی ہیں کہ زمین سے باہر زندگی ممکن ہے لیکن ضروری نہیں کہ عام ہو۔ ڈاکٹر ساشا کوانز کہتے ہیں اگر ہمیں کچھ نہیں ملتا تو یہ بھی ایک اہم سائنسی نتیجہ ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے کچرا لانے والا جہاز پرواز کے لیے تیار

انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب ہو سکتا ہے کہ زندگی واقعی کائنات میں نایاب ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

خلائی مخلوق خلائی مخلوق کا سراغ خلائی مخلوق کی نشاندہی فلکیات مریخ

متعلقہ مضامین

  • ’اپنی سیلری سے خوش ہوں‘، ایمازون کے بانی جیف بیزوس سالانہ کتنی تنخواہ لیتے ہیں؟
  • پاکستان کے سیلاب زدہ علاقوں میں’ شدید انسانی بحران’ ہے، عالمی برادری امداد فراہم کرے، اقوام متحدہ
  • اسرائیل کیجانب سے غزہ میں زمینی کارروائی کا مقصد فلسطینیوں کی جبری مہاجرت ہے، اردن
  • آن لائن گیم کی لت 14 سالہ بچے کی زندگی نگل گئی
  • صبا قمر کی شادی ہونے والی ہے؟
  • کینیڈین شخص کی 20 سال بعد بینائی بحال، نایاب ’ٹوٹھ اِن آئی‘ سرجری کیا ہے؟
  • کیا ہم اگلی دہائی میں خلائی مخلوق کا سراغ پا لیں گے؟
  • آفات کو اصلاح احوال کا موقع جانیں، پروفیسر ڈاکٹر حسن قادری
  • صیہونی عہدیداروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے، رجب طیب اردگان
  • ہم اپنی خودمختاری کے دفاع کیلئے جوابی اقدام کیلئے پُرعزم ہیں، امیر قطر