ہمارے خلاف ریاستی جبر و فسطائیت کا مظاہرہ ہو رہا ہے،عامر ڈوگر
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں ملک کی سیاسی صورتحال پر اہم گفتگو ہوئی، جس میں پی ٹی آئی، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی ف کے رہنماؤں نے اپنی رائے دی۔
تحریک انصاف کے رہنما عامر ڈوگر نے بتایا کہ پی ٹی آئی کا ایک اہم اجلاس آج منعقد ہوگا اور کل پریس کانفرنس کے ذریعے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگست میں ایک بڑی اور ملک گیر تحریک شروع کی جائے گی جو جمہوری اور آئینی اصولوں پر مبنی ہوگی۔ عامر ڈوگر نے اس موقع پر کہا کہ ریاستی جبر اور فسطائیت کے باوجود تحریک انصاف اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ مسائل کا حل صرف سیاسی مذاکرات میں ہے اور گولی یا تشدد سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہو سکتا۔ “ہم پر گولیاں برسائی گئیں مگر ہمارا نظریہ زندہ ہے،” انہوں نے کہا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ نے بھی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج ہر سیاسی جماعت کا آئینی حق ہے لیکن اس کی کچھ حدود اور اخلاقی دائرہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے زور دیا کہ ملک کے سیاسی مسائل کا حل تمام سیاسی قوتوں کے باہمی مذاکرات سے ہی ممکن ہے۔
جے یو آئی ف کے سینئر رہنما سینیٹر کامران مرتضیٰ نے انتخابی عمل پر شدید تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ ملک بھر میں دھاندلی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر انتخابی حلقے کھولے جائیں تو سچائی سامنے آ جائے گی۔ کامران مرتضیٰ نے کہا کہ اگرچہ تحریک انصاف کے ساتھ ان کا ماضی تلخیوں سے خالی نہیں، تاہم جمہوری عمل کو آگے بڑھانا سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔
پروگرام کے میزبان شوکت پراچہ کے سوالات کے جواب میں رہنماؤں نے ملکی سیاسی صورتحال پر کھل کر گفتگو کی اور آئندہ سیاسی تحریک کے حوالے سے اہم پیغامات دیے۔
مزیدپڑھیں:بھارت کو بڑا دفاعی جھٹکا، برازیل نے’ آکاش‘ میزائل سکیم مسترد کر دی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: انہوں نے نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی کے بیٹوں کا واپس آنا ان کا بنیادی حق ہے وہ آئیں گے، سلمان اکرم راجہ
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) اسلام آباد کے کے پی ہاؤس کے باہر میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے واضح طور پر کہا کہ عمران خان کے بیٹوں سلیمان اور قاسم کا سیاسی تحریک میں شامل ہونا ایک بنیادی حق ہے، اور “یہ حق انہیں واپس آئے بغیر نہیں چھینا جا سکتا”
لاہور روانگی کیوں؟: جلسے، ملاقات اور آرٹیکل 19
سلمان اکرم راجہ نے اطلاع دی کہ PTI کا قافلہ لاہور روانہ ہوا ہے تاکہ عوامی جلسے اور میٹنگز کے ذریعے ملک کی معاشی و سیاسی مسائل پر بات ہو سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج اور کل اجلاس ہوں گے، اس کے بعد یہ واپسی کا ارادہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا:
یہ قافلہ صرف گفتگو اور سننے کے لیے جا رہا ہے
آرٹیکل 19 کے تحت اظہارِ رائے کا حق ہم سے چھینا گیا ہے
ہمیں عوام کے مسائل سننے اور انہیں حل کرنے کا حق ہے
جماعت کی قیادت اور قیام کا عزم
سلمان اکرم راجہ نے جہلم کے قریب ظہر کی نماز کے مقام کا اعلان کیا اور بتایا کہ پارٹی کی قیادت لاہور میں قیام کرے گی۔ اس کے ساتھ ہی خیبر پختونخوا کے رہنماؤں کے رہائش کا بندوبست پہلے سے ترتیب دی گئی ہے ۔
دو تہائی اکثریت اور جمہوری حقوق
PTI کے سیکرٹری جنرل نے خیبرپختونخوا اسمبلی میں پارٹی کی 85٪ اکثریت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر دو تہائی قوانین لانے ہیں تو حکومت کو آئینی طور پر اکثریت درکار ہے۔ مگر موجودہ حکومت کے پاس یہ مینڈیٹ نہیں ہے ۔ انھوں نے زور دیا کہ پارلیمانی طاقت کی روشنی میں عوامی حق کی آواز کو دبایا نہیں جا سکتا۔
تاریخی سیاق و سباق اور احتجاجی حقوق
سلمان اکرم راجہ نے پاکستان کے سیاسی ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے ذکر کیا کہ بی نظیر بھٹو نے بھی احتجاجی تحریک چلائی تھی۔ وہ کہتے ہیں کہ جمہوریت میں احتجاج جائز ہے اور حق کی جدوجہد کرنے میں کوئی جرم نہیں ۔ سول آزادیوں کے حوالے سے انہوں نے کہا:
احتجاج کرنا آئینی حق ہے
عوامی تحریک کے بغیر سیاسی حق کا تحفظ نہیں کیا جا سکتا
سیاسی حقوق کی جدوجہد جاری رہے گی
سلمان اکرم راجہ کا پیغام واضح ہے: عمران خان کے بیٹوں کا واپس آنا نہ صرف ان کا حق ہے بلکہ یہ تحریک کا حصہ بھی ہے۔ PTI عوامی جدوجہد جاری رکھے گی، کیونکہ وہ عوامی مسائل کی روشنی میں برابر بیٹھنا، بات کرنا اور شہری حقوق کا تحفظ کرنا چاہتے ہیں۔