غزہ:

جنوبی غزہ کے ناصر اسپتال نے تصدیق کی ہے کہ ایک امدادی مرکز کے قریب اسرائیلی فائرنگ کے نتیجے میں کم از کم 24 فلسطینی شہری شہید ہو گئے ہیں۔

عینی شاہدین کے مطابق متاثرہ افراد ہفتے کے روز خوراک حاصل کرنے کے لیے جمع تھے جب اسرائیلی فوج نے ان پر گولی چلائی۔

اسرائیلی دفاعی افواج (IDF) نے دعویٰ کیا کہ جائے وقوعہ پر ان کی فائرنگ سے کوئی شخص زخمی یا ہلاک نہیں ہوا۔ ایک فوجی اہلکار نے وضاحت کی کہ خطرہ محسوس ہونے پر صرف انتباہی فائرنگ کی گئی تھی۔ لیکن یہ دعوے آزاد ذرائع سے تصدیق شدہ نہیں ہیں، کیونکہ بین الاقوامی میڈیا کو غزہ میں داخلے کی اجازت نہیں۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ناصر اسپتال کے احاطے میں موجود لاشوں کے شواہد اور خون آلود کپڑوں میں لپٹے افراد کی ویڈیوز سامنے آئی ہیں۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا کہ متاثرین کو سر اور سینے میں گولیاں ماری گئیں۔

اقوام متحدہ کے مطابق اب تک 798 افراد امداد سے متعلق مقامات پر فائرنگ میں شہید ہو چکے ہیں، جن میں 615 افراد امریکہ کے زیر انتظام غزہ ہیومینیٹرین فاؤنڈیشن کے مراکز کے قریب شہید کیے گئے۔

غزہ میں قحط، دوا، ایندھن کی شدید قلت ہے جبکہ اقوام متحدہ ہزاروں بچوں میں غذائی قلت کی تصدیق کر چکا ہے، اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں 57,823 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

مقبوضہ فلسطین کا علاقہ نقب صیہونی مافیا گروہوں کے درمیان جنگ کا میدان بن چکا ہے، عبری ذرائع

عبرانی ویب سائٹ روٹرنت نے مقامی ذرائع کے حوالے سے لکھا کہ گزشتہ ہفتے کے اختتام پر مسلح گروہوں کے درمیان شدید فائرنگ، پرتشدد تصادم اور جانی نقصان، خصوصاً بدو آبادیوں والے علاقوں میں پیش آنیوالے واقعات جنوبی فلسطین کے اندر سیکورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال کو ظاہر کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ صیہونی بستیوں اور عرب آبادی پر مشتمل مقبوضہ فلسطین کا علاقہ نقب ان دنوں خونریز جھڑپوں اور مسلح گینگوں کی جنگوں کا مرکز بن چکا ہے۔ مقامی ویب سائٹ کی رپورٹ میں عومر شہر کے مقامی کونسل کے سربراہ نے اعلان کیا کہ نقب کے مختلف علاقوں عرعرہ، حورہ اور اللقیہ میں مسلح اور خونریز سڑکوں کی لڑائیاں ہوئیں، جن میں کئی افراد زخمی اور بعض ہلاک ہو گئے۔ ان کے مطابق فائرنگ کی شدت اور وسعت اس قدر بڑھ گئی ہے کہ ایسی صورتحال مقبوضہ فلسطین کے کسی اور حصے میں دیکھنے میں نہیں آتی۔ 

عبرانی ویب سائٹ روٹرنت نے مقامی ذرائع کے حوالے سے لکھا کہ گزشتہ ہفتے کے اختتام پر مسلح گروہوں کے درمیان شدید فائرنگ، پرتشدد تصادم اور جانی نقصان، خصوصاً بدو آبادیوں والے علاقوں میں پیش آنیوالے واقعات جنوبی فلسطین کے اندر سیکورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال کو ظاہر کرتے ہیں۔ ان واقعات کے بعد مقامی کونسل کے چیئرمین نے ایک سخت بیان جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ یہ ایک ہنگامی انتباہ ہے، نقب آہستہ آہستہ قابو سے باہر ہو رہا ہے، کوئی اس پر توجہ نہیں دے رہا، اور نہ ہی ہماری وارننگز سنی جا رہی ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ اس وقت کی صورتِ حال ایسی ہے کہ مسلح گینگ سڑکوں کے درمیان ایک دوسرے پر فائرنگ کر رہے ہیں، زخمی اور ہلاک شدگان موجود ہیں، لیکن میڈیا اسے صرف پرتشدد واقعہ قرار دیتا ہے، حالانکہ یہ درحقیقت گروہی جنگ ہے۔ ارزباداش نے مزید بتایا کہ نقب میں دسیوں ہزار غیر قانونی اسلحے موجود ہیں، جس کے نتیجے میں سینکڑوں شہری مارے جا چکے ہیں، ان جھڑپوں میں عرب اور یہودی دونوں گروہ ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عومر کے علاقے میں بھی گولیوں کی آوازیں واضح طور پر سنی جا رہی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • حماس کا اسرائیل پر اسیر کی ہلاکت کا الزام، غزہ میں امداد کی لوٹ مار کا دعویٰ بھی مسترد
  • مقبوضہ فلسطین کا علاقہ نقب صیہونی مافیا گروہوں کے درمیان جنگ کا میدان بن چکا ہے، عبری ذرائع
  • جنگ بندی کے باوجود غزہ میں صیہونی فوج کے حملے، مزید 5 فلسطینی شہید
  • غزہ میں امن فوج یا اسرائیلی تحفظ
  • دیر لوئر، نامعلوم افراد کی فائرنگ سے کالج لیکچرر جاں بحق
  • اسرائیلی حملے، 24 گھنٹے میں مزید 5 فلسطینی شہید
  • اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
  • غزہ: اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
  • اسرائیل کی جانب سے مزید 30 فلسطینیوں کی لاشیں غزہ انتظامیہ کے حوالے
  • قطری وزیراعظم نے فلسطینیوں کو جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا ذمے دار ٹھیرادیا