13 جولائی یوم شہداء کشمیریوں کا جلیان والا باغ قتل عام ہے، عمر عبداللہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT
وزیراعلٰی نے کہا کہ کشمیر پر انگریزوں کی بالادستی کی حکمرانی تھی، کتنی شرم کی بات ہے کہ برطانوی راج کے خلاف ہر طرح سے لڑنے والے سچے ہیروز کو آج صرف اسلئے ولن کے طور پر پیش کیا جاتا ہے کیوں کہ وہ مسلمان تھے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر پولیس نے آج وادی کشمیر میں حکمران جماعت نیشنل کانفرنس اور اپوزیشن جماعتوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا تاکہ انہیں 13 جولائی کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے مزار شہداء کی طرف جانے سے روکا جا سکے، جبکہ شہر کے ڈاون ٹاؤن حصے میں تاریخی قبرستان کی طرف جانے والی سڑکوں کو سیل کر دیا گیا ہے۔ این سی، پی ڈی پی اور پیپلز کانفرنس کے درجنوں رہنماؤں اور کارکنوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں پولیس نے گھروں میں بند کر دیا اور باہر جانے سے روک دیا ہے۔ ان رہنماؤں نے بتایا کہ وہ سرینگر کے ڈاون ٹاؤن میں مزار شہداء کی طرف بڑھنے کی کوشش کر رہے تھے۔ 13 جولائی روایتی طور پر سرکاری تعطیل کے طور پر منائی جاتی تھی جب کہ حکومت اور اپوزیشن جماعتیں قبرستان میں 22 شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتی تھیں۔ علیحدگی پسند لیڈروں کو اس دن منتخب حکومتیں حراست میں لے لیتی تھیں۔ اب دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد مرکزی دھارے کے لیڈروں کو اجازت دینے سے انکار کیا جاتا ہے یا انہیں حراست میں لیا جاتا ہے۔
جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی کی قیادت میں ایک سرکاری خراج عقیدت تقریب منعقد کی جائے گی جہاں جموں و کشمیر پولیس کے دستے بھی خراج عقیدت پیش کریں گے۔ 1931ء میں آج ہی کے دن سنٹرل جیل سرینگر کے قریب مہاراجہ ہری سنگھ کی پولیس نے 22 شہریوں کو قتل کر دیا تھا۔ بی جے پی کی زیر قیادت حکومت کے ذریعہ 5 اگست 2019ء کو دفعہ 370 کی منسوخی کے ایک سال بعد تعطیل کو مسترد کر دیا گیا اور سرکاری خراج عقیدت جولائی 2020ء میں ختم کر دیا گیا۔ جموں کشمیر پولیس جو مرکز کے مقرر کردہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے ماتحت ہے نے اتوار کو اعلان کیا کہ ضلع انتظامیہ سرینگر نے 13 جولائی 2025ء کو خواجہ بازار، نوہٹہ کی طرف جانے کا ارادہ رکھنے والے تمام درخواست دہندگان کو اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ یہ قبرستان لال چوک سے 5 کلومیٹر کی دوری پر ہے۔
پولیس نے متنبہ کیا کہ ضلعی انتظامیہ کے جاری کردہ احکامات کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے 13 جولائی کو جلیان والا باغ قتل عام سے تعبیر کیا اور کہا کہ اس دن کو اب فرقہ وارانہ رنگ دیا جا رہا ہے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ 13 جولائی کا قتل عام ہمارا جلیان والا باغ ہے، جن لوگوں نے اپنی جانیں قربان کی انہوں نے انگریزوں کے خلاف کیا، کشمیر پر انگریزوں کی بالادستی کی حکمرانی تھی، کتنی شرم کی بات ہے کہ برطانوی راج کے خلاف ہر طرح سے لڑنے والے سچے ہیروز کو آج صرف اس لئے ولن کے طور پر پیش کیا جاتا ہے کیوں کہ وہ مسلمان تھے، ہمیں ان کی قبروں پر جانے کا موقع نہیں دیا جائے گا، لیکن ہم ان کی قربانیوں کو نہیں بھولیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پولیس نے کے خلاف جاتا ہے کر دیا کی طرف
پڑھیں:
اسلام آباد: نشے میں دھت ہو کر ہلڑ بازی اور پولیس اہلکار پر تشدد کرنے والا نوجوان گرفتار، مقدمہ درج
اسلام آباد کے علاقے آئی ایٹ میں شراب کے نشے میں دھت ہو کر ہلڑ بازی اور پولیس اہلکار پر تشدد کرنے والے نوجوان کو گرفتار کرلیا گیا۔
عینی شاہدین کے مطابق ملزم نشے کی حالت میں بلند آواز میں شور شرابا کر رہا تھا اور ٹریفک پولیس اہلکاروں کو گالیاں دینے کے ساتھ ساتھ انہیں دھمکیاں بھی دے رہا تھا۔ واقعے کے دوران اس نے ایک پولیس اہلکار کو تھپڑ مارا جس کے بعد صورتحال مزید کشیدہ ہو گئی۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد پولیس کا صحافیوں پر تشدد : صحافتی گروپ متحد، جوائنٹ ایکشن کمیٹی قائم
پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے نوجوان عاقب نعیم کو گاڑی سمیت حراست میں لے کر تھانہ آئی نائن منتقل کردیا۔
اسلام آباد پولیس کے حکام نے ہفتے کو بتایا ہے کہ گذشتہ شب شہر کے سیکٹر آئی ایٹ کے مرکز میں ٹریفک پولیس کے اہلکاروں پر تشدد کرنے والے برٹش پاکستانی نوجوان کو گرفتار کر کے انسداد دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
اپ تب تک بدمعاش ہیں جب تک قانون آپ کو ڈیل دیتا… pic.twitter.com/4z010eY5On
— Israr Ahmed Rajpoot (@ia_rajpoot) November 2, 2025
حکام کے مطابق ملزم اس سے پہلے پی ڈبلیو ڈی ہاؤسنگ سوسائٹی میں ایک صحافی پر بھی تشدد کر چکا ہے، جس کے حوالے سے تھانہ لوہی بھیر میں مقدمہ درج کرنے کی درخواست زیر التوا ہے۔
پولیس کے مطابق واقعے کا مقدمہ ایس آئی محمد اشفاق کی مدعیت میں دہشت گردی سمیت سنگین نوعیت کی دفعات کے تحت درج کر لیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق واقعہ ہفتہ کی رات قریباً 8 بجے کے قریب کے ایف سی آئی نائن کے سامنے پیش آیا، جب ملزم کو گاڑی لاپرواہی سے چلانے پر روکا گیا۔ پہلی بار روکنے پر وہ موقع سے فرار ہو گیا، تاہم کچھ دیر بعد واپس آکر پولیس اہلکاروں پر گاڑی چڑھانے کی کوشش کی۔
ایف آئی آر میں مزید بتایا گیا کہ مزاحمت کے دوران ملزم نے ایک پولیس اہلکار کا وائرلیس سیٹ چھین لیا اور فرار ہوتے ہوئے پولیس ٹیم پر فائرنگ بھی کی، تاہم محاصرے کے بعد اسے گرفتار کر لیا گیا۔
مزید پڑھیں: کسی جتھے کو اسلام آباد پر چڑھائی کی اجازت نہیں دی جاسکتی، وزیرداخلہ
پولیس نے ملزم کے قبضے سے اسلحہ اور گولیاں برآمد کر کے شواہد اکھٹے کر لیے ہیں، جبکہ مزید تحقیقات جاری ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسلام اباد اسلام آباد پولیس ملزم گرفتار نشے میں دھت نوجوان ہلڑ بازی وی نیوز