UrduPoint:
2025-07-25@17:26:12 GMT

امارات میں بچے سے جنسی کے ملزم کو 10 سال قید کی سزا

اشاعت کی تاریخ: 24th, July 2025 GMT

امارات میں بچے سے جنسی کے ملزم کو 10 سال قید کی سزا

ابوظہبی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 جولائی 2025ء ) متحدہ عرب امارات میں بچے کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والے شخص کو 10 سال قید کی سزا سنادی گئی۔ خلیجی میدیا کے مطابق ابوظہبی کی فوجداری عدالت نے ایک شخص کو اپنی پرائیویٹ گاڑی میں زبردستی ایک بچے کے ساتھ جنسی زیادتی کا مجرم قرار دیتے ہوئے دس سال قید کی سزا سنائی ہے، قید کی سزا کے علاوہ عدالت نے رہائی کے بعد ملزم پر ایک پابندی بھی عائد کی ہے جس کے تحت مدعا علیہ کو متاثرہ بچے کے گھر کے قریب رہائش اختیار کرنے سے منع کردیا گیا۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ یہ کیس اس وقت سامنے آیا جب 10 سالہ متاثرہ کے رشتہ دار نے پولیس رپورٹ درج کروائی، جس میں کہا گیا تھا کہ بچے کو مدعا علیہ نے اپنے گاڑی میں بٹھا کر اس کے گھر کے قریب رہائشی علاقے میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا، واقعے کے رپورٹ ہونے کے بعد ابوظہبی پبلک پراسیکیوشن نے تحقیقات کا آغاز کیا اور سامنے آنے والے شواہد نے واقعے کے دن جائے وقوعہ پر مدعا علیہ کی گاڑی کی موجودگی کی تصدیق کی، سی سی ٹی وی فوٹیج میں دکھایا گیا کہ علاقے سے نکلنے سے پہلے کار کو ایک سکول کے قریب پارک کیا گیا تھا۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے قید کی سزا

پڑھیں:

مودی دور میں خواتین کے خلاف جرائم میں خطرناک اضافہ: بی جے پی رہنماؤں پر جنسی زیادتی کے الزامات

بھارت میں مودی سرکار کے دور میں خواتین کے خلاف جرائم، خاص طور پر طاقتور سیاسی شخصیات کی جانب سے جنسی زیادتی کے واقعات میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ 

این ڈی ٹی وی کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق بی جے پی کے ایم ایل اے پربھو چوہان کے بیٹے پرتیک چوہان کے خلاف کرناٹکا میں جنسی زیادتی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق مہاراشٹر کی 25 سالہ ایک خاتون کی شکایت پر درج ہونے والی ایف آئی آر میں الزام ہے کہ پرتیک چوہان نے 25 دسمبر 2023 سے 27 مارچ 2024 کے درمیان متعدد بار اس خاتون کو جنسی طور پر ہراساں کیا۔ متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ شادی کے وعدوں کے باوجود پرتیک نے نہ صرف اسے دھوکا دیا بلکہ اسے خودکشی پر مجبور کرنے کی کوشش کی اور اس کے بازو پر بلیڈ سے زخم بھی لگایا۔

انڈین ایکسپریس کے اعداد و شمار کے مطابق 2019 سے 2025 تک کے عرصے میں بھارت کے 151 موجودہ ایم پیز اور ایم ایل ایز کے خلاف خواتین سے متعلق جرائم کے مقدمات زیر سماعت ہیں۔

بھارتی تنظیم برائے جمہوری اصلاحات (اے ڈی آر) کے مطابق ان میں سب سے زیادہ تعداد (54) بی جے پی کے ارکان اسمبلی و پارلیمنٹ کی ہے، جن میں سے 16 ارکان پر جنسی زیادتی کے سنگین الزامات ہیں۔

یہ کوئی نیا رجحان نہیں ہے۔ این ڈی ٹی وی، ٹائمز آف انڈیا اور دیگر میڈیا رپورٹس کے مطابق، بی جے پی کے متعدد سابق وزراء اور ارکان اسمبلی پر جنسی زیادتی کے الزامات لگ چکے ہیں۔ 2019 میں بی جے پی کے سابق ایم ایل اے کلدیپ سنگھ کو ایک نابالغ لڑکی سے زیادتی کے جرم میں عمر قید کی سزا ہوئی تھی۔ اسی طرح بی جے پی ایم پی برج بھوشن شرن سنگھ پر متعدد خواتین نے جنسی ہراسانی کے الزامات لگائے تھے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے ’’بیٹی پڑھاؤ‘‘ کے نعرے محض سیاسی مفادات تک محدود ہیں، جبکہ عملی طور پر پارٹی کے رہنما خواتین کے خلاف جرائم میں ملوث پائے گئے ہیں۔ مودی سرکار کا یہ وتیرہ رہا ہے کہ وہ پارٹی سے تعلق رکھنے والے ملزمان کو سرکاری تحفظ فراہم کرتی ہے، جس کے نتیجے میں ملک میں جنسی جرائم کی شرح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • جنسی درندے، بھیڑیئے اور دین کا لبادہ
  • کھیلایشیا کپ 2025 کا آغاز کب سے ہوگا اور میچز کہاں ہوں گے؟ تجاویز سامنے آگئیں
  • کینیڈا کی جونیئر ہاکی ٹیم کے 5 سابق کھلاڑی جنسی زیادتی کے مقدمے سے بری
  • پاکستان، افغانستان اور یو اے ای کے درمیان سہ ملکی سیریز پر اہم پیشرفت
  • کراچی: گاڑی کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار جاں بحق
  • پشاور؛ گاڑی نے خاتون کو کچل دیا، ملزم گرفتار
  • متحدہ عرب امارات میں کرکٹ کا نیا دور — نوجوان کھلاڑیوں کے لیے تاریخی شراکت داری
  • مودی دور میں خواتین کے خلاف جرائم میں خطرناک اضافہ: بی جے پی رہنماؤں پر جنسی زیادتی کے الزامات
  • عقیدہ اور قانون میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مقدس حیثیت