وزیراعظم اور امیر جماعت اسلامی کا ٹیلیفونک رابطہ، اسرائیلی بربریت پر گہری تشویش کا اظہار
اشاعت کی تاریخ: 26th, July 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیرِ اعظم شہباز شریف اور امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا اور دونوں رہنماؤں نے غزہ میں نہتے فلسطینوں پر جاری اسرائیلی بربریت پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان سے ٹیلی فونک رابطے کے دوران وزیراعظم شبہاز شریف نے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں فلسطینیوں کی امداد کی ترسیل کی بندش اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی غذائی قلت کی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔
انہوں نے غزہ میں دن بہ دن بڑھتے انسانیت سوز صہیونی مظالم کی بھی بھرپور مذمت کی اور کہا کہ پاکستان غزہ میں اسرائیل کی جانب سے امداد کی بندش کو ختم کرنے اور بھوک سے سسکتے بچوں اور خواتین سمیت فلسطینی بہن بھائیوں تک اشیائے خوردونوش کی ترسیل بحال کرنے کے حوالے سے ہر سطح پر سفارتی کوششیں جاری رکھے گا۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان صہیونی ظلم و جبر کا شکار نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کی سفارتی اور اخلاقی مدد جاری رکھے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام عالم اور دنیا کے ہر فورم پر اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کی آواز بن کر ان پر ہونے والے انسانیت سوز مظالم کے خلاف آواز اٹھاتا رہے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ جہاں حکومت پاکستان غزہ میں ظلم کا شکار فلسطینی بہن بھائیوں کو سفارتی ذرائع سے امدادی سامان پہنچاتی رہی، وہیں الخدمت فاؤنڈیشن نے ملک گیر مہم چلا کر غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل یقینی بنائی۔
وزیرِ اعظم نے امیر جماعت اسلامی اور الخدمت فاؤنڈیشن کی غزہ متاثرین کے لیے امدادی سامان بھیجنے کے اس احسن اقدام اور کوششوں کو سراہا۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ فلسطینی رہنماؤں نے مجھ سے رابطہ کیا ہے اور اپیل کی ہے وزیراعظم پاکستان قائدانہ کردار ادا کرتے ہوئے غزہ میں جنگ بندی، غذائی امداد کی فراہمی کے لیے قائدانہ کردار ادا کریں۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ فلسطینی عوام اور پورا عالم اسلام پاکستان اور اس کی قیادت سے بڑی امیدیں رکھتے ہیں، اس لیے وزیر اعظم اسلامی ممالک سمیت بین الاقوامی برادری سے خصوصی رابطہ کریں اور لیڈنگ رول ادا کریں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فلسطینی بہن بھائیوں امیر جماعت اسلامی کہا کہ
پڑھیں:
پارلیمنٹ میں قرآن و سنت کے منافی قانون سازی عذاب الٰہی کو دعوت دینے کے مترادف ہے، حافظ نصراللہ چنا
اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر نے کہا کہ کراچی میں سامنے آنے والا حالیہ جنسی اسکینڈل ہمارے معاشرتی اخلاقی دیوالیہ پن کی ایک شرمناک مثال ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر حافظ نصراللہ چنا نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں عالمی دباؤ پر قرآن و سنت کے منافی قانون سازی عذاب الٰہی کو دعوت دینے کے مترادف ہے، حکومتی سرپرستی میں تعلیمی اداروں میں نشہ اور بے حیائی کے کلچر کے فروغ نے نوجوان نسل کو تباہ کر دیا ہے، کراچی میں سامنے آنے والا حالیہ جنسی اسکینڈل ہمارے معاشرتی اخلاقی دیوالیہ پن کی ایک شرمناک مثال ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے تحت کراچی، لاڑکانہ اور رتوڈیرو میں سیرت النبیؐ کے اجتماعات سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر امیر ضلع ایڈووکیٹ نادر کھوسہ، مقامی امیر رمیز راجہ شیخ بھی موجود تھے۔
حافظ نصراللہ چنا نے کہا کہ اسلام اور کلمہ طیبہ کے نام سے معرض وجود میں آئے ہوئے مملکت پاکستان کو 78 سال گذر چکے ہیں، لیکن مسلم اکثریتی ہونے کے باوجود ایک دن کیلئے بھی یہاں رحمت العالمینﷺ کا بابرکت نظام نافذ نہیں کیا گیا، جس کا خمیازہ پوری قوم مہنگائی، بدامنی، رزق کی تنگی سیلاب سمیت بے شمار مسائل کی صورت میں بھگت رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نجات کا واحد حل زندگی کے ہر دائرے میں سیرت طیبہ کو اپنانا ہے، ماہ مبارک میں اس عزم کا اظہار کیا جائے کہ ہم مغرب کے فرسودہ اور شیطانی نظام سے نجات اور زندگی کی آخری سانس تک نظام مصطفویؐ کیلئے جدوجہد کرتے رہینگے۔