’’روز رات کو بیوی کے پاؤں دبا کر سوتا ہوں‘‘؛ احمد حسن کے انکشاف پر مداح بھڑک اٹھے
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
پاکستان کے ابھرتے ہوئے اداکار احمد حسن نے حال ہی میں ایک ٹی وی شو میں شرکت کے دوران ایسا انکشاف کردیا جس نے سوشل میڈیا پر ہنسی، حیرت اور بحث کی لہر دوڑ گئی ہے۔
اداکار نے نجی ٹی وی کے انٹرٹینمنٹ شو ’’گپ شاپ نائٹ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ: ’’یہ میرا روز کا معمول ہے کہ میں سونے سے پہلے بیوی کے پاؤں دباتا ہوں۔ اس سے اسے سکون ملتا ہے، اور مجھے برکت۔‘‘
احمد حسن اور نوشین احمد حسن پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کے معروف اداکار ہیں جو گزشتہ 12 سال سے خوشگوار ازدواجی زندگی گزار رہے ہیں۔ دونوں کی ملاقات ایک ڈرامے کے سیٹ پر ہوئی تھی اور پھر یہ رشتہ محبت میں بدل گیا۔
شو کے دوران احمد حسن نے اپنی بیوی کے ساتھ فرمانبرداری کا اظہار کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ وہ روزانہ رات کو سونے سے پہلے اپنی بیوی کے پاؤں دباتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’میں ایک فرمانبردار شوہر ہوں‘‘ اور اپنی بیوی سے اس بات کی گواہی بھی طلب کی۔
نوشین نے مزاحیہ انداز میں جواب دیا کہ ’’ظاہر ہے وہ ایسا کریں گے، آخر وہ میرے شوہر ہیں!‘‘
تاہم، اس بات پر سوشل میڈیا پر مرد صارفین کی طرف سے شدید ردعمل سامنے آیا۔ کچھ صارفین نے احمد حسن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’ایسے ذاتی معاملات ٹی وی پر شیئر کرنے کی کیا ضرورت تھی؟‘‘ جبکہ ایک اور صارف نے لکھا کہ ’’بیوی کی حمایت کرنا اچھی بات ہے لیکن پاؤں دبانا حد سے زیادہ ہے۔‘‘ کچھ نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ ’’ایسا صرف غیر محفوظ مرد ہی کرتے ہیں۔‘‘
دوسری طرف خواتین صارفین نے جوڑے کے تعلقات کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ محبت کا اصل اظہار ہے۔ کچھ نے لکھا کہ ’’کاش سب شوہر ایسے ہوتے‘‘۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بیوی کے
پڑھیں:
پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹرکوسرکاری گاڑی میں سواریاں بٹھانا مہنگا پڑ گیا
— خیبرپختونخوا میں سرکاری وسائل کے غلط استعمال پر ایک بڑا اقدام سامنے آیا ہے۔ صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (PDMA) خیبرپختونخوا کے ڈائریکٹر بحالی، غضنفر وسیم کنڈی کو سرکاری گاڑی میں عام سواریاں بٹھانے کے الزام میں 120 دن کے لیے معطل کر دیا گیا۔
یہ کارروائی اس وقت عمل میں آئی جب سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی، جس میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک سرکاری گاڑی کو پرائیویٹ ٹیکسی کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ ویڈیو بنانے والے شہری نے بتایا کہ گاڑی میں فی کس ایک ہزار روپے کرایہ لیا جا رہا تھا۔
ویڈیو میں شخص کو گاڑی کے چاروں اطراف سے مناظر ریکارڈ کرتے اور ڈرائیور سے سوال کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ آپ سرکاری گاڑی میں کس اختیار سے سواریاں بٹھا رہے ہیں؟ جس پر ڈرائیور نے وضاحت دی کہ وہ ذاتی پیٹرول خرچ کر رہا ہے۔ تاہم ویڈیو بنانے والے شخص نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ میں خود سرکاری ملازم ہوں، مجھے معلوم ہے کہ آپ کو پیٹرول حکومت سے ملتا ہے، اس کا یہ استعمال جائز نہیں۔
ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعدپی ڈی ایم اے نے فوری نوٹس لیتے ہوئے ایک تحقیقاتی کمیٹی قائم کی، جس کی سفارشات کی روشنی میں ڈائریکٹر غضنفر وسیم کنڈی کو معطل کر دیا گیا۔
کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا کہ سرکاری گاڑی کے غیر قانونی استعمال پر متعلقہ افسر کو 120 دن کے لیے معطل کیا گیا ہے، تاکہ مزید چھان بین مکمل کی جا سکے۔