چار ماہ کے دوران سائبر کرائم کے فراڈ میں ملوث 690 افراد گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT
اسلام آباد:
نیشنل سائبر کرائم ایجنسی نے 4 ماہ کے دوران مالیاتی فراڈ، بلیک میلنگ، ہراسانی اور ہیکنگ جیسے سائبر کرائم میں ملوث 690 افراد کو گرفتار کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (NCCIA)، جس کا قیام 4 اپریل 2025 کو عمل میں آیا، ڈپٹی ڈائریکٹر آپریشنز عثمان خان کے مطابق اپریل تا جولائی 2025 کے دوران 50ہزار563 سائبر کرائم شکایات موصول ہوئیں اور موصول ہونے والی شکایات میں مالیاتی فراڈ، بلیک میلنگ، ہراسانی اور ہیکنگ سر فہرست رہیں۔
ان میں سے 7ہزار247 شکایات پر تحقیقات کا باقاعدہ آغاز کیا گیا اور تحقیقات کے بعد 457 کیسز میں ایف آئی آرز درج ہوئیں، شکایات پر مزید کارروائی کرتے ہوئے 690 افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ اس دوران عدالتوں سے 22 مقدمات میں سزائیں سنائی گئیں۔
ڈپٹی ڈائریکٹر آپریشنز کے مطابق ’’آپریشن گرے‘‘ کے تحت غیر ملکی عناصر کے خلاف بھی بھرپور کارروائیاں کی گئیں، جو غیر ملکی کال سینٹرز کی آڑ میں سائبر جرائم میں ملوث تھے۔ ان کارروائیوں کے دوران کروڑوں روپے کی ریکوریاں عمل میں لائی گئیں ہیں۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ سائبر جرائم کی فوری اطلاع متعلقہ سرکل یا ہیلپ لائن پر دیں تاکہ بروقت کارروائی ممکن بنائی جا سکے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
سموگ‘ فضائی آلودگی کی روک تھام کیلئے کریک ڈاؤن‘ 27 مقدمات‘ متعدد گرفتار
لاہور (نامہ نگار) پنجاب پولیس کی سموگ، فضائی آلودگی کی روک تھام اور ماحولیاتی تحفظ کے لئے کارروائیاں جاری ہیں۔ 24 گھنٹوں کے دوران لاہور سمیت مختلف اضلاع میں سموگ کریک ڈاؤن کے دوران 27 مقدمات درج کر کے متعدد قانون شکن افراد کو گرفتار کیا گیا۔ ترجمان کے مطابق کارروائیوں کے دوران 1792 افراد کو 46 لاکھ روپے سے زائد جرمانے عائد کئے گئے جبکہ 13 افراد کو وارننگ جاری کی گئی۔ فصلوں کی باقیات جلانے کی 98، زیادہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کی 1374، صنعتی سرگرمیوں کی 5 اور اینٹوں کے بھٹوں کی 12 خلاف ورزیاں رپورٹ کی گئیں۔ رواں سال کے دوران لاہور سمیت مختلف اضلاع میں سموگ کریک ڈاؤن کے نتیجے میں مجموعی طور پر 2031 مقدمات درج اور 1837 قانون شکن گرفتار کئے گئے۔ 84 ہزار 778 افراد کو 21 کروڑ 60 لاکھ روپے سے زائد جرمانے‘ جبکہ 16 ہزار سے زائد افراد کو وارننگ جاری کی گئی۔ فصلوں کی باقیات جلانے کی 742، زیادہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کی 57 ہزار 301، صنعتی سرگرمیوں کی 1689 اور اینٹوں کے بھٹوں کی 3265 خلاف ورزیاں رپورٹ کی گئیں۔