خیبرپختونخوا سینیٹ ضمنی انتخاب: پیپلزپارٹی اور ن لیگ میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
خیبرپختونخوا سینیٹ ضمنی انتخاب: پیپلزپارٹی اور ن لیگ میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوگئی WhatsAppFacebookTwitter 0 30 July, 2025 سب نیوز
پشاور:خیبرپختونخوا سے سینیٹ کی خواتین کی مخصوص نشست پر ضمنی انتخاب کل بروز جمعرات منعقد ہو گا، جس کے لیے الیکشن کمیشن نے تمام تر تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ اس دوران پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان اہم سیاسی مفاہمت سامنے آئی ہے، جس کے تحت دونوں جماعتوں نے سینیٹ الیکشن میں باہمی تعاون پر اتفاق کر لیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پیپلزپارٹی نے مسلم لیگ (ن) کی امیدوار کے حق میں اپنی امیدوار راحیلہ خان کو دستبردار کر لیا ہے۔ اس ضمن میں پیپلزپارٹی خیبرپختونخوا کے جنرل سیکریٹری شجاع خان نے راحیلہ بی بی کے کاغذات نامزدگی واپس لے لیے ہیں۔ اس فیصلے کے تحت دونوں جماعتیں ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ (ن) کی امیدوار ثوبیہ شاہد کی حمایت کریں گی۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) نے اس سے قبل سینیٹ الیکشن میں پیپلزپارٹی کی امیدوار روبینہ خالد کی حمایت کی تھی، اور اب یہ تعاون کے بدلے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی شکل اختیار کر گیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق پولنگ کا عمل کل صبح 9 بجے کے پی اسمبلی کے جرگہ ہال میں شروع ہو گا۔ جاری کردہ حتمی فہرست کے مطابق کل 9 امیدوار میدان میں ہیں جن میں مسلم لیگ (ن) کی ثوبیہ شاہد، پیپلزپارٹی کی راحیلہ بی بی (جنہوں نے دستبرداری اختیار کر لی) شامل ہیں۔ جمیعت علماء اسلام سے شازیہ، اور پی ٹی آئی کی مشال یوسفزئی آزاد حیثیت سے انتخاب میں حصہ لیں گی۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ انتخابی عمل کو شفاف اور منصفانہ بنانے کے لیے سیکیورٹی اور انتظامی پلان مکمل کر لیا گیا ہے، اور تمام متعلقہ اداروں کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمصر سے سمندر میں پھینکی گئی اناج کی بوتلیں معجزاتی طور پر غزہ پہنچ گئیں مصر سے سمندر میں پھینکی گئی اناج کی بوتلیں معجزاتی طور پر غزہ پہنچ گئیں بلوچستان: ایک اور سفاکانہ واردات، پسند کی شادی پر 7 سال بعد میاں بیوی قتل عمران خان کی مدد کے لیے ہم اسوقت صرف امریکا کی طرف دیکھ رہے ہیں، قاسم خان کا انٹرویو ’سچ بتائیں، کہانی بہت مزے کی ہے،‘جمشید دستی نااہلی کیس: این اے 175 میں ضمنی الیکشن شیڈول معطل سپریم کورٹ کا طلاق یافتہ بیٹی کو پنشن دینے کے حوالے سے بڑا فیصلہ اسٹیٹ بینک شرحِ سود سنگل ڈیجیٹ پر لانے کا اعلان کرے:زاھد اقبال چودھریCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
نیپال: روایتی ووٹنگ نہیں، سوشل میڈیا پر ہوگا وزیر اعظم کا انتخاب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دنیا میں پہلی بار سوشل میڈیا کے ذریعے کسی وزیراعظم کا انتخاب ہوا ہے، اور یہ منفرد تجربہ جنوبی ایشیائی ملک نیپال میں سامنے آیا ہے۔
دنیا بھر میں حکمرانوں کا انتخاب عموماً پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹ ڈال کر یا پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ہوتا ہے، مگر نیپال میں سیاسی بحران اور عوامی مظاہروں کے بعد سابق چیف جسٹس سشیلا کارکی کو چیٹنگ ایپ ’’ڈسکارڈ‘‘ کے ذریعے عوامی ووٹنگ سے عبوری وزیراعظم منتخب کیا گیا۔ عوامی احتجاج اور حکومت کے مستعفی ہونے کے بعد جب اقتدار کا بحران پیدا ہوا تو نوجوان مظاہرین نے فیصلہ کیا کہ قیادت خود چنی جائے اور اس مقصد کے لیے ڈسکارڈ کو انتخابی پلیٹ فارم بنایا گیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق، نیپال میں نوجوانوں نے ’’یوتھ اگینسٹ کرپشن‘‘ کے نام سے ایک ڈسکارڈ سرور بنایا جس کے ارکان کی تعداد ایک لاکھ 30 ہزار سے زیادہ ہو گئی۔ یہ سرور احتجاجی تحریک کا کمانڈ سینٹر بن گیا، جہاں اعلانات، زمینی حقائق، ہیلپ لائنز، فیکٹ چیکنگ اور خبریں شیئر کی جاتی رہیں۔ جب وزیراعظم کے پی شرما اولی نے استعفیٰ دیا تو نوجوانوں نے 10 ستمبر کو آن لائن ووٹنگ کرائی۔ اس میں 7713 افراد نے ووٹ ڈالے جن میں سے 3833 ووٹ سشیلا کارکی کے حق میں پڑے، یوں وہ تقریباً 50 فیصد ووٹ کے ساتھ سب سے آگے نکلیں۔
ووٹنگ کے نتائج کے بعد سشیلا کارکی نے صدر رام چندر پاوڈیل اور آرمی چیف جنرل اشوک راج سگدی سے ملاقات کی اور بعد ازاں عبوری وزیراعظم کے طور پر اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔ انہوں نے اعلان کیا ہے کہ مارچ 2026 میں عام انتخابات کرائے جائیں گے اور 6 ماہ میں اقتدار عوامی نمائندوں کو منتقل کر دیا جائے گا۔ اس موقع پر انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کی اولین ترجیح شفاف الیکشن اور عوامی اعتماد کی بحالی ہوگی۔
خیال رہے کہ ڈسکارڈ 2015 میں گیمرز کے لیے بنایا گیا پلیٹ فارم تھا، مگر آج یہ ایک بڑے سوشل میڈیا نیٹ ورک میں تبدیل ہو چکا ہے۔ اس کا استعمال خاص طور پر جنریشن زیڈ میں مقبول ہے کیونکہ یہ اشتہارات سے پاک فیڈ، ٹیکسٹ، آڈیو اور ویڈیو چیٹ کے فیچرز فراہم کرتا ہے۔ نیپال میں اس پلیٹ فارم کے ذریعے وزیراعظم کا انتخاب جمہوری تاریخ میں ایک نیا اور حیران کن باب ہے جو مستقبل میں عالمی سیاست کے لیے بھی مثال بن سکتا ہے۔