پشاور:

پشاور میں سینیٹ کی خالی نشست پر ضمنی انتخاب کے لیے خیبرپختونخوا اسمبلی میں پولنگ کا عمل تاخیر سے شروع ہوگیا۔

پولنگ کا وقت صبح 9 بجے مقرر تھا مگر یہ 2 گھنٹے کی تاخیر کے بعد شروع ہو سکی۔ پہلا ووٹ صوبائی اسمبلی کے اسپیکر بابر سلیم سواتی نے کاسٹ کیا۔ یہ نشست ثانیہ نشتر کے مستعفی ہونے کے بعد خالی ہوئی تھی، جس پر اب 5 امیدواروں کے درمیان کانٹے دار مقابلہ متوقع ہے۔

پولنگ کا عمل شام 4 بجے تک جاری رہے گا، جس کے لیے صوبائی اسمبلی کے جرگہ ہال کو پولنگ اسٹیشن قرار دیا گیا ہے۔ پولنگ خفیہ رائے شماری کے تحت ہو رہی ہے اور اراکین اسمبلی کے لیے پولنگ اسٹیشن میں موبائل فون لے جانے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے صوبائی الیکشن کمشنر سعید گل پریذائیڈنگ افسر مقرر کیے گئے ہیں، جب کہ 4 دیگر افسران پولنگ آفیسرز کے فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔

5 امیدواروں میں پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ آزاد امیدوار مشعال اعظم یوسفزئی، مسلم لیگ ن کی ثوبیہ شاہد (جنہیں دستبردار کروا کے مہتاب ظفر سے تبدیل کردیا گیا)، جے یو آئی کی شاہدہ، آزاد امیدوار صائمہ خالد اور ایک اور امیدوار مہتاب ظفر شامل ہیں۔

پولنگ کے لیے حکومتی اور اپوزیشن کی جانب سے ایجنٹس بھی مقرر کیے گئے ہیں، جن میں حکومت کی طرف سے وزیر قانون آفتاب عالم اور ایم پی اے لیاقت علی جب کہ اپوزیشن کی طرف سے جلال خان شامل ہیں۔

انتخابی عمل کے آغاز سے قبل وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اور اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباداللہ خان کے درمیان اپوزیشن چیمبر میں ملاقات ہوئی جو تقریباً 40 منٹ جاری رہی، تاہم یہ ملاقات کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکی۔

ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ نے اپوزیشن سے امیدوار دستبردار کروانے کی درخواست کی، جس پر اپوزیشن لیڈر نے مشاورت کی مہلت مانگی اور بعد ازاں معذرت کرلی۔ وزیراعلیٰ کے جانے کے بعد اپوزیشن چیمبر میں دیگر جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز کے ساتھ اجلاس منعقد ہوا۔

ن لیگ نے عین وقت پر اپنی امیدوار ثوبیہ شاہد کو دستبردار کروا کر مہتاب ظفر کو میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا، جب کہ جے یو آئی کی امیدوار کے حوالے سے بھی پس پردہ بات چیت جاری رہی۔ اپوزیشن کی نئی حکمت عملی نے انتخابی منظرنامے کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔

اس موقع پر قائد حزب اختلاف ڈاکٹر عباداللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کوشش ہے کہ معاملہ افہام و تفہیم سے حل ہو اور ہارس ٹریڈنگ سمیت کسی بھی بے ضابطگی کو روکا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں 5 اپوزیشن جماعتوں کا اعتماد حاصل ہے۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ امیدوار مشعال اعظم نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ان کے لیے یہ اعزاز کی بات ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے انہیں ٹکٹ دیا اور وزیراعلیٰ و دیگر اراکین ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح 26 نومبر کو پارٹی کے لیے مؤثر کردار ادا کیا، اسی طرح سینیٹ میں بھی اپنا مثبت کردار نبھائیں گی۔

آخری اطلاعات تک صوبائی اسمبلی سے سینیٹ الیکشن میں 3 امیدواروں کے درمیان مقابلہ جاری  ہے۔ مہتاب ظفر نواز لیگ ، مشعال یوسفزئی پی ٹی آئی اور  صائمہ خالد آزاد امیدوار ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: مہتاب ظفر پی ٹی آئی کے لیے آئی کی

پڑھیں:

ویٹ پالیسی پر صوبوں سے مشاورت شروع، اوزون بچانا انسانیت کا فریضہ: مریم نواز

لاہور (نیوز رپورٹر) پاکستان کی پہلی جامع ویٹ پالیسی بنانے کے لئے صوبوں کے ساتھ مشاورت کا عمل شروع کر دیا گیا۔ شہباز شریف کی ہدایت پر مریم نواز شریف سے وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار اور نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ رانا تنویر حسین نے ملاقات کی۔ رانا تنویر حسین نے وزیراعلیٰ کی سیلاب متاثرین کے لئے انتھک محنت پر خراج تحسین پیش کیا۔ ویٹ پالیسی پر مفصل تبادلہ خیال کیا گیا۔ پنجاب میں سیلاب کی صورتحال کے بعد اگلے سال کے لئے گندم کے سٹرٹیجک ذخائر بہتر کرنے کیلئے اقدامات پر غور کیا گیا۔ ویٹ مینجمنٹ سٹرٹیجی اور روڈ میپ پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے پنجاب میں گندم کی پیداوار میں اضافہ کے لئے اقدامات سے آگاہ کیا۔ دوسری جانب مریم نواز کی ہدایت پر سینئر منسٹر مریم اورنگزیب اور دیگر وزراء نے علی پور کے نواحی سیلاب متاثرہ دیہات کے مسلسل دورے کیے۔ وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق، سینئر منسٹر مریم اورنگزیب اور دیگر وزراء ایک ہی دن میں علی پور تحصیل کے چھ سیلاب متاثرہ موضعوں میں گئے۔ چھ موضع میں ریسکیو ریلیف کارروائی کا جائزہ لیا۔ وزارتی ٹیم نے اپنی نگرانی میں ٹینٹ، خشک راشن، پانی اور جانوروں کے کیلئے ونڈا تقسیم کروایا۔ اعلیٰ سطح وزارتی ٹیم نے سینئر منسٹر مریم اورنگزیب کی سربراہی میں سیلاب متاثرہ علاقوں میں انخلا آپریشن کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ سیلاب متاثرین نے موثر اقدامات پر وزیراعلیٰ مریم نواز شریف اور حکومت پنجاب سے اظہار تشکرکیا۔ سیلاب متاثرین نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ کوئی ہماری فکر کررہا ہے اور ہماری ضروریات مہیا کرنے کا اہتمام کررہا ہے۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے اوزون کے تحفظ کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ اوزون ہماری ماحولیا ت کی محافظ ہے، اسے بچانا انسانیت کا اہم ترین فریضہ ہے۔ اوزون کی تباہی کا مطلب، امراض، فصلوں کی بربادی اور نسلِ نو کے مستقبل کے لئے خطر ات ہیں۔ موسمیاتی تبدیلی نے بارشوں کے انداز بدل دیئے، پنجاب حالیہ تباہ کن سیلاب کی شکل میں خمیازہ بھگت رہا ہے۔ پہلی بار پنجاب کے لئے جامع ماحولیاتی پالیسی دی تاکہ زمین بچوں کے لئے محفوظ رہ سکے۔ پنجاب میں ماحول دوست الیکٹرو بسیں متعارف کروائیں جو کلین انرجی سے چلتی ہیں اور آلودگی کم کرتی ہیں۔ ’’پلانٹ فار پاکستان‘‘ مہم کے ذریعے شجرکاری کرکے فضا کو ازسرِنو سانس لینے کے قابل بنایا جا رہا ہے۔ پنجاب تیزی سے گرین انرجی، سولرائزیشن اور ماحول دوست منصوبوں کی طرف بڑھ رہا ہے۔ اوزون پروٹیکشن محض حکومت کی نہیں ہر شہری کی ذمہ داری ہے اپنا کردار ادا کریں۔ وزیراعلیٰ نے عوام سے اپیل ہے کہ اپنی فضا، پانی اور زمین کو آئندہ نسلوں کے لیے محفوظ بنا نے میں ہاتھ بٹائیں۔ پنجاب سرسبز، صاف اور محفوظ مستقبل کی طرف بڑھ رہا ہے، سفر اب کسی صورت نہیں رکے گا۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ میں ضمنی بلدیاتی انتخابات24ستمبر کو ہوں گے
  • کسانوں کے نقصان کا ازالہ نہ ہوا تو فوڈ سیکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی، وزیراعلیٰ سندھ
  • کسانوں کے نقصان کا ازالہ نہ کیا تو فوڈ سکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی، وزیراعلیٰ سندھ
  • پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کا فیصلہ
  • ویٹ پالیسی پر صوبوں سے مشاورت شروع، اوزون بچانا انسانیت کا فریضہ: مریم نواز
  • پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ کمیٹیوں سے بھی مستعفیٰ ہونے کا فیصلہ
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اپنے ہی ساتھیوں پر برس پڑے
  • آج تک جو آپریشن ہوئے انکا کیا نتیجہ نکلا؟علی امین گنڈاپور
  • آج تک جو آپریشن ہوئے انکا کیا نتیجہ نکلا؟
  • اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ: کیا اپوزیشن کے 26 ارکان کی معطلی کا معاملہ حل ہوگیا؟