بینظیر انکم سپورٹ پروگرام: رقم سے کٹوتی کی شکایت درج کروانے کا طریقہ جانیے
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
اسلام آباد :اگر بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کی ماہانہ رقم میں کٹوتی ہو رہی ہے تو اس کی شکایت درج کروانے کا آسان طریقہ بھی موجود ہے۔
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام غریب اور مستحق افراد کی مالی مدد کیلیے ہے۔ رجسٹرڈ شہریوں کو ماہانہ وظیفہ دیا جاتا ہے جبکہ بعض شہری کٹوتی کی شکایت کرواتے ہوئے بھی نظر آتے ہیں۔
اس تحریر میں سماجی تحفظ کے پروگرام کی رقم میں کٹوتی کی شکایت درج کروانے کا آسان اور مرحلہ وار طریقہ بیان کیا جا رہا ہے۔
شکایت درج کروانے سے پہلے ضروری ہدایات:
شکایت کے اندراج کیلیے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحصیل آفس میں اپنا شناختی کارڈ نمبر اور موبائل نمبر لے جانا نہ بھولیں۔
اگر آپ شکایت فارم خود نہیں بھر سکتے تو دفتر میں موجود عملے سے مدد لیں۔
شکایت درج کروانے کا طریقہ:
شکایت درج کروانے کیلیے بی آئی ایس پی کے قریبی تحصیل آفس جائیں
آفس میں اسٹنٹ ڈائریکٹر یا کسی ذمہ دار کو وظیفے میں کٹوتی سے متعلق بتائیں
پھر شکایت برائے خردبرد فارم طلب کریں
فارم پر اپنا نام، شناختی کارڈ نمبر، موبائل نمبر، رقم وصولی کی جگہ اور کٹوتی کی تفصیلات درج کریں
آپ کی درج کردہ شکایت کی جانچ پڑتال کی جائے گی
شکایت درست ہونے پر متعلقہ بینک کو رقم سے کٹوتی کرنے والے ایجنٹ کے خلاف قانونی کارروائی کی ہدایت کی جائے گی
کارروائی مکمل ہونے کے بعد آپ کی کاٹی گئی رقم آپ کو ادا کی جائے گی
کسی بھی قسم کی شکایت کی صورت میں بی آئی ایس پی ہلیپ لائن نمبر 080026477 پر رابطہ کریں
مختصر تعارف:
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ایک سماجی تحفظ کا پروگرام ہے جو غریب اور مستحق افراد کی مالی مدد کیلیے 2008 میں شروع کیا گیا۔
اس کا مقصد غریب خاندانوں کی اقتصادی حالت بہتر بنانا اور انہیں غربت سے نجات دلانا ہے۔ اس پروگرام کا نام سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو کے نام پر رکھا گیا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بینظیر انکم سپورٹ پروگرام شکایت درج کروانے کا کی شکایت کٹوتی کی
پڑھیں:
چمن بارڈر سے ایک روزمیں 10 ہزارسے زائد افغان مہاجرین کو واپس بھیج دیا گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: چمن بارڈر سے تقریباََ 10 ہزار 7 سو افغان مہاجرین کو باعزت طریقہ سے افغانستان واپس روانہ کردیا گیا۔
افغان مہاجرین کی باعزت وطن واپسی کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے، چمن کے بعد آج سے طورخم سرحد سے بھی شروع کردیا گیا، سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک تقریباََ 15 لاکھ 60 ہزار افغان مہاجرین کی وطن واپسی ہو چکی ہے۔
اطلاعات کے مطابق افغان مہاجرین کی واپسی قانونی طریقہ کار کے تحت کی جا رہی ہے، ہر شخص کے دستاویزات کی تصدیق کے بعد ہی سرحد عبور کرنے کی اجازت دی جا رہی ہے، افغان مہاجرین کے لیے ایف سی اور سول انتظامیہ کی جانب سے نہ صرف رہائش بلکہ کھانے کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ افغان جنگ اور خانہ جنگی کے باعث پاکستان نے 40 سال تک افغانیوں کی بہترین میزبانی کی اور ایک عظیم مثال قائم کی، افغان مہاجرین کی واپسی کا اقدام پاکستان نے اپنی قومی سلامتی کو مدنظر رکھتے ہوئے اٹھایا ہے تاہم اب پاکستان میں بغیر پاسپورٹ اور ویزا کے داخلہ ممکن نہیں ہوگا۔