اربعینِ امام حسینؑ پر راستوں کی بندش کے خلاف ایم ڈبلیو ایم کی کراچی میں احتجاجی ریلی
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
اپنے خطاب میں علمائے کرام نے کہا کہ عزادارانِ امام حسینؑ کو ان کے آئینی، قانونی اور مذہبی حقوق سے محروم کرنے کی کسی بھی کوشش کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ علمائے کرام نے مطالبہ کیا کہ عزاداری کے راستوں کی بندش کا سلسلہ فی الفور ختم کیا جائے اور اربعین کے موقع پر زائرین اور عزاداروں کو سہولیات فراہم کی جائیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کی جانب سے اربعین امام حسینؑ کے موقع پر راستوں کی بندش کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی کی قیادت کراچی ڈویژن کے صدر علامہ شیخ محمد صادق جعفری نے کی، جو محفل شاہ خراسان سے شروع ہو کر امام بارگاہ علی رضا تک نکالی گئی۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صدر علامہ باقر عباس زیدی، صوبائی نائب صدر علامہ مختار امامی، عزاداری ونگ سندھ کے صدر علامہ انور علی جعفری، کراچی ڈویژن کے صدر علامہ شیخ محمد صادق جعفری اور ضلعی وسطی کے صدر علامہ ملک غلام عباس نے کہا کہ عزادارانِ امام حسینؑ کو ان کے آئینی، قانونی اور مذہبی حقوق سے محروم کرنے کی کسی بھی کوشش کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ریلی میں ماتم داری دستہ امامیہ کراچی ریجن نے کی۔ اس موقع پر تحریک بیداری امت کے قافلہ سالار و دیگر ذمہ داران، اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ریجن کے صدر سروش رضا اپنی کابینہ کے ہمراہ ریلی میں شریک تھے۔ علمائے کرام نے مطالبہ کیا کہ عزاداری کے راستوں کی بندش کا سلسلہ فی الفور ختم کیا جائے اور اربعین کے موقع پر زائرین اور عزاداروں کو سہولیات فراہم کی جائیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: راستوں کی بندش کے صدر علامہ کیا جائے
پڑھیں:
جرمنی: اسلام مخالف ریلی میں حملہ کرنےوالے افغانی کو عمر قید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
جرمنی: اسلام مخالف ریلی میں حملہ کرنےوالے افغانی کو عمر قید
برلن (انٹرنیشنل ڈیسک) جرمنی کی عدالت نے اسلام مخالف ریلی میں حملہ کرنے والے افغانی کو عمر قید کی سزا سنادی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سال بھر پہلے اسلام مخالف ریلی میںچاقو سے حملہ کرکے ایک پولیس افسر کو ہلاک جبکہ 5 افراد کو زخمی کرنے والے ایک افغان شخص کو عمر قید کی سزا سنا دی۔
مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جرمن عدالت کا یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا جب جرمنی میں امیگریشن اور سیکورٹی سے متعلق شدید بحث جاری ہے اور ملک کی دائیں بازو کی جماعت الٹرنیٹو فار جرمنی (اے ایف ڈی) کی حمایت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
یہ بات بھی علم میں رہے کہ ملزم کی رازداری کے تحفظ کے لیے اسے سلیمان اے کا نام دیا گیا۔ سلیمان اے کو عدالت نے 2024ءکے آخر میں اسلام مخالف گروپ پیکس یورپا کی کے مظاہرے میں چاقو سے حملہ کرنے کا مجرم قرار دیا ہے۔