واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اگست2025ء)امریکا نے بھارت کے مقابلے میں پاکستان کو رعایت دیتے ہوئے 19 فیصد ٹیرف عائد کر دیا۔ وائٹ ہائوس کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے پاکستانی مصنوعات پر 19 فیصد جوابی ٹیرف عائد کیا ہے جبکہ بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے۔ اس طرح جنوب ایشیا کے 3 بڑے ملکوں میں سے پاکستان کو سب سے زیادہ رعایت دی گئی ہے۔

وائٹ ہائوس کے مطابق جنوبی افریقا پر 30 اور سوئٹزرلینڈ پر 39 فیصد، ترکیے پر 15فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے جبکہ مشرق وسطی میں امریکا کے انتہائی قریبی اتحادی اسرائیل پر 15فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے۔اس کے علاوہ پالیسیوں پر اختلافات کے سبب امریکا نے کینیڈا پر ٹیرف 25 سے بڑھا کر 35 فیصد کر دیا ہے۔امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق جن ملکوں پر 10 فیصد ٹیرف عائد کیاگیا ہے ان میں برطانیہ، برازیل، فاکلینڈ آئی لینڈز شامل ہیں۔

(جاری ہے)

جن ملکوں پر 15 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے ان میں ترکیہ، اسرائیل، افغانستان، انگولا، بولیویا، بوٹسوانا، کیمرون، چاڈ، کوسٹا ریکا، آئیوری کوسٹ، کانگو، ایکواڈور، گنی،فجی، گھانا، گیانا، آئس لینڈ، اسرائیل،جاپان، اردن، لیسوتھو، مڈغاسکر، ملاوی، ماریشس، موزمبیق، نمیبیا، نورو، نیوزی لینڈ، نایجیریا، شمالی مقدونیہ، ناروے، پاپوا نیوگنی، جنوبی کوریا، ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو، یوگنڈا، وناوتو، وینزویلا، زیمبیا، زمبابوے شامل ہیں۔

امریکا کی جانب سے نکاراگوا پر 18 فیصد ٹیرف نافذ العمل کیا گیاہے۔پاکستان کی طرح جن دیگر ملکوں پر 19 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے ان میں انڈونیشیا، ملائیشیا، فلپائن، تھائی لینڈ اور کمبوڈیا شامل ہیں جبکہ بنگلادیش کی طرح جن دیگر ملکوں پر 20 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے ان میں سری لنکا، ویتنام اور تائیوان شامل ہیں۔بھارت کی طرح جن ملکوں پر 25 فیصد ٹیرف عائد کیاگیا ہے ان میں قازقستان، تیونس اور مالدوا شامل ہیں۔امریکا کی جانب سے جن ممالک پر 30 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے ان میں الجزائر،لیبیا، بوسنیا ہرزیگوینا اور جنوبی افریقا شامل ہیں۔اس کے علاوہ میانمار اور لاوس پر 40 فیصد جبکہ شام پر سب سے زیادہ یعنی 41 فیصد ٹیرف کے نفاذ کا اعلان کیا گیا ہے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے شامل ہیں ملکوں پر

پڑھیں:

امریکا بھارت معاہدہ پاکستان کی سفارتی ناکامی ہے،صاحبزادہ ابوالخیر زبیر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251103-05-18
ٹنڈوالہیار(نمائندہ جسارت)امریکہ بھارت دفاعی معاہدہ حکومتِ پاکستان کی سفارتی ناکامی ہے، خطے میں نئی جنگ کے امکانات بڑھ گئے ہیں ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیریہود و نصاریٰ کبھی مسلمانوں کے دوست نہیں ہوسکتے، ٹرمپ کی چاپلوسی ناکام ملک کے دفاع کو ناقابلِ تسخیر بنانے کے لیے ہمسایہ ممالک سے برادرانہ تعلقات ناگزیر ہیں ملی یکجہتی کونسل پاکستان اور جمعیت علماء پاکستان کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیرنے امریکہ اور بھارت کے مابین ہونے والے دفاعی معاہدے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے پاکستان کی سفارتی ناکامی اور خطے کے امن کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا ہے۔ وہ ایک ماہ کے دورہ پنجاب سے واپسی پر حیدرآبامیں جے یو پی کے ذمہ داران سے گفتگو کررہے تھے انہوں نے کہا کہ امریکہ، بھارت کو جدید ترین دفاعی ٹیکنالوجی فراہم کرکے جنوبی ایشیا میں طاقت کا توازن بگاڑنے کی کوشش کر رہا ہے، جس کے نتیجے میں خطہ ایک نئی جنگی دوڑ میں داخل ہوسکتا ہے۔ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیرنے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ یہود و نصاریٰ کبھی مسلمانوں کے دوست نہیں ہو سکتے۔ مسلمانوں کو ہمیشہ ان قوتوں سے ہوشیار رہنا چاہیے جو اسلام دشمن ایجنڈا لے کر عالمِ اسلام میں انتشار پھیلانا چاہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ حکومت کی خوشامد اور چاپلوسی کی پالیسی اس حقیقت کو نہیں بدل سکتی کہ امریکہ ہمیشہ بھارت کے مفادات کا محافظ اور پاکستان کے دفاعی کردار سے خائف رہا ہے۔لہذا ملک کے دفاع کو ناقابلِ تسخیر بنانے کے لیے ہمیں امریکہ یا مغرب پر انحصار کرنے کے بجائے اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ، برادرانہ اور اعتماد پر مبنی تعلقات کو فروغ دینا ہوگا۔ پاکستان کو چاہیے کہ چین، ایران، ترکی، سعودی عرب اور دیگر اسلامی ممالک کے ساتھ عسکری و اقتصادی تعاون کو مزید مستحکم کرے تاکہ خطے میں طاقت کا توازن برقرار رکھا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ حکومتِ وقت کو چاہیے کہ ملک کے اندر افتراق و انتشار، سیاسی انتقام اور نظریاتی تقسیم کو ختم کرے، کیونکہ داخلی کمزوری بیرونی دشمنوں کے لیے سب سے بڑا موقع ہوتی ہے۔ قومی اتحاد، داخلی امن، اور آئینی ہم آہنگی ہی پاکستان کے دفاع کو مضبوط بنانے کا واحد راستہ ہے۔لہذاملک کے دفاع اور عوام کو مشکلات سے نکالنے کے لیے حکومت کو سنجیدہ، حقیقت پسندانہ اور قومی مفاد پر مبنی کردار ادا کرنا ہوگا۔ وقتی سیاسی فائدے اور بیرونی خوشامد کی پالیسی سے ملک کو نقصان پہنچے گا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزارتِ خارجہ فوری طور پر عالمی سطح پر پاکستان کا مؤقف بھرپور انداز میں پیش کرے، اور عالمی برادری کو باور کرائے کہ امریکہ بھارت دفاعی معاہدہ جنوبی ایشیا میں امن کے بجائے جنگ کے شعلے بھڑکانے کا باعث بنے گا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جمعیت علماء پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل ملک کے نظریاتی و دفاعی استحکام، ملی وحدت، اور اسلامی شناخت کے تحفظ کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • امریکا بھارت معاہدہ پاکستان کی سفارتی ناکامی ہے،صاحبزادہ ابوالخیر زبیر
  • امریکا بھارت دفاعی معاہد ہ حقیقت یا فسانہ
  • ایم ڈی کیٹ رزلٹ میں کراچی کے طلبہ نے میدان مار لیا، 41 بچے ٹاپ 10 میں شامل
  • ایم ڈی کیٹ میں کراچی کے طلبہ بازی لے گئے، 41 بچے ٹاپ 10 میں شامل
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی جاری رکھنے پر متفق ہونا خوش آئند اقدام ہے، حنیف طیب
  • وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے خیبر پختونخوا کی 13 رکنی کابینہ کا اعلان کردیا
  • امریکی سینیٹ نے ٹرمپ انتظامیہ کے مختلف ممالک پر عائد ٹیرف کو مسترد کردیا
  • امریکی سینیٹ نے مختلف ممالک پر لگایا گیا ٹرمپ ٹیرف مسترد کردیا
  • قطری وزیراعظم نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام فلسطینی گروہ پر عائد کردیا
  • سہیل آفریدی نے کابینہ کا اعلان کردیا، کون کون شامل ہیں؟