گاندھی گلوبل فیملی کشمیر کے رضاکاروں کی اعزازی تقریب
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
غلام نبی آزاد نے اپنے خطاب میں کہا کہ اتحاد، ہم آہنگی اور عدم تشدد پر مبنی سوچ ہی مہاتما گاندھی کے ویژن کی تکمیل کا ذریعہ بن سکتی ہے۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
سرینگر میں گاندھی گلوبل فیملی کشمیر کے رضاکاروں کی اعزازی تقریب
سرینگر میں گاندھی گلوبل فیملی کشمیر کے رضاکاروں کی اعزازی تقریب
سرینگر میں گاندھی گلوبل فیملی کشمیر کے رضاکاروں کی اعزازی تقریب
سرینگر میں گاندھی گلوبل فیملی کشمیر کے رضاکاروں کی اعزازی تقریب
سرینگر میں گاندھی گلوبل فیملی کشمیر کے رضاکاروں کی اعزازی تقریب
سرینگر میں گاندھی گلوبل فیملی کشمیر کے رضاکاروں کی اعزازی تقریب
سرینگر میں گاندھی گلوبل فیملی کشمیر کے رضاکاروں کی اعزازی تقریب
سرینگر میں گاندھی گلوبل فیملی کشمیر کے رضاکاروں کی اعزازی تقریب
اسلام ٹائمز۔ گاندھی گلوبل فیملی کے صدر اور پدم بھوشن ایوارڈ یافتہ غلام نبی آزاد نے آج سرینگر میں منعقدہ ایک تقریب میں "آپریشن سندور" کے بعد بارہمولہ اور کپواڑہ اضلاع میں سرحدی شیلنگ سے متاثرہ خاندانوں کو راحت فراہم کرنے والے "گاندھی گلوبل فیملی" کشمیر کے رضاکاروں کی خدمات کو سراہتے ہوئے انہیں اعزازات سے نوازا۔ یہ تقریب کلچرل اکیڈمی سرینگر میں منعقد ہوئی، جہاں گاندھی گلوبل فیملی اور اس سے منسلک دیگر اداروں کے 15 فعال رضاکاروں کو "مہاتما گاندھی راشٹر سیوا میڈل" عطا کئے گئے۔ اس موقع پر سماجی خدمات میں نمایاں کردار ادا کرنے والی معروف شخصیات پروفیسر جی ایم بھٹ، محترمہ روما وانی، محترمہ دل افروز قاضی اور محترمہ بابیتا بھٹ کو بھی اعزاز سے نوازا گیا، جنہیں حاضرین نے پُرجوش خراجِ تحسین پیش کیا۔تقریب کے مہمانِ خصوصی غلام نبی آزاد نے اپنے خطاب میں تمام اعزاز یافتگان کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے جموں و کشمیر میں امن، ترقی اور خوشحالی کی امید ظاہر کی۔ انہوں نے زور دیا کہ اتحاد، ہم آہنگی اور عدم تشدد پر مبنی سوچ ہی مہاتما گاندھی کے ویژن کی تکمیل کا ذریعہ بن سکتی ہے، جس کی ایک جھلک 1947ء میں ان کے کشمیر کے دورے کے دوران دیکھی گئی تھی۔ تقریب کا آغاز پدم شری ڈاکٹر ایس پی ورما کے استقبالیہ خطاب سے ہوا، جبکہ محترمہ مہجبین نبی نے شکریہ کی رسم انجام دی۔ تقریب کی نظامت گاندھی گلوبل فیملی کے جنرل سیکریٹری ملک نور الامین نے نہایت خوش اسلوبی سے انجام دی۔ یہ تقریب نہ صرف گاندھی گلوبل فیملی کے رضاکاروں کی بے لوث خدمات کا اعتراف تھی، بلکہ اس نے کشمیر میں انسانی ہمدردی اور رضاکاریت کے جذبے کی گونج بھی دنیا تک پہنچائی۔.
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پروفیسر آفاقی کے اعزاز میںادارہ نورحق میں پروقار تقریب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250916-02-18
کراچی( پ ر) رنگ نو ڈاٹ کام کے تحت اور ادارہ تعمیر ادب جماعت اسلامی کراچی کے اشتراک سے ملک کے ممتاز ادیب دانشور شاعر مفسر اقبالیات اور سیرت نگار پروفیسر خیال آفاقی کی ملک کیلئے بے مثال ادبی خدمات کے اعتراف میں ان کے اعزاز میں ادارہ نور حق میں ایک پروقار تقریب کا اہتمام کیا گیا ،جس میں شہر کی نامور ادبی،علمی شخصیات نے شرکت کی۔ تقریب کی صدارت معروف ادیبہ مورخ اور مترجم پروفیسر ڈاکٹر نگار سجاد ظہیر نے کی۔مہمان خصوصی ادیبہ و استاد محترمہ پروفیسر فرحت عظیم تھیں ،آل پاکستان جیولر ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد ارشد، ریجنل منیجر سلمان کارپوریشن پرائیویٹ لمیٹڈ نوید انجم مہمانان گرامی تھے ، تقریب سے نامور ادیبوں ،دانشوروں اور اساتذہ ڈاکٹر ثنا اللہ محمود، براڈ کاسٹر ریڈیو پاکستان اظہر جان، سابق صدر شعبہ اردو جامعہ اردو ،سرپرست اعلی رنگ نو پروفیسر سعید حسن قادری،شاعر محقق،ڈاکٹر رانا خالد محمود قیصر، سینئر صحافی وشاعر اختر سعیدی ،پروفیسر خواجہ قمر الحسن،شاعر و ادیب معراج جامعی،پروفیسر ڈاکٹر سہیل شفیق،بانی رنگ نو زین صدیقی ودیگر نے خطاب کیا۔ رنگ نو کی جانب سے پروفیسر خیال آفاقی کولائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ دیا گیا اوراجرک پیش کی گئی ۔تقریب میں مقررین نے کہا پروفیسر خیال آفاقی محض ادیب یا شخصیت کا نام نہیں یہ ایک عہد کانام ہے ۔آپ نے 70سے زیادہ کتب لکھیں ،سیرت النبی ؐ پر مثالی کام کیا ،آپ مفسر اقبالیات ہیں ،اقبالیات پر بھی ٓپ کا گراں قدر کام ہے ۔مقررین نے کہا کہ پروفیسر خیال آفاقی نے قلم کو ہمیشہ سچائی کو عام کرنے کیلئے استعمال کیا ،ان کی تخلیقات نئی نسل کیلئے روشن علمی خزانہ ہیں،پروفیسر خیال آفاقی سچے اور مخلص پاکستانی ہیں،دروغ گوئی اور مایوسی کی ان کے یہاں کوئی جگہ نہیںانہوں نے پی ٹی وی کیلئے ماضی میں کئی مقبول ڈرامے بھی لکھے، اس موقع پر رنگ نو ڈاٹ کام کی جانب سے ایک قرارداد پیش کی گئی جس میں حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا گیا کہ پروفیسر خیال آفاقی کی بے مثال خدمات پر ستار امتیاز دیا جائے،ایوان میں موجود حاضرین نے قرارداد کو کثرت رائے سے منظور کر لیا۔پروفیسر خیال آفاقی میں اپنے خطاب میں کہا کہ اہل قلم ہمیشہ سچ لکھیں۔بے حیائی لکھ کر اسے قلم کی حرمت کو مسخ نہ کریں ،قلم کی قسم قرآن مجید میں اللہ تعالی نے کھائی ہے اس قلم کی بڑی عظمت ہے۔
پروفیسر خیال آفاقی کے اعزاز میںتقریب سے سجاد ظہیر ودیگر مقررین خطاب کررہے ہیں